باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے سابق وزیراعظم عمران خان کی نااہلی کے فیصلے کے بعد تحریک انصاف کا ہنگامی اجلاس ہوا
اجلاس میں عمران خان ، اسد عمر، شاہ محمود قریشی، پرویز خٹک و دیگر رہنماوں نے شرکت کی اجلاس میں الیکشن کمیشن کی جانب سے نااہلی کے فیصلے پر غم و غصے کا اظہار کیا گیا اور اسے عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا گیا ۔اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے فیصلے کی کاپی موصول ہوتے ہی عدالت میں فیصلہ چیلنج کر دیا جائے گا
پی ٹی آئی کے اجلاس میں لانگ مارچ کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی ۔ عمران خان نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد احتجاج کے لیے کارکنان کی بڑی تعداد کم نکلنے پر پارٹی رہنماوں پر برہمی کا اظہار کیا اور باخبر ذرائع کے مطابق کہا کہ میں ایسے میں لانگ مارچ کا اعلان کیسے کروں جب میرے خلاف فیصلہ آتا ہے اور چند لوگ احتجاج کے لیے نکلتے ہیں پنجاب اور خیبر پختونخوا میں ہماری حکومت ہے کوئی رکاوٹ نہیں تھی اسکے باوجود ہر شہر میں درجن بھر کے قریب لوگ نکلے یہ انتہائی مایوس کن صورتحال ہے ایسے میں لانگ مارچ کا اعلان کسی بیوقوفی سے کم نہیں ہو گا ۔ عمران خان نے پارٹی رہنماوں کو ہدایت کی کہ وہ سوشل میڈیا سے نکل کر عوامی احتجاج لانگ مارچ کو باقاعدگی سے منظم کرنے کے لیے کام کریں
اجلاس میں پنجاب اور خیبر پختونخوا کی اسملیوں کی تحلیل پر بھی بات چیت کی گئی اجلاس کے شرکا کسی ایک فیصلہ پر متفق نہ ہوسکے وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہی اور وزیر اعلی خیبر پختونخوا خواہ محمود خان نے اسمبلیاں توڑنے کا اختیار عمران خان کو دے دیا
اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ آج احتجاج کے لئے نکلنے والے افراد کو واپس بھجوایا جائے اور کل دوبارہ اجلاس ہو گا جس میں متفقہ کوئی لائحہ عمل اختیار کیا جائے گا ۔ اجلاس میں یہ بھی مشورہ دیا گیا کہ عمران خان لاہور سے یا پشاور سے مارچ کی قیادت کریں جس پر عمران خان نے کہا کہ 25 مئی کو ذہن میں رکھیں آج بھی وہی کیفیت تھی اسوقت پنجاب میں پکڑ دھکڑ تھی اور لوگ نہیں نکلے آج ہماری حکومت کے ہوتے ہوئے بھی عوام نہیں نکلے جس سے صاف واضح ہوتا ہے کہ حلقوں میں ہمارے لوگ متحرک نہیں ہیں ایسی صورتحال تحریک انصاف کے لیے انتہائی الارمنگ ہے
علاوہ ازین ویڈیو پیغام مین عمران خان کا کہنا تھا کہ احتجاج کرنے والوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں توشہ خانہ سے آدھی قیمت پر خریداری کی جاتی ہے ہم عدالت جا رہے ہیں ایک چیز بھی کوئی غیر قانونی نہیں نکلے گی توشہ خانہ سے جنہوں نے غیر قانونی گاڑیاں نکالین انکا کیس کیوں نہیں سنا گیا الیکشن کمیشن ڈھائی سال سے ہمارے خلاف فیصلے دے رہا ہے ہم عدالت میں جاتے رہے ای وی ایم پر دو سال کوشش کرتے رہے مگر نہیں ہونے دیا گیا
دوسری جانب عمران خان کی نااہلی کے فیصلے کے خلاف ملک بھر کے کئی شہروں میں احتجاج ہوا ۔ اسلام آباد میں بھی تحریک انصاف کے کارکنان نے احتجاج کیا اور جلاو گھیراؤ کیا
علاوہ ازیں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ مخالفین کو چور چور کہنے والے عمران خان کو آج الیکشن کمیشن نے گٹھیااور سرٹیفائیڈ چور ثابت کر دیا ہے ، عمران خان کے خلاف فوجداری مقدمہ درج ہوگا ، یہ ایسی چوری ہے جس میں مقدمہ درج ہونے سے پہلے ہی سب کچھ ثابت ہے ،پنجا ب او رکے پی کے کے آئی جیز ، چیف سیکرٹریز کو کہتا ہوں کہ وہ چور کے تابع بننے کی بجائے ریاست اور قوم کے ساتھ کھڑے ہوں ، فتنہ اور فسادی ٹولے کو خبردار کرتا ہوں کہ عوام کے لئے مشکلات پیدا کرنے سے گریز کریں ، 2023 کے الیکشن میں عمران خان کی جعلی مقبولیت اور بیانیے کا پروپیگنڈا زمین بوس ہوجائے گا،فسادی ٹو لے کو خبردار کرتا ہوں کہ وہ قانون ہاتھ میں نہ لیں ۔وہ جمعہ کو پی ٹی وی ہیڈکوارٹرز میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔
وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ آج چور پکڑا گیا ہے ،الیکشن کمیشن نے اس چور کو پکڑا ہے ، اپنی طرف سے، اپنی قیادت ، پاکستانی قوم اور مسلم لیگ ن کی طرف سے الیکشن کمیشن کی جانب سے فتنہ خان کو بے نقاب کرنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، الیکشن کمیشن نے عمران خان کے مکروہ چہرے اور جعلی صادق و امین کو بے نقاب کیا ، پاکستان مسلم لیگ کی تمام تنظیموں اورپارلیمنٹرینز سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ پرامن طور پر الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے اپنے حلقوں اور شہروں میں باہر نکلیں ، اللہ تعالی کا شکر ادا کریں او ر شکرانے کے نوافل پڑھیں ۔ فتنہ خان نے قوم کے نوجوانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ہے ، ہرمحب وطن پاکستا نی اور ادارے کایہ فرض ہے کہ وہ اس کی شناخت اور اس فتنے کا سرکچلنے میں اپنا اپنا کردار ادا کریں۔ فتنہ خان یونیورسٹیوں میں جاکر نئی نسل میں نفرت کے بیج بو رہا ہے ، وہ کہتا ہے کہ میں اپنے مخالفین سے بات چیت کی بجائے خودکشی کو ترجیح دوں گا ، کیا یہ جمہوری رویہ ہے؟ یہ فتنہ خان غیر ملکی ایجنڈے پر کارفرما ہے ۔ مخالفین کو چور چور کہنے والے کو الیکشن کمیشن نے گٹھیا چور ثابت کر دیا ہے ، ملک کے سربراہ کے طور پر بیرون ممالک کے دوروں کے دوران ملنے والے تحائف فروخت کرنے کے لئے عمران خان نے دوبئی کے بازاروں کا رخ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کا تکبر اور غرور خاک آلود ہوچکا ہے۔ صوبائی حکومتوں کے پولیس افسران اور اتنظامیہ کو کہنا چاہتا ہوں کہ چور کے تابع بننے کی بجائے ریاست اور قوم کے ساتھ کھڑے ہوں ، پنجاب میں لوگوں کے لئے مشکلات پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ، خفیہ ایجنسیوں سے موصول ہونے والی رپورٹس کے مطابق مخصوص مقامات پر 30 سے 40 لوگ باہر نکلے ، جو ٹریفک میں خلل ڈال رہے ہیں ، پنجاب اور کے پی کے کے آئی جیز ، آر پی اوز اور چیف سیکرٹریز عوام کی مشکلات کو دور کریں اور چور ٹولے کے حواریوں سے نمٹیں ۔
وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا مزید کہنا تھا کہ بنی گالہ میں بیٹھے ہوئے چوروں سے کہتا ہوں کہ ابھی تو ایک کیس کا فیصلہ ہوا ہے ،ابھی پنکی پیرنی ، فرح گوگی سمیت دیگر کیسز کے فیصلے باقی ہیں ۔اگر کسی کو الیکشن کمیشن کا فیصلہ پسند نہیں آیا تو متعلقہ فورم سے رجوع کریں ، لوگوں کو اپنی چوری کی سزا نہ دیں ۔عمرا ن خان نے یہ بھی جھوٹ بولا ہے کہ تحائف بیچ کر سڑک بنائی ہے ۔ فتنہ اور فسادی ٹولے کو خبردار کرتا ہوں کہ عوام کے لئے مشکلات پیدا کرنے سے گریز کریں ، عمران خان کے خلاف فیصلہ ہمیشہ رہنا ہے اور یہ حقائق کی بنیاد پر ہے عمران خان نے اتنی گٹھیا چوری کر کے ملک اور قوم کو شرمندہ کیا ہے ،ایسا عمل کبھی کسی نے نہیں کیا ۔ عمرا ن خان نے انسانیت ، غریب مریضوں او رطلباکے نام پر جو فنڈز اکٹھے کیے ہیں اس کی پڑتال کی جائے تو اس میں بھی ایسا ہی ہوگا ۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان کے خلاف فوجداری مقدمہ درج ہوگا ، یہ ایسی چوری ہے جس میں مقدمہ درج ہونے سے پہلے ہی سب کچھ ثابت ہے ۔ عمران خان نے اس قوم کو 50 ارب کا ٹیکہ لگا کر 5 ارب کی جگہ القادر ٹرسٹ کے نام پر حاصل کی، القادر ٹرسٹ میں خود اور ان کی اہلیہ ٹرسٹی ہیں ،اس میں اختیارات اتنے ہیں جتنے خاندانی جائیداد میں بھی نہیں ہوتا ۔ عمران خان کے خلاف حقائق سب کے سامنے ہیں ، فیصلے کے خلاف عمران خان کو اپیل کا حق ہے ہم اس کا دفاع کریں گے اور ضرورت ہوئی تو اس سے اگلے درجے کی عدالت رجوع کریں گے ۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے ساری زندگی کسی پر الزام نہیں لگایا ، اس کے برعکس عمران خان ہر وقت چور چور کہتا تھا اور آج رنگے ہاتھوں پکڑا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے آڈیو لیکس میں امریکی سازش پر کھیلنے کی باتیں کیں ۔ انہوں نے کہا کہ کے پی کے اور پنجاب میں پی ٹی آئی کی حکومتیں تھیں ، اس طرح ہونے والے ضمنی الیکشن میں صوبائی حکومتوں سے فرق پڑتا ہے ۔ باقی حلقوں کی طرح پی ٹی آئی نے فیصل آباد میں بھی 8 ہزار سے زائد لوگوں میں ایک پروگرام کی آڑ میں 20ء20 ہزار روپے خرچ کیے ہیں ، ثانیہ نشتر دکھی انسانیت نہیں پی ٹی آئی الیکشن کی خدمت کررہی ہیں ۔ 2023 کے الیکشن میں جعلی مقبولیت اور بیانیے کا پروپیگنڈا زمین بوس ہوجائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ محمد شہباز شریف انتہائی دیانتدار ، میرٹ پر یقین رکھنے والا انسان ہے ، 10 سال صوبے میں اور پھر مرکز میں خدمات سرانجام دیں ، ہر فرض دیانتداری سے ادا کیا ، حلف کے مطابق قومی معاملات کسی پر ظاہر نہیں کیے ۔ شہباز شریف آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلقہ رولز اور طریقہ کار کے مطابق جس جس سے مشاورت کرنا لازم ہوگا ضرور کریں گے اور اپنے حلف سے کبھی روگردانی نہیں کریں گے ۔ مسلم لیگ ن نے نواز شریف سے درخواست کی ہے کہ وہ آئندہ الیکشن مہم کی قیادت کریں ،میرے خیال کے مطابق وہ اس کے لئے تیار ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دعوی سے کہتا ہوں کہ ریڈ زون میں فورسز کو بھی اس طرح اسلحہ لیجانے کی اجازت نہیں ہے ، کیسے ایم این اے کو مسلح گارڈ فراہم کیا گیا ہے ؟ اگر کیے جانے والا فائر کسی کو لگ جاتا تو الزام حکومت پر لگایا جاتا ، اس معاملے کا پوری طرح سے جائزہ لے رہے ہیں ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بطور ادارہ فوج غیر جانبدار ہے ، اگر کسی نے انفرادی طور پر ملاقات کی ہو تو وہ الگ بات ہے لیکن کسی قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اس طرح کی ملاقات کی تصدیق نہیں کی ہے ۔