حکومت کیلئے اچھی خبر، آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان اسٹاف لیول کا معاہدہ طے پاگیا،
معاہدے کی مدت 37ماہ اور مالیت7 ارب ڈالرز ہوگی، پاکستان کے ساتھ معاہدہ آئی ایم ایف ایگزیکٹوبورڈ کی منظوری سے مشروط ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے میں حکومت پر اہم شرائط عائد کی گئی ہیں، آئی ایم ایف اعلامیے کے مطابق حکومت کو ٹیکس ریونیو میں 1 اعشاریہ 5 فیصد اضافہ کرنا ہوگا، ریٹیل ، ایکسپورٹ اور زراعت کو ٹیکس نیٹ میں لانا ہوگا،صوبے اپنےذرائع سے ٹیکس بڑھانے کیلئے اقدامات کریں گے ، صوبوں کو خدمات پر سیلز ٹیکس اور زرعی انکم ٹیکس بڑھانا ہوگا ، اس حوالے سے قانونی پیچیدگیوں کو یکم جنوری 2025 سے پہلےختم کیا جائے گا
وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام سے میکرو اکنامک استحکام لانے میں مدد ملے گی، آئی ایم ایف پروگرام کے تحت ہمیں اسٹرکچرل ریفارمز یقینی بنانے کی ضرورت ہے، پبلک فنانس، توانائی اور حکومتی اداروں کے ایریاز میں خود انحصاری لانے کی ضرورت ہے، آئندہ سالوں میں اسٹرکچرل ریفارمز لائیں گے۔