مذہبی جماعتوں کے کارکنان نے ڈی چوک پر ہلہ بول دیا

0
77
islamabad

مبارک ثانی فیصلے کے خلاف جے یو آئی سمیت دیگر مذہبی جماعتوں کا اسلام آباد ڈی چوک میں مظاہرہ ،بڑی تعداد میں کارکنان ڈی چوک پہنچ گئے،مظاہرین کی سپریم کورٹ کی جانب پیشقدمی پر پولیس نے شیلنگ کی

اسلام آباد ڈی چوک میں مذہبی جماعتوں کے کارکنان نے سگنل توڑ دیا۔مظاہرین ریڈ زون میں داخل ہوئے، اس دوران پولیس کی گاڑیوں پر پتھراؤ کیا، مظاہرین نے پرچم اٹھا رکھے تھے تو وہیں اللہ اکبر کے نعرے بھی لگا رہے تھے.مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کی طرف سے غیر قانونی ، غیر آئینی، غیر شرعی اور قادیانیت نواز فیصلہ واپس لیا جائے”

دوسری جانب سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ ہے، اتنی بڑی تعداد میں مظاہرین ڈی چوک کیسے پہنچے، پولیس کہاں تھی، انکو روکا کیوں نہیں گیا، اسکا ذمہ دار کون ہے؟

ایک صارف نے ایکس پر لکھا کہ یہ کون اتنے طاقتور لوگ ہیں نہ جنہوں نے کورٹ سے آرڈر لیا اور نہ ہی انتظامیہ سے اور اچانک ڈی چوک پر سڑک بند کر دی اور اسلام آباد پولیس نے بھی کچھ نہیں کہا۔

سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ مذہبی جماعتوں کے کارکنان سپریم کورٹ کے باہر پہنچ گئے، اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری بھی موجود ہے،مظاہرین پر ڈی چوک میں پولیس کی طرف سے آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی،چند درجن مظاہرین ڈی چوک میں موجود تھے کہ شیلنگ اور قائدین کے اعلانات کے بعد مظاہرین واپس آگئے ،مظاہرین ڈی چوک سے لیکر ایکسپریس چوک تک موجود ہیں.

Leave a reply