آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے انعقاد کے حوالے سے بھارت نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کا پیش کردہ فارمولا تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے، جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان اس اہم ٹورنامنٹ کے انعقاد کے حوالے سے ڈیڈلاک برقرار ہے۔
ذرائع کے مطابق، پاکستان اور بھارت کے درمیان اس معاملے پر تاحال کوئی اتفاق رائے نہیں ہو سکا، اور دبئی میں آج ہونے والی آئی سی سی بورڈ میٹنگ بھی ملتوی کر دی گئی ہے۔ میٹنگ کے ملتوی ہونے کی وجہ بھارتی کرکٹ بورڈ کی جانب سے پاکستان کے تجویز کردہ فارمولا پر کوئی جواب نہ آنا ہے۔آئی سی سی اجلاس اب 7 دسمبر کو منعقد ہوگا، تاہم یہ میٹنگ اس وقت ہی ہوگی جب بھارت پاکستان کے موقف پر اپنا جواب دے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آج شیڈول کے مطابق ہونے والی میٹنگ شروع ہونے سے پہلے ہی ملتوی کر دی گئی۔
پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی آج دبئی پہنچے تھے اور وہ آئی سی سی بورڈ میٹنگ میں شرکت کے لیے تیار تھے، جس میں چیمپئنز ٹرافی کے انعقاد کے حوالے سے اہم فیصلے کیے جانے تھے۔ تاہم بھارت کی جانب سے جواب نہ ملنے کے سبب اجلاس کو ملتوی کر دیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق، آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے حوالے سے ہائبرڈ ماڈل کے تحت ٹورنامنٹ کے انعقاد کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ بھارتی کرکٹ ویب سائٹ کا دعویٰ ہے کہ پاکستان نے ہائبرڈ ماڈل کی بجائے چیمپئنز ٹرافی کے لیے ٹو نیشن فارمولا پیش کیا ہے، جس میں دونوں ٹیموں کے درمیان نیوٹرل وینیو پر 3 ملکی سیریز کرانے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔ تاہم بھارتی کرکٹ بورڈ نے اس مطالبے کو مسترد کر دیا ہے اور توقع کی جارہی ہے کہ بورڈ ممبرز کی اکثریت چیمپئنز ٹرافی کے ٹو نیشن فارمولا کو تسلیم کرے گی۔
چیمپئنز ٹرافی کے معاملے پر پاکستان اور بھارت کے مابین تعلقات کی پیچیدگیاں واضح ہیں، اور بھارتی کرکٹ بورڈ نے پاکستان کی جانب سے نیوٹرل وینیو پر سیریز کھیلنے کی شرط کو ماننے سے انکار کر دیا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان سیاسی اور کرکٹ کے حوالے سے کشیدگی کی وجہ سے یہ معاملہ مزید پیچیدہ ہوتا جا رہا ہے۔
آئی سی سی بورڈ میٹنگ 7 دسمبر کو ہونے والی ہے، اور اس بات کا امکان ہے کہ اس اجلاس میں چیمپئنز ٹرافی کے حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ اس اجلاس میں پاکستان اور بھارت کے کرکٹ بورڈ کے درمیان جاری کشیدگی اور مذاکرات کا نتیجہ نکلنے کی توقع کی جا رہی ہے۔ دونوں ممالک کی کرکٹ ٹیموں کے مداح اس ٹورنامنٹ کے انعقاد کا بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں،