سکاٹ لینڈ کے سابق وزیراعظم حمزہ یوسف کا انتخاب نہ لڑنے کا اعلان
سکاٹ لینڈ کے سابق وزیرِاعظم اور معروف سیاستدان حمزہ یوسف نے اعلان کیا ہے کہ وہ 2026 میں سکاٹش پارلیمنٹ کے انتخابات میں اپنے ایم ایس پی کے عہدے سے استعفیٰ دے دیں گے۔ انہوں نے یہ بات اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ کے ذریعے شیئر کی، جس میں کہا کہ وہ 15 سال کی سیاسی خدمات کے بعد آگے بڑھنے کا وقت سمجھتے ہیں۔
حمزہ یوسف نے اپنی پوسٹ میں لکھا، "میرے والدین تارکین وطن تھے، اور میں کبھی یہ نہیں سوچ سکتا تھا کہ میں اتنی شاندار سیاسی سفر پر گامزن ہوں گا۔” انہوں نے اپنے تمام حامیوں کا شکریہ ادا کیا، جنہوں نے ان کے سفر میں ان کا ساتھ دیا۔یوسف نے مزید کہا کہ 2026 میں وہ سکاٹش پارلیمنٹ کے انتخابات کے دوران اپنی ایم ایس پی کی سیٹ چھوڑ دیں گے تاکہ نئے سیاستدانوں کو آگے بڑھنے کا موقع مل سکے۔ ان کا کہنا تھا، "15 سال کی خدمت کے بعد، یہ وقت صحیح ہے کہ میں آگے بڑھوں اور دنیا کے سامنے کچھ نئی ذمہ داریاں اور چیلنجز اپنانے کا موقع تلاش کروں۔”
حمزہ یوسف نے 2023 کے مارچ میں سکاٹ لینڈ کے وزیرِاعظم کا عہدہ سنبھالا تھا، لیکن مئی 2024 میں انہوں نے "بیوٹ ہاؤس ایگریمنٹ” کے ٹوٹنے کے بعد استعفیٰ دے دیا تھا۔ اس دوران ان کا سیاسی سفر خاصا مشکل رہا، خاص طور پر گرین پارٹی کے ساتھ تعلقات میں تناؤ کے بعد۔یوسف نے اس بارے میں مزید کہا کہ "بیوٹ ہاؤس ایگریمنٹ کے حوالے سے مختلف چیلنجز اور پارٹی کے اندرونی اختلافات نے ان کے استعفیٰ دینے میں اہم کردار ادا کیا۔” ان کا کہنا تھا، "میرے لیے یہ فیصلہ کرنا آسان نہیں تھا، لیکن میں نے سوچا کہ اس صورت میں میرا استعفیٰ دینا درست ہے تاکہ میری جانشینی کسی رکاوٹ کے بغیر ممکن ہو سکے۔”
حمزہ یوسف کی سیاسی زندگی میں کئی اہم وزارتیں شامل ہیں۔ انہوں نے سکاٹش حکومت میں صحت، انصاف، اور ٹرانسپورٹ جیسے اہم محکموں میں وزیر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ 2012 سے 2016 تک یوسف وزیرِیورپ اور بین الاقوامی ترقی کے طور پر بھی کام کر چکے ہیں۔ انہوں نے اپنے ٹویٹر/X پر ایک انٹرویو شیئر کیا جس میں کہا کہ وہ اب "فرنٹ لائن سیاست” سے پیچھے ہٹنے کا فیصلہ کر چکے ہیں تاکہ نئے سیاستدانوں کے لیے جگہ بن سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ ان کا ارادہ ہے کہ وہ اپنے تجربات کا فائدہ اُٹھا کر عالمی سطح پر اپنی خدمات پیش کریں۔ "اب میں دنیا کے بڑے چیلنجز کے حل کے لیے اپنی بصیرت اور تجربات سے مدد کرنا چاہتا ہوں۔” یوسف نے اپنے فیصلے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ سیاست میں ناکامیوں اور کامیابیوں دونوں سے بہت کچھ سیکھا ہے، اور وہ اس علم کو عالمی سطح پر استعمال کرنا چاہتے ہیں۔
حمزہ یوسف کا یہ فیصلہ سکاٹ لینڈ کے سیاسی منظرنامے میں ایک اہم تبدیلی کی نشاندہی کرتا ہے۔ ان کے استعفیٰ کے اعلان کے بعد، سکاٹ لینڈ کی سیاست میں ایک نئی قیادت کے امکانات روشن ہو گئے ہیں، اور یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ مستقبل میں کون سی شخصیت ان کی جگہ لے گی۔