آرمی ایکٹ ترمیمی بل آج قومی اسمبلی میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔
ن لیگ کے ذرائع کے مطابق حکومت آرمی ایکٹ میں ترمیم پر مشاورت کر رہی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ سروسز چیف کی مدت ملازمت بڑھانے کے حوالے سے بات چیت جاری ہے، جس کے تحت سروسز چیفس کی مدت ملازمت 3 سال سے بڑھا کر 5 سال کرنے کا منصوبہ ہے۔ذرائع کا دعویٰ ہے کہ آرمی ایکٹ ترمیمی بل آج قومی اسمبلی میں پیش کیا جا سکتا ہے۔ن لیگی رہنما طارق فضل چوہدری کا کہنا ہے کہ آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر اتحادیوں کو اعتماد میں لیا جائے گا۔وزیر اعظم پاکستان نے نئی مجوزہ ترامیم پر پارلیمانی پارٹی کو اعتماد میں لے لیا
دوسری جانب، حکومت نے سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد 25 کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کچھ ذرائع کے مطابق، سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد 34 کرنے کی تجویز بھی پیش کی جا سکتی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ججز کی تعداد بڑھانے کا بل آج قومی اسمبلی میں پیش کرنے اور منظور کرنے کا امکان ہے۔ یہ فیصلہ کہ ججز کی تقرری کب کرنی ہے، جوڈیشل کمیشن کرے گا۔قومی اسمبلی کا اجلاس جلد شروع ہونے والا ہے، جس میں اہم قانونی سازی کا امکان ہے۔
سپریم کورٹ میں بنچز کی تشکیل کے لئے قائم پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی میں ایک بار پھر تبدیلی کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے، تیسرے سینئر جج کی جگہ آئینی بنچ کے سربراہ کو شامل کرنے کی تجویز سامنے آئی ہے،سُپریم کورٹ کے ججز کی تعداد دگنی کئے جانے کا بھی امکان، تعداد 34 تک جانے کا امکان، ایک چیف جسٹس بھی شامل ہوں گے