جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت 16 نومبر تک ملتوی کر دی گئی

شیخ رشید، راجہ بشارت، سمابیہ طاہر، کنول شوزب، راشد حفیظ انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے ملزمان کو حاضری لگانے کے بعد جانے کی اجازت دے دی۔مقدمے میں 125 ملزمان میں سے 103 ملزمان کو چالان نقول کی کاپیاں تقسیم کر دی گئیں،مقدمے کے دیگر 22 ملزمان کو چالان نقول کی کاپیاں تاحال نہ مل سکیں ،شیخ رشید کی بریت کی درخواست پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا ،مقدمے میں وزیراعلی خیبر پختون سمیت زرتاج گل، عمر ایوب اور شبلی فراز بھی نامزد ہیں،ملزمان پر ہنگامہ آرائی، توڑ پھوڑ، جلاو گھیراو اور کار سرکار میں مداخلت کا الزام ہے،مقدمے کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کی

انسداد دہشتگردی عدالت نے عمران خان کی حاضری بذریعہ ویڈیو لنک کروانے کا حکم دیا ہے،ذرائع کے مطابق اڈیالہ جیل انتظامیہ کو انسداد دہشتگردی عدالت کے احکامات موصول ہو گئے ہیں،وکیل محمد فیصل ملک نے کہا کہ تھانہ آر اے بازار میں درج مقدمے میں کل 125 ملزمان نامزد ہیں، بانی پی ٹی آئی سمیت 102 ملزمان کو چالان کی نقول فراہم کی جا چکی ہیں، شاہ محمود قریشی سمیت 23 ملزمان کو چالان کی نقول ابھی تک فراہم نہیں گئی،بعد ازاں عدالت نے جی ایچ کیو حملہ کیس میں فرد جرم کی کارروائی مؤخر کر دی۔

جی ایچ کیو حملہ کیس میں سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی بریت کی درخواست پر بحث مکمل ہو گئی، وکیل نے استدعا کی کہ پولیس چالان میں 94گواہان کے بیانات شامل ہیں کسی ایک گواہ نے بھی شیخ رشید کے ملوث ہونے کا الزام نہیں لگایا بری کیا جائے،عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا،

جی ایچ کیو حملہ کیس کی چالان تفصیلات کے مطابق بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سمیت ملزمان پر مجموعی طور پر 27 سنگین دفعات عائد کی گئی ہیں،ملزمان نے سابق صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت قیادت میں جی ایچ کیو پر حملہ کیا، جی ایچ کیو گیٹ پر دھاوا بولا گیا اور گیٹ توڑ دیا، فوجی جوانوں نے منع کیا مگر باز نہیں آئے اور توڑ پھوڑ کرتے رہے،ملزمان نے حساس عسکری املاک توڑی اور آگ لگا دی، ڈنڈوں اور پتھروں سے حملہ کیا گیا، پیٹرول بم بھی مارا گیا، ملزمان جی ایچ کیو گیٹ توڑ کر اندر داخل ہوگئے اور فورسز سے بھرپور مزاحمت کی گئی، پاکستان میں بغاوت کا ساماں پیدا کیا گیا،جی ایچ کیو گیٹ پر پیٹرول بم ٹائر جلا کر آگ لگائی گئی اور بلڈنگ کے شیشے توڑے دیے گئے، پاک آرمی ساکھ کو نقصان پہنچایا گیا، عسکری ملازمین پر حملے کیے گئے، یہ جو دہشت گردی ہے اس کے پیچھے وردی کے نعرے اور خان نہیں تو پاکستان نہیں کے نعرے لگائے گئے،حساس دفاتر آئی ایس آئی اور جی ایچ کیو عمارات پر حملے کیے گئے، مظاہرہ اور احتجاج منظم سازش مجرمانہ کے تحت کیا گیا، موقع پر 6 ملزم گرفتار کیے ان کی نشاندہی پر مزید گرفتاریاں کی گئیں، چالان میں استدعا کی گئی کہ ملزمان کو سخت ترین عبرت ناک سزائیں دی جائیں

واضح رہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین کی گرفتاری کے بعد 9 مئی کو مظاہرین کی جانب سے جی ایچ کیو سمیت سرکاری املاک، فوجی چوکیوں اور تنصیبات کو توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کا نشانہ بنایا گیا تھا۔عمران خان اب اڈیالہ جیل میں ہیں تا ہم پی ٹی آئی کے باقی رہنما ضمانتوں پر ہیں، نومئی کے مقدمات کی سماعت تاخیر کا شکار ہو رہی ہے، ڈیڑھ برس ہو چکا ہے ابھی تک فیصلے نہیں ہوئے

بانی پی ٹی آئی عمران خان 9 مئی جی ایچ کیو کے سامنے پر امن اختجاج کے بیان پر قائم ہیں،29 جولائی کو اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں عمران خان نے وضاحت کے ساتھ دوبارہ اعتراف کرلیا،عمران خان کا کہنا تھا کہ میں نے کوئی اعتراف نہیں کیا،میرے جی ایچ کے او کے باہر پرامن احتجاج کے بیان کو اعتراف اور اقبال جرم بنا کر پیش کیا گیا،میں نے کوئی اعتراف یا اقبال جرم نہیں کیا۔ 9 مئی کے بعد میرے 3 وی لاگز بھی موجود ہیں، میں 9 مئی مقدمات کی تفتیش میں بھی کہہ چکا ہوں پر امن اختجاج کریں گے، 9 مئی واقعات کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں ہماری بے گناہی چھپی ہے،

اکرم چوہدری کی مذہبی منافرت پھیلانے کی کوشش ،ہم نے چینل ہی چھوڑ دیا،ایگریکٹو پروڈیوسر بلال قطب

اکرم چوہدری نجی ٹی وی کا عثمان بزدار ثابت،دیہاڑیاں،ہراسانی کے بھی واقعات

اکرم چوہدری کا نجی ٹی وی کے نام پر دورہ یوکے،ذاتی فائدے،ادارے کو نقصان

سماٹی وی میں گروپ بندی،سما کے نام پر اکرم چوہدری اپنا بزنس چلانے لگے

سما ٹی وی بحران کا شکار،نجم سیٹھی” پریشان”،اکرم چودھری کی پالیسیاں لے ڈوبیں

انتہائی نازیبا ویڈیو لیک ہونے کے بعد ٹک ٹاکرمناہل نے مانگی معافی

مناہل ملک کی لیک”نازیبا "ویڈیو اصلی،مفتی قوی بھی میدان میں آ گئے

Shares: