تل ابیب: اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے اسرائیل پر براہ راست میزائل حملے کیے ہیں، جنہیں روکنے کے لیے اسرائیل کا فضائی دفاعی نظام فوری طور پر متحرک کر دیا گیا ہے۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان کے مطابق ایران کی جانب سے متعدد بیلسٹک اور کروز میزائل داغے گئے ہیں، جن کا ہدف اسرائیل کے اہم دفاعی اور شہری مراکز تھے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی ایئر ڈیفنس سسٹم نے بیشتر میزائلوں کو فضا میں ہی تباہ کر دیا، تاہم خطرہ ابھی ٹلا نہیں۔اسرائیلی فوج نے شہریوں کو تا حکمِ ثانی گھروں میں رہنے، بنکروں یا قریبی محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت جاری کی ہے۔ فوجی ترجمان نے کہا کہ حالات کشیدہ ہیں اور صورتحال کے پیشِ نظر عوام کو غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کرنا چاہیے۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق ایران کی جانب سے 100 سے زائد میزائل فائر کیے گئے، جن میں بیلسٹک اور کروز میزائل شامل ہیں۔ ملک بھر میں خطرے کے سائرن بجنا شروع ہو گئے ہیں، خاص طور پر تل ابیب، حیفہ، بیرشیبہ، اشدود، اور یروشلم جیسے بڑے شہروں میں شہریوں نے ایمرجنسی شیلٹرز کی طرف رخ کرنا شروع کر دیا ہے۔

ایرانی میزائل حملوں کے بعد تل ابیب میں دھماکیوں کی آوازیں
ایران نے اعلان کیا ہے کہ اس کی جانب سے اسرائیل پر جوابی کارروائی جمعہ کی شام مقامی وقت کے مطابق شروع ہو گئی ہے، جس کی تصدیق ایرانی سرکاری خبر رساں ادارے "ارنا” نے کی ہے۔اس دوران، تل ابیب، اسرائیل میں بڑے دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں، جس کی اطلاع امریکی ٹی وی نیٹ ورک سی این این کے زمینی ٹیم نے دی ہے۔اسرائیلی فوج نے بھی تصدیق کی ہے کہ ایران کی جانب سے اسرائیل کی طرف میزائل داغے گئے ہیں۔ اسرائیل کی دفاعی افواج نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ دفاعی نظام میزائلوں کو روکنے کے لیے فعال ہیں اور وہ ان کو ناکام بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اسرائیل پر 100 میزائل حملوں کے بعد مزید مزید ایرانی میزائل فائر،تل ابیب،یروشلم میں دھماکوں کی آوازیں
اسرائیلی ڈیفنس فورسز ے تصدیق کی ہے کہ ایران کی جانب سے اسرائیل پر میزائلوں کی ایک اور زوردار لہر فائر کی گئی ہے۔ ترجمان کے مطابق "یہ حملہ تاحال جاری ہے۔ اسرائیل پر درجنوں اضافی میزائل داغے جا چکے ہیں۔”یہ نیا حملہ اُس ابتدائی حملے کے بعد سامنے آیا ہے جس کے دوران جمعہ کی شب تل ابیب اور یروشلم کے علاقوں میں شدید دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں اور تل ابیب سے دھواں اٹھتا دیکھا گیا۔

ایرانی سرکاری خبر رساں ادارے ارنا کے مطابق،”اب سے کچھ دیر پہلے مختلف اقسام کے سیکڑوں بیلسٹک میزائل مقبوضہ علاقوں کی طرف داغ کر صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملے کے خلاف فیصلہ کن ردعمل کی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔”یہ ایرانی حملہ اسرائیلی فضائیہ کے اس حملے کے بعد کیا گیا ہے جس میں صبح کے وقت ایران کے جوہری اور عسکری اہداف کو نشانہ بنایا گیا تھا۔تل ابیب میں لی گئی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کچھ راکٹس اسرائیل کے فضائی دفاعی نظام "آئرن ڈوم” کو عبور کرتے ہوئے شہری علاقوں تک پہنچ گئے، جس کے بعد شہر کی عمارتوں کے درمیان دھواں اور آگ کے مناظر نمایاں تھے۔

سی این این کے زمینی رپورٹرز نے تصدیق کی ہے کہ "یروشلم اور تل ابیب دونوں میں شدید دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔”

ایران کےمیزائل تل ابیب میں گرے،اسرائیل کی تصدیق
اسرائیلی پولیس کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ ایران کی جانب سے داغے گئے میزائلوں میں سے کچھ تل ابیب ڈسٹرکٹ کے ایک رہائشی علاقے میں گرے ہیں، تاہم ابتدائی اطلاعات کے مطابق کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔پولیس ترجمان کے مطابق، "کچھ دیر قبل اسرائیلی پولیس کو تل ابیب ڈسٹرکٹ کے ایک رہائشی علاقے میں میزائل گرنے کی اطلاع موصول ہوئی۔ اس وقت تک کسی شخص کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی، البتہ املاک کو نقصان ضرور پہنچا ہے۔”ترجمان نے مزید بتایا کہ پولیس اہلکار اور بم ڈسپوزل ماہرین موقع پر پہنچ چکے ہیں اور متاثرہ مقامات کو محفوظ بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ بم ڈسپوزل یونٹس علاقے میں موجود باقی ماندہ بارودی مواد کا جائزہ لے رہے ہیں تاکہ کسی ممکنہ خطرے کو روکا جا سکے۔

دو اسرائیلی جنگی طیارے ایرانی فضائی حدود میں داخل ہونے کے بعد مار گرائے ،ایران
ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا نے دعویٰ کیا ہے کہ کم از کم دو اسرائیلی جنگی طیارے ایرانی فضائی حدود میں داخل ہونے کے بعد مار گرائے گئے ہیں۔ یہ کارروائی جمعہ کی شام ایران کے فضائی دفاعی نظام نے انجام دی، جب اسرائیلی فضائیہ کے طیارے ایران کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مشتبہ طور پر حملے کی نیت سے داخل ہوئے۔ ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ فضائی دفاعی نظام نے بروقت ردعمل دیتے ہوئے دونوں طیاروں کو نشانہ بنایا اور کامیابی سے تباہ کر دیا۔ایرانی میڈیا کا یہ بھی کہنا ہے کہ واقعے کے بعد متعلقہ علاقے میں سیکیورٹی اور فوجی ہائی الرٹ نافذ کر دیا گیا ہے، جب کہ ملبے کی تلاش اور شواہد اکٹھا کرنے کا عمل جاری ہے۔ ایرانی میڈیا کے مطابق اسرائیلی پائلٹ کو حراست میں لے لیا گیا ہے،

اسرائیل کو مارو اور بھاگوطرز کے حملوں کی اجازت نہیں دی جائے گی ، ایرانی سپریم لیڈر
ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا ہے کہ اسرائیل کو مارو اور بھاگوطرز کے حملوں کی اجازت نہیں دی جائے گی ،حملے اسرائیل نے شروع کیے، جنگ کا آغاز بھی اسی نے کیا، صیہونی حکومت نے ایک بہت بڑی غلطی کی ہے اور اس کے نتائج بہت ہی برے ہوں گے، ایرانی قوم قیمتی شہدا کا خون رائیگاں نہیں جانے دے گی،ہماری مسلح افواج تیار ہیں، ملک کے حکام اور عوام کے تمام ارکان مسلح افواج کے پیچھے ہیں، آج ہر کوئی یہ محسوس کرتا ہے کہ ہمیں صہیونی دہشتگردوں کے خلاف بھرپور کارروائی کرنی چاہیے، ہمیں طاقت سے کام کرنا چاہیے، اور ہم طاقت سے جواب دیں گے، ہم ان کے ساتھ سمجھوتہ نہیں کریں گے،اسرائیلیوں پر زندگی بلاشبہ تلخ ہو جائے گی، یہ مت سوچیں کہ انہوں نے یہ کیا اور بس، نہیں یہ جنگ انہوں نے شروع کی، اب ان کو بھاگنے کی اجازت نہیں دیں گے، ہماری مسلح افواج اس دشمن پر سخت ضربیں لگائے گی،ایرانی سپریم لیڈر کے مطابق ایران کی مسلح افواج اللہ کے حکم سے صیہونی حکومت کو شکست دے گی، قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ اس سلسلے میں کسی قسم کی کوتاہی نہیں ہوگی۔

ترجمان اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے اب تک ایران میں 200 اہداف کو نشانہ بنایا ہے، اسرائیل بغیر اتحادیوں کی مدد کے ایران کے کسی بھی ممکنہ جواب کا دفاع کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے،

ایران پر اسرائیلی میزائل حملو ں کی تیسری لہر،ایران کے جوابی میزائل حملوں سے اسرائیل میں عمارتیں لرز اٹھیں، سابق اسرائیلی سفیر کا انکشاف
ایران نے اسرائیل پر میزائل حملوں کی تیسری لہر شروع کر دی،ایران نے ایک بار پھر اسرائیل پر میزائل داغ دیئے،تہران کی جانب سے اسرائیل پر داغے گئے سینکڑوں بیلسٹک میزائلوں کے بعد پورے ملک میں خوف و ہراس کی فضا چھا گئی ہے۔ سابق اسرائیلی سفیر برائے امریکہ، مائیکل اورن نے تصدیق کی ہے کہ ان کا گھر بھی ان حملوں کے جھٹکوں سے لرز اٹھا، اور وہ اپنی فیملی کے ہمراہ محفوظ کمرے میں پناہ لینے پر مجبور ہو گئے۔سی این این کی اینکر بریانا کیلر سے بات کرتے ہوئے مائیکل اورن نے کہا ،”چند لمحے قبل ہماری عمارت میں معمولی نہیں بلکہ واضح جھٹکے محسوس کیے گئے۔”مائیکل اورن نے مزید کہا کہ ان کے موبائل فون پر پہلے ہی انتباہی پیغامات موصول ہو چکے تھے، جن میں حملے کی متوقع نوعیت، وقت اور محفوظ مقام کی ہدایات دی گئی تھیں۔”ہمیں واضح طور پر بتایا گیا تھا کہ کب اور کہاں جانا ہے۔ اور جیسا کہ بتایا گیا تھا، ویسا ہی ہوا۔”انہوں نے اسرائیل کے دفاعی نظام "آئرن ڈوم” کی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ اگر ایران نے 100 راکٹس فائر کیے اور ان میں سے صرف پانچ سے سات نشانے پر لگے، تو یہ دفاعی نظام کی کامیابی ہے۔”اگر ایران نے ہم پر 100 میزائل فائر کیے اور ان میں سے صرف پانچ سے سات نشانے پر لگے، تو یہ نارمل بات ہے۔”

ایرانی حملہ، سات اسرائیلی زخمی،اسرائیلی وزارت دفاع کے قریب آگ،فوجی مراکز کو نشانہ بنایا،ایران
ایران کے اسرائیل پر تازہ بیلسٹک میزائل حملوں کے باعث دارالحکومت تل ابیب میں وزارت دفاع کے قریب آگ لگ گئی، رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیل کے وسطی علاقے میں 7 مقامات پر ایرانی میزائل گرے۔جمعہ کی رات شمال مغربی ایران کے شہر تبریز پر اسرائیلی میزائلوں کو مار گرایا گیا۔ ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق، ایران کے فضائی دفاعی نظام نے اسرائیلی میزائلوں کو بروقت نشانہ بنا کر تباہ کر دیا، جس سے علاقے میں بڑے پیمانے پر نقصان سے بچاؤ ممکن ہوا۔دوسری جانب، پاسدارانِ انقلاب اسلامی نے تصدیق کی ہے کہ ایران نے اسرائیل میں "درجنوں اہداف” کو نشانہ بنایا ہے۔ ایک سرکاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ ان اہداف میں فوجی مراکز اور فضائی اڈے شامل تھے۔ آپریشن کا نام "True Promise 3” رکھا گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس آپریشن کی مزید تفصیلات جلد جاری کی جائیں گی۔ایرانی حملوں کے جواب میں اسرائیل کی جانب سے کچھ مقامات پر حملوں کی اطلاعات موصول ہوئیں، جن میں تل ابیب اور اس سے متصل شہر رامت گان کا علاقہ بھی شامل ہے۔اسرائیلی ایمرجنسی سروس ماگن ڈیوڈ آدوم کے سربراہ ایلی بن کے مطابق، ایرانی حملے میں سات افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ان میں کچھ کی حالت معمولی ہے جبکہ دیگر کو درمیانے درجے کے زخم آئے ہیں۔ زخمیوں کو قریبی اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

ایرانی میزائل گرنے والے مقامات سے دور رہیں،اسرائیلی پولیس کی عوام کو وارننگ
تل ابیب: اسرائیلی پولیس نے ملک بھر میں عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اُن مقامات کے قریب نہ جائیں جہاں ایرانی بیلسٹک میزائل گرے ہیں۔پولیس ترجمان کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ "مضبوط تربیت یافتہ اور خصوصی اسرائیلی پولیس یونٹس، جن میں ٹیکٹیکل ٹیمیں، ہنگامی ردعمل اسکواڈز اور رضاکار شامل ہیں، پورے ملک میں مکمل طور پر تعینات ہیں۔ یہ ٹیمیں کسی بھی مقام پر تیزی سے پہنچ کر علاقے کو محفوظ بنائیں گی، بم ڈسپوزل ماہرین کو ممکنہ خطرات کو ناکارہ بنانے میں مدد فراہم کریں گی، اور ضرورت کے مطابق امدادی کارروائیاں انجام دیں گی۔”بیان میں شہریوں کو سختی سے ہدایت دی گئی ہے کہ وہ کسی بھی میزائل یا اس کے ملبے کو نہ چھوئیں۔اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ "ہم تمام شہریوں سے اپیل کرتے ہیں کہ میزائل گرنے والے مقامات پر ہرگز جمع نہ ہوں تاکہ کسی بھی قسم کے نقصان یا جانی خطرے سے بچا جا سکے۔”

ایران نے ریڈ لائن عبور کر لی،بھاری قیمت چکانی پڑے گی،اسرائیلی وزیردفاع کی دھمکی
یروشلم: اسرائیلی وزیردفاع یواف گیلنٹ نے ایران کی جانب سے اسرائیل پر میزائل حملوں پر کہا ہے کہ ایران نے شہری آبادی کو نشانہ بنا کر انتہائی خطرناک قدم اٹھایا ہے، اور اسے اس کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔ایران نے اسرائیل پر حملہ کر کے ریڈ لائن عبور کر لی،اسرائیلی وزیردفاع نے اپنے بیان میں کہا "ایران نے نہ صرف اسرائیل کی خودمختاری پر حملہ کیا ہے بلکہ شہری علاقوں کو نشانہ بنا کر بین الاقوامی قوانین کی بھی خلاف ورزی کی ہے۔ ہم اس جارحیت کا بھرپور اور فیصلہ کن جواب دیں گے۔”

امریکی فوج ایران کے میزائل و ڈرون حملوں کو روکنے میں اسرائیل کی مدد کر رہی ،سی این این
ایک اعلیٰ امریکی اہلکار نے سی این این کو بتایا ہے کہ امریکی فوج ایران کی جانب سے اسرائیل پر داغے جانے والے میزائلوں اور ڈرونز کو فضا میں ہی روکنے میں اسرائیلی دفاعی نظام کی مدد کر رہی ہے۔اہلکار کے مطابق امریکہ نے اس سے قبل بھی ایرانی حملوں کے دوران اسرائیل کی مدد کی تھی، جس میں امریکی بحریہ اور فضائیہ کے وسائل استعمال کیے گئے تاکہ ایرانی میزائلوں اور ڈرونز کو راستے میں ہی تباہ کیا جا سکے۔

ہماری لڑائی ایرانی عوام سے نہیں، بلکہ ایرانی حکومت سے ہے،اسرائیلی وزیراعظم
ادھر جمعہ کی شب اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے ایرانی عوام سے براہِ راست ویڈیو خطاب میں اپیل کی کہ وہ آگے آئیں اور اپنی آواز بلند کریں۔نیتن یاہو نے کہا، "ہماری لڑائی ایرانی عوام سے نہیں، بلکہ ایرانی حکومت سے ہے۔ آپ حق پر ہیں، ہم آپ کے ساتھ ہیں۔”انہوں نے مزید کہا، "ابھی اور بہت کچھ آنے والا ہے۔ ایرانی حکومت کو ابھی تک یہ سمجھ نہیں آیا کہ اس پر کیا وار ہوا ہے اور کیا ہونے والا ہے۔ یہ پہلے کبھی اتنی کمزور نہیں ہوئی تھی۔”نیتن یاہو نے دعویٰ کیا کہ گزشتہ روز اسرائیل نے ایران کی سب سے اہم یورینیم افزودگی کی سہولت، بیلسٹک میزائلوں کے بڑے ذخیرے، اعلیٰ فوجی کمانڈرز اور سینئر ایٹمی سائنسدانوں کو نشانہ بنا کر تباہ کیا ہے۔

Shares: