نیب ترامیم کیس پر سپریم کورٹ کا فیصلہ، نیب اجلاس طلب

شہباز شریف اور سابق وفاقی وزراء بھی نیب ترامیم سے مستفید ہوئے
0
52
nab ofc

نیب ترامیم کیس پر سپریم کورٹ کا فیصلہ، نیب اجلاس طلب کر لیا گیا

چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ نذیر احمد بٹ نے نیب کا اہم اجلاس پیر کو طلب کرلیا ،چیئرمین نیب پیر کے روز نیب ہیڈکوارٹرز میں اہم اجلاس کی صدارت کریں گے ،نیب نے ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل اکبر تارڑ کو قائم مقام پراسیکیوٹر جنرل تعینات کردیا ،پراسیکیوٹر جنرل نیب اصغر حیدر کے مستعفی ہونے کے بعد یہ عہدہ خالی ہوا تھا

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف سمیت تمام بڑی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے نیب ترامیم سے فائدہ اٹھایا ،سابق وزیر اعظم شہباز شریف اور سابق وفاقی وزراء بھی نیب ترامیم سے مستفید ہوئے ،سیاسی جماعتوں کے دیگر قائدین میں نواز شریف، آصف علی زرداری، مولانا فضل الرحمان، مریم نواز، فریال تالپور، اسحاق ڈار، خواجہ محمد آصف، خواجہ سعد رفیق، رانا ثناء اللہ، جاوید لطیف، مخدوم خسرو بختیار،عامر محمود کیانی، اکرم درانی،سلیم مانڈی والا، نور عالم خان، نواب اسلم رئیسانی،ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، نواب ثناء اللہ زہری، برجیس طاہر، نواب علی وسان، شرجیل انعام میمن، لیاقت جتوئی، امیر مقام، گورم بگٹی، جعفر خان منڈووک، گورام بگٹی بھی نیب ترامیم سے مستفید ہوئے

سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد نیب ترامیم سے مستفید ہونے والے تمام سیاسی قائدین کے کیسز بحال ہوگئے ، نیب ترامیم سے فائدہ اٹھانے والے عوامی عہدیداروں کے مقدمات اور انکوائریاں دوبارہ کھل گئیں سپریم کورٹ نے نیب کو 7 روز کے اندر کرپشن کے تمام کسیز کھولنے کے احکامات جاری کیے ،فیصلے کے بعد نیب نے تاحال کوئی مقدمہ بحال کیا نہ ہی کسی انکوائری کو دوبارہ شروع کیا

نیب ترامیم فیصلے کے بعد نیب حکام کو پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیس کے فیصلے کا انتظار
سپریم کورٹ کے گزشتہ روز کے فیصلے کے بعد نیب کیا کرے گی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ،سپریم کورٹ کے نیب ترامیم کے فیصلے کے بعد نیب کو ایک اور بڑے فیصلے کا انتظار ہے،نیب حکام اس وقت سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے فیصلے کا انتظار کرہے ہیں ، نامزد چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیس لارجر بینچ کے سامنے سماعت کیلئے مقرر کررکھا ہے نیب حکام سمجھتے ہیں اگر پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ بحال ہوتا ہے تو نیب ترامیم کا فیصلہ کالعدم ہوجائے گا،جسٹس منصور علی شاہ نے بھی اپنے اختلافی نوٹ میں پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کا ذکر کیا،جسٹس منصور علی شاہ کا بھی موقف تھا کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے بعد تین رکنی بینچ نیب ترامیم کیس کی سماعت نہیں کرسکتا

 میاں نواز شریف کی لیگل ٹیم نے ساری تیاری کر لی ہے،

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ سماعت کیلئے مقرر

آئین ہماری اور پاکستان کی پہچان ، آئین کے محافظ ہیں، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

جسٹس قاضی فائز عیسی کیخلاف کیورواٹیو ریویو،اٹارنی جنرل چیف جسٹس کے چمبر میں پیش 

حکومت صدارتی حکمنامہ کے ذریعے چیف جسٹس کو جبری رخصت پر بھیجے،امان اللہ کنرانی

9 رکنی بینچ کے3 رکنی رہ جانا اندرونی اختلاف اورکیس پرعدم اتفاق کا نتیجہ ہے،رانا تنویر

چیف جسٹس کے بغیر کوئی جج از خود نوٹس نہیں لے سکتا،

سپریم کورٹ نے نیب قوانین کو کالعدم قراردے دیا ,

سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کی متعدد شقوں کو آئین کے برعکس قرار دے دیا.سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ کالعدم قرار دی شقوں کے تحت نیب قانون کے تحت کاروائی کرے ،سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ احتساب عدالتوں کے نیب ترامیم کی روشنی میں دیے گئے احکامات کالعدم قرار دیئے جاتے ہیں،آمدن سے زیادہ اثاثہ جات والی ترامیم سرکاری افسران کی حد تک برقرار رہیں گی،پلی بارگین کے حوالے سے کی گئی نیب ترمیم کالعدم قرار دے دی گئی ہیں،عوامی عہدوں پر بیٹھے تمام افراد کے مقدمات بحال کر دیئے گئے ہیں ، نیب ترامیم کے سیکشن 10 اور سیکشن14 کی پہلی ترمیم کالعدم قرار دی جاتی ہیں ،نیب کو سات دن میں تمام ریکارڈ متعلقہ عدالتوں بھیجنے کا حکم دیا گیا ہے،تمام تحقیقات اور انکوائریز بحال کرنے کا حکم دیا گیا ہے، نیب کو 50 کروڑ روپے سے کم مالیت کے کرپشن کیسز کی تحقیقات کی اجازت مل گئی،سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ کرپشن کیسز جہاں رکے تھے وہیں سے 7 روز میں شروع کیے جائیں،سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کی کچھ شقیں کالعدم قراردی ہیں عدالت نے فیصلے میں کہا کہ نیب ترامیم سے مفاد عامہ کے آئین میں درج حقوق متاثر ہوئے نیب ترامیم کے تحت بند کی گئی تمام تحقیقات اور انکوائریز بحال کی جائیں

Leave a reply