نوشہرہ، دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک جامع مسجد میں دھماکا ہوا ہے
دھماکا جمعہ کی نماز کے بعد ہوا، پولیس اور سیکورٹی اداروں کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی ہے، دھماکے کی آواز دور دور تک سنائی دی گئی،دھماکے کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں ، زخمیوں کو طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے ،میڈیا رپورٹس کے مطابق دھماکہ نماز جمعہ کے بعد مدرسے میں ہوا.واقعہ کے بعد نوشہرہ کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے.. ریسکیو 1122 حکام کے مطابق چھ ایمبولینس گاڑیاں موقع پر پہنچ گئی ہیں. زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے. پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکا نماز جمعہ کے بعد ہوا.
پولیس حکام کے مطابق مولانا حامدا لحق حقانی بھی دھماکے میں زخمی ہوئے تھے تاہم اب ان کی موت ہو گئی ہے..مولانا حامد الحق کے بیٹے ثانی حقانی نے تصدیق کی ہے کہ دھماکے کے وقت سیکڑوں افراد مسجد میں موجود تھے اور دھماکے میں 4 سے 5 افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ملی ہیں جبکہ 20 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں
آئی جی خیبر پختونخو اکے مطابق دھماکہ خود کش تھا اور دھماکے کا نشانہ مولانا حامد الحق حقانی تھے، علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے،
دھماکہ جامعہ کے اندر ہوا جس کے نتیجے میں مولانا حامد الحق سمیت کئی افراد زخمی ہو گئے تھے، تاہم بعد میں مولانا حامد الحق اپنے زخموں کی تاب نہ لا سکے اور شہید ہو گئے۔
مولانا حامد الحق کا شمار پاکستان کے معروف دینی اسکالرز اور طالبان کے حامی رہنماؤں میں ہوتا تھا۔ انہوں نے کئی سالوں تک جامعہ حقانیہ میں تدریس اور رہنمائی فراہم کی اور ان کے شاگرد دنیا بھر میں پھیلے ہوئے ہیں۔اس واقعے کے بعد پورے علاقے میں سراسیمگی اور غم کی لہر دوڑ گئی ہے، اور اس سانحہ کی تحقیقات کا عمل جاری ہے۔ ابھی تک اس دھماکے کے ذمہ داروں کا تعین نہیں ہو سکا، لیکن حکام اس پر تفتیش کر رہے ہیں۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے دارلعلوم حقانیہ ،اکوڑہ خٹک میں دھماکے کی شدید مذمت کی ہے،وزیراعظم نےزخمیوں کو ہر ممکن طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ اس طرح کی بزدلانہ اور مذموم دہشت گردی کی کاروائیاں دہشت گردی کے خلاف ہمارے عزم کو پست نہیں کر سکتیں،ملک سے ہر قسم کی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لئے پر عزم ہیں ،وزیراعظم نے دھماکے کے حوالے سے رپورٹ طلب کر لی
نوشہرہ جامعہ حقانیہ میں دھماکا، مرکزی مسلم لیگ نے اظہار مذمت کی ہے، مرکزی مسلم لیگ کے صدر خالد مسعود سندھو کا کہنا تھا کہ جامعہ حقانیہ میں دھماکہ قابل مذمت،زخمیوں کی صحت یابی کیلئے دعا گو ہیں.مدارس و مساجد کو نشانہ بنانے والے ملک و ملت کے دشمن ہیں، سیکرٹری جنرل مرکزی مسلم لیگ سیف اللہ قصوری کا کہنا تھا کہ مولانا حامد الحق حقانی سمیت دھماکے میں دیگر اموات پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں.دھماکے کی فوری تحقیقات کی جائیں، ذمہ داروں کو سخت سزا دی جائے،حکومت دہشت گردی کے خاتمے کے لیے موثر حکمت عملی اپنائے،خیبر پختونخوا میں علما کرام کو مسلسل ہدف بنایا جا رہا، تحفظ فراہم کیا جائے،