اسلام آباد، پی ٹی آئی کے مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کر دیا گیا
رینجرز و پولیس نے پی ٹی آئی کارکنان کو گرفتار کرنا شروع کر دیا ہے،اس موقع پر علاقے کی لائٹس بند کی گئی ہیں، مظاہرین نے پی ٹی آئی کے کینٹینر کو آگ لگا دی ہے، اسلام آباد میں مظاہرین پولیس پر پتھراؤ کر رہے ہیں ، پی ٹی آئی کی قیادت کارکنان کو اسلام آباد لا کر بے یارومدد گار چھوڑ کر غائب ہو چکی ہے، بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈا پور کی گاڑی کو کارکنان نے حصار میں لے رکھا ہے،پی ٹی آئی کارکنان قیادت سے نالاں ہیں، کارکنان کا کہنا ہے کہ ہم نے کفن سر پر باندھا ہوا ہے، ڈرنا نہیں ہے باہر نکلو،لیڈر بلٹ پروف گاڑی میں کیوں ہیں، عوام کی قربانی کو ضائع نہ کریں آگے چلیں ،
پی ٹی آئی کی قیادت کے فون بند، چار سو سے زائد مظاہرین گرفتار،بلیو ایریار وڈ خالی
رات ہوتے ہی تحریک انصاف کی تمام مرکزی قیادت غائب ہو گئی ہے، سب کے فون نمبر بند ہو گئے، کارکنان سڑکوں پر موجود ہیں اور گرفتاریاں دے رہے ہیں، کارکنان کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ بلیو ایریا میں خیبرچوک اورکلثوم پلازہ کےدرمیان گرفتاریوں کا عمل ہوا، ساڑھے چار سو مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا، بلیو ایریا شر اور انتشار پسندوں سے خالی کروا لیا گیا، بلیو ایریا اس وقت مکمل طور پر کلیئر کروا لیا گیا ہے،بلیو ایریا روڈ مکمل طور پر خالی کرا لیا گیا،مظاہرین اپنی گاڑیاں تک چھوڑ کر بھاگ گئے ہیں،
بشریٰ،گنڈا پور کی گرفتاری نہیں ہوئی، زلفی بخاری کی تردید
دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈا پور کی گاڑی کو بھی گھیرے میں لے لیا گیا ہے، تاہم کارکنان کی جانب سے گرفتاری کےلئے مزاحمت کی گئی،علیمہ خان ،عظمی خان ،بشریٰ بی بی، علی امین گنڈاپور اور شاندانہ گلزار تاحال ورکرز کے درمیان ڈی چوک کے قریب جناح ایونیو پر موجود ہیں، پولیس کی بھاری نفری گاڑی کے قریب پہنچ چکی تھی تا ہم کارکنان کی مزاحمت کے بعد بشری فرار ہو گئی
پی ٹی آئی رہنما زلفی بخاری نے دعویٰ کیا ہے کہ بشری بی بی اور علی امین گنڈاپور محفوظ ہیں گرفتاری نہیں ہوئی،
بشریٰ بی بی اور گنڈا پور کارکنان کو بے یارو مددگار چھوڑ کر ایک ہی گاڑی میں فرار،نجی ٹی وی کا دعوی
دوسری جانب نجی ٹی وی جیو نے دعویٰ کیا ہے کہ اسلام آباد میں پولیس آپریشن کے دوران خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اور بشریٰ بی بی ایک ہی گاڑی میں فرار ہو گئے ہیں۔ دونوں رہنما اس وقت بلیو ایریا میں موجود تھے اور وہاں چند پی ٹی آئی کے کارکن بھی گاڑیوں کے قریب تھے۔ تاہم، جیسے ہی پولیس کا آپریشن شدت اختیار کرتا گیا، بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور نے ڈی چوک سے فرار ہونے کا فیصلہ کیا۔ذرائع کے مطابق، دونوں رہنما ایک ہی گاڑی میں جناح ایونیو سے فرار ہوئے، اور بشریٰ بی بی کی گاڑی کا رخ کے پی ہاؤس کی جانب موڑا گیا۔ اسلام آباد پولیس کی ایک اسکواڈ ان کی گاڑی کا تعاقب کر رہی تھی، جس کے بعد بشریٰ بی بی کی گاڑی کا رخ کے پی ہاؤس کے بجائے خیبر پختونخوا کی طرف موڑ دیا گیا،اب اطلاعات کے مطابق بشری بی بی کی گاڑی ہری پور کے راستے خیبر پختونخوا حدود میں داخل ہوگئی ہے،میڈیا رپورٹس کے مطابق بشریٰ بی بی کی گاڑی پیر سوہاوہ کی جانب مڑ ی، امکان ظاہر کیا جارہا تھا کہ بشریٰ بی بی پیر سوہاوہ سے ہری پور میں داخل ہونے کی کوشش کرے گی۔
جو عمران خان حکم کریں گے ہم ویسا ہی کریں گے،علی امین گنڈا پور
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے پشتو میں ویڈیو پیغام جاری کیا ہے جس میں کہا ہےکہ ریاست ماں باپ کی حیثیت رکھتی ہے مگر یہاں ریاست نے ہمارے ساتھ ظلم شروع کیا ہے اور یہ ظلم آخری حد تک پہنچ گیا ہے، ہمارے لوگوں کو گولیاں مار کر شہید کیا گیا ہے زخمی کیا گیا ہے ہم کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے یہی لڑیں گے یہی مریں گے،عمران خان کے لیے ہمارا تن من دھن سب قربان اور ہم قربان کرتے بھی آئے ہے عمران خان کو یہ پیغام دیں گے کہ اب تو انہوں نے سیدھی گولیاں چلانی شروع کردی ہے اسکا کیا جواب دیں انہیں؟ جو عمران خان حکم کریں گے ہم ویسا ہی کریں گے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے یہی رہیں گے
بشری بی بی کا ڈرائیور پولیس نے گرفتار کرلیا، اعلی افسران اور پولیس کی بھاری نفری بشری بی بی کی تلاش میں ہے،پولیس کی جانب سے مونال کے قریب سخت ناکہ بندی کر دی گئی ہے، آئی جی اسلام آباد کا کہنا ہے کہ بشری بی بی کسی صورت اسلام آباد کی حدود سے باہر نہ جانے پائیں،ہر صورت بشریٰ بی بی کو گرفتار کیا جائے.
حکومت کا پلان بی، مظاہرین کی واپسی پر بھی گرفتاریاں ہونگی،راستے پھر بند
علاوہ ازیں واپس جاتے ہوئے مظاہرین کو گرفتار کرنے کا پلان سامنے آ گیا،پولیس نےدوبارہ روڈ بلاک کرناشروع کردیے۔کے پی کے سے پنجاب آنےوالے مقامات بلاک کر دیئے گئے، اٹک خورد پل سےپشاور روڈکو کنٹینرز لگاکربلاک کردیا ،ایبٹ آباد روڈ کوجھاری کس کےمقام سےبلاک کردیاہے۔
دوسری جانب پولیس اور رینجرز کی جانب سے جناح ایونیو کو پی ٹی آئی مظاہرین سے خالی کروالیا گیا ہے جس کے بعد مظاہرین گھروں کو لونٹا شروع ہوگئے ہیں، پولیس اور رینجرز نے شدید شیلنگ کی اور پی ٹی آئی مظاہرین سےجناح ایونیو خالی کراتے ہوئے مظاہرین کو خیبر پلازہ سے آگے تک دھکیل دیا
ایکس پر صحافی غریدہ فاروقی کہتی ہیں کہ اطلاعات کے مطابق بشری بی بی اور علی امین گنڈاپور اب احتجاج میں موجود نہیں۔ غالبا چلے گئے۔ آپریشن گرفتاریاں پکڑ دھکڑ شروع ہوئی تو دونوں لیڈران موجود نہیں۔ پی ٹی آئی کارکنان البتہ مار بھی کھا رہے ہیں، شیلنگ بھی کھا رہے ہیں گرفتار بھی ہو رہے ہیں۔ سوال تو یہ بھی ہے کہ آخر اسلام آباد کی حدود میں داخل ہونے سے لے کر اب تک بشری بی بی اور علی امین گنڈاپور کی گرفتاری بھلا کیوں نہیں ہو سکی
اطلاعات کے مطابق بشری بی بی اور علی امین گنڈاپور اب احتجاج میں موجود نہیں۔ غالبا چلے گئے۔ آپریشن گرفتاریاں پکڑ دھکڑ شروع ہوئی تو دونوں لیڈران موجود نہیں۔ PTI کارکنان البتہ مار بھی کھا رہے ہیں، شیلنگ بھی کھا رہے ہیں گرفتار بھی ہو رہے ہیں۔
سوال تو یہ بھی ہے کہ آخر اسلام آباد کی…
— Gharidah Farooqi (T.I.) (@GFarooqi) November 26, 2024
دوسری جانب سینئرصحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان کہتے ہیں کہ اطلاعات آرہی ہیں کہ بشریٰ پیرنی اور علی امین گنڈا پور دونوں کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ دھرنا سے بھاگنے کی کوشش کر رہے تھے۔ ابھی تک تصدیق نہیں ہوئی، لیکن وہاں موجود بہت سے لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ کافی عرصے سے نظر نہیں آئے، اور مشتعل ہجوم نے ان کے کنٹینر کو آگ لگا دی ہے
Reports are coming in that both Bushra Peerni and Ali Amin Gandapur have been arrested as they were trying to flee from Dharna. Still not confirmed, but many people there say they have not been seen for a long time now, and an angry crowd has set their container on fire
— Mubasher Lucman (@mubasherlucman) November 26, 2024
وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ کہتے ہیں کہ ایکسپریس ہائی وے پر نقاب پوش افراد جدید اسلحہ اور آنسو گیس کے شیلز کے ساتھ دیکھے گئے، جو خیبرپختونخوا حکومت کے وسائل سے لیے گئے ہیں۔ اِن کی تمام تفصیلات حاصل کر لی گئی ہیں اب نتائج کاعمل شروع ہو چُکا ہے ۔ یہ عناصر نہ صرف ریاستی اداروں پر حملے کر رہے ہیں بلکہ دہشت گردی میں ملوث ہیں۔ رینجرز اور پولیس پر حملے ناقابل برداشت ہیں، ریڈ زون میں پیش قدمی کو ناکام بنایا گیا ہے۔ یہ دہشت گرد ہیں، ان سے کوئی بات چیت نہیں ہوگی۔ ریاست کی رٹ ہر صورت قائم کی جائے گی، اور ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
ایکسپریس ہائی وے پر نقاب پوش افراد جدید اسلحہ اور آنسو گیس کے شیلز کے ساتھ دیکھے گئے، جو خیبرپختونخوا حکومت کے وسائل سے لیے گئے ہیں۔ اِن کی تمام تفصیلات حاصل کر لی گئی ہیں اب نتائج کاعمل شروع ہو چُکا ہے ۔ یہ عناصر نہ صرف ریاستی اداروں پر حملے کر رہے ہیں بلکہ دہشت گردی میں ملوث…
— Attaullah Tarar (@TararAttaullah) November 26, 2024
مبشر لقمان کی وزیر داخلہ محسن نقوی پر تنقید،رانا ثناء اللہ کے دور سے موازنہ
انتشار،بدامنی پی ٹی آئی کا ایجنڈہ،بشریٰ بی بی کی "ضد”پنجاب نہ نکلا
9 مئی سے کہیں بڑا 9 مئی ساتھ لئےخونخوار لشکر اسلام آباد پہنچا ہے،عرفان صدیقی
پی ٹی آئی مظاہرین ڈی چوک پہنچ گئے
آئی جی کو اختیار دے دیا اب جیسے چاہیں ان سے نمٹیں،وزیر داخلہ
اسلام آباد،تین رینجرز اہلکار شہید،سخت کاروائی کا اعلان
عمران کے باہر آنے تک ہم نہیں رکیں گے،بشریٰ کا خطاب
کوئی مجھے اکیلا چھوڑ کر نہیں جائے گا، بشریٰ بی بی کا مظاہرین سے حلف
میں جیل میں،اب فیصلے بشریٰ کریں گی،عمران خان کے پیغام سے پارٹی رہنما پریشان