ڈپٹی اسپیکر رولنگ کیس،عمران خان نے درخواست واپس لے لی

0
176
supreme court01

سپریم کورٹ، سابق وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد پر ڈپٹی اسپیکر رولنگ کیس ،سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف عمران خان، اسد قیصر اور عارف علوی کی نظر ثانی درخواستوں پر سماعت ہوئی

جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بنچ نے سماعت کی،جسٹس منیب اختر، جسٹس امین الدین خان، جسٹس جمال مندوخیل بنچ کا حصہ ہیں،جسٹس اطہر من اللہ بھی پانچ رکنی لارجر بنچ میں شامل ہیں،سابق وزیراعظم عمران خان اور صدر مملکت عارف علوی نے نظر ثانی درخواستیں واپس لے لیں،وکیل سابق وزیراعظم نےکہا کہ ہماری درخواست غیر موثر ہو چکی ہے، عدالت نے درخواستیں غیر موثر ہونے کی بنیاد پر نمٹا دیں

سابق اسپیکر اسد قیصر کے وکیل نعیم بخاری نے دلائل دیئے، جسٹس منصور علی شاہ نے استفسار کیا کہ آپ کیس چلانا چاہتے ہیں؟ جسٹس جمال مندو خیل نے کہا کہ بخاری صاحب آپ اکیلے رہ گئے ہیں،نعیم بخاری نے کہا کہ تو کیا میں بھی چلا جاؤں؟ نعیم بخاری کے جواب پر کمرہ عدالت میں قہقہ گونج اٹھا،نعیم بخاری نے کہا کہ لوگ اکثر میری حس مزاح کو غلط سمجھ لیتے ہیں، جسٹس جمال مندو خیل نے کہا کہ میں نہیں سمجھونگا، نعیم بخاری نے کہا کہ لوگ تو اب مجھے جنازوں پر بھی نہیں بلاتے، کہتے ہیں کہیں مردہ زندہ ہو کر لطیفہ سنانے کا نہ کہہ دے، جسٹس منصور علی شاہ نے استفسار کیا کہ آپ اب کیا چاہتے ہیں؟ نعیم بخاری نے کہا کہ میں چاہتا ہوں ڈپٹی اسپیکر رولنگ کا عدالتی فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے، عدالت مجلس شوری پارلیمنٹ کے معاملات میں مداخلت نہیں کر سکتی،جسٹس منیب اختر کے سوالات خوش آئند لیکن خوفناک ہوتے ہیں، جسٹس منیب اختر نے کہا کہ مجھے سوال پوچھ تو لینے دیں آپ پہلے ہی ڈرا رہے ہیں،اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے اختیارات عام نہیں ہوتے وہ محض افسران نہیں ہوتے، جسٹس منصو ر علی شاہ نے کہا کہ وہ قانون دیکھا دیں جس کے تحت اسپیکر یا ڈپٹی اسپیکر کو اختیارات دیئے گئے،

جہاں آئینی خلاف ورزی ہو وہاں سپریم کورٹ پارلیمنٹ کا معاملہ دیکھ سکتی ہے،جسٹس جمال مندوخیل
جسٹس منصور علی شاہ نے سابق اسپیکرز کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا آپ آرٹیکل 69 ٹو سے آگے نہیں بڑھ پا رہے جبکہ جسٹس مندوخیل نے کہا رولنگ ہونا چاہیے تھی کہ تحریک عدم اعتماد پر کارروائی 7 دن کے اندر مکمل ہو،جسٹس جمال مندوخیل نے کہا یہ غلط فہمی پیدا کی گئی کہ عدلیہ پارلیمنٹ کے امور میں مداخلت نہیں کر سکتی، جہاں آئینی خلاف ورزی ہو وہاں سپریم کورٹ پارلیمنٹ کا معاملہ دیکھ سکتی ہے،وکیل نعیم بخاری نے کہا آرٹیکل 69کی زیلی شق 2 کے تحت اسپیکر ذاتی اقدام کا جوابدہ نہیں، جس پر جسٹس منیب اختر نے کہا ہم نظرثانی درخواست سن رہے ہیں، یہ نکتہ کسی آزادانہ کیس میں اٹھائیں، تسلی رکھیں ڈپٹی اسپیکر رولنگ فیصلہ اسپیکر یا ڈپٹی اسپیکر کی ذات کے خلاف نہیں ہے، سپریم کورٹ نے دلائل سننے کے بعد اسد قیصر اور قاسم سوری کی ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کے خلاف عدالتی فیصلے پر نظرثانی کی درخواستیں خارج کر دیں اور کہا کہ ڈپٹی اسپیکر رولنگ فیصلے کے خلاف نظرثانی کی کوئی بنیاد نہیں بنتی،

سائفر کیس کی سماعت کل تک کیلئے ملتوی 

سائفر کیس، آج مایوسی ہوئی، عدالت کو کہا فیصلے کو منوائیں، وکیل عمران خان

سائفر کیس، اسلام آباد ہائیکورٹ کا حکم امتناع،اڈیالہ جیل میں سماعت ملتوی

سائفر کیس، شاہ محمود قریشی کی درخواست ضمانت مسترد

اسلام آباد ہائیکورٹ کا سائفر کیس کی سماعت روکنے کا حکم

سائفر کی ماسٹر کاپی وزارت خارجہ کے پاس موجود ہے،اعظم خان کا بیان

عمران خان اور جیل سپرنٹنڈنٹ کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ

Leave a reply