پی ٹی آئی کا لاہور جلسہ،کارکنان ڈنڈوں کے ساتھ،سرکاری وسائل کا استعمال

0
171
lahore

تحریک انصاف آج لاہور میں جلسہ کرے گی، لاہور میں کاہنہ میں پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت ملی ہے

جلسے میں پی ٹی آئی کے ملک بھر سے کارکنان شریک ہوں گے،جلسے کے لئے سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے جائیں گے، پی ٹی آئی نے جلسے کی تیاریاں و انتظامات مکمل کر لئے ہیں،پنڈال میں ابتک 10 ہزار سے زائد کرسیاں لگ چکی ہیں، پنڈال میں لائٹیں، ڈی جے، ساؤنڈ سسٹم اور جنریٹر بھی پہنچا دیے گئے ہیں تاہم اسٹیج کیلئے لایا جانے والا کنٹینر رنگ روڈ کے انڈر پاس میں سےنہ گزرنے کے باعث تاحال پنڈال میں نہیں پہنچ سکا ہے،پنڈال میں کھانے پینے کی اشیار، پارٹی پرچموں اور ٹوپیوں کے اسٹالز بھی لگائے گئے ہیں،

پی ٹی آئی جلسہ،راستے کھلے رکھیں،قانون ہاتھ میں لیا تو قانون اپنا راستہ لے گا،وزیراعلیٰ پنجاب
جلسہ گاہ کی طرف جانے والے تمام راستے کھلے ہیں، حکومت نے کوئی راستہ بند نہیں کیا اور کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی،وزیر اعلی پنجاب مریم نواز نے انتظامیہ کو تمام راستے کھلے رکھنے کی ہدایت کی ہے، اور کہا ہے کہ تمام سڑکوں اور موٹر ویز اور رنگ روڈ کو مکمل طورپر کھلا رکھا جائے،سیاسی جماعت کو سیاسی جماعت کی طرح رویہ اپنانا پڑے گا،اگر قانون کو ہاتھ میں لیاگیا تو پھر قانون اپنا راستہ لے گا،عوام کی جان و مال کی حفاظت کرنا حکومت کی اولین ذمہ داری ہے،ہمیں پتہ ہے عوام کے جان و مال کی ذمہ داری کیسے نبھانی ہے۔

جلسہ گاہ کی طرف جانے والے فیروزپور روڈ پر کاہنہ مویشی منڈی جانے والے تمام راستے کھلے ہیں،فیروزپور روڈ سے کاہنہ کی طرف سڑک کے دونوں اطراف کنٹینرز کھڑے ہیں، تاہم لاہور قصور روڈ اور رنگ روڈ پر ٹریفک معمول کے مطابق رواں دواں ہے،جلسے کیلئے خواتین کارکنان آنا شروع ہوگئی ہیں جن کا کہنا ہے کہ اسٹیج کے بغیر بھی جلسہ بریک تھرو والا ہوگا اور خواتین کارکن بھی گرمی کے باوجود جلسہ میں پھرپور شرکت کریں گی۔

جلسے سے پی ٹی آئی قیادت خطاب کرے گی، تحریک انصاف کو کاہنہ مویشی منڈی میں جلسے کی مشروط اجازت دی گئی ہے، جلسے کے اجازت نامے میں کہا گیا ہے کہ منتظمین اسٹیج، خواتین اور مردوں کے انکلوژر کی سکیورٹی یقینی بنائیں گے اور بھگدڑ روکنے اور مناسب پارکنگ کا انتظام پرائیویٹ سکیورٹی اور رضاکاروں کے ذریعے یقینی بنانا جلسہ منتظمین کی ذمہ داری ہو گی،وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا 8 ستمبرکو اسلام آباد میں کی گئی تقریر پر معافی مانگیں گے،شہر سے باہر سے آنے والے جتھے روزمرہ کے معمولات میں خلل نہیں ڈالیں گے اور جلسےکے دوران ریاست یا اداروں کے خلاف نعرے اور بیانات نہیں دیئے جائیں گے، کوئی اشتہاری مجرم جلسےمیں شرکت یا سٹیج پر نظر نہیں آئے گا بصورت دیگر اشتہاری مجرم کی گرفتاری میں تعاون جلسہ انتظامیہ کی ذمہ داری ہوگی اور ناکامی کی صورت میں انتظامیہ پر معاونت کا مقدمہ درج ہوگا، جلسے میں کوئی افغان پرچم نہیں لہرایا جائے گا، جلسہ منتظمین فوکل پرسنز نامزد کریں گے، متعلقہ سپرنٹنڈنٹ پولیس اور ایس پی ٹریفک پولیس سےفوکل پرسن رابطہ کریں گے،منتظمین ایس پی ماڈل ٹاؤن اور ایس پی سکیورٹی لاہور سے تعاون کریں گے، ٹریفک پولیس جلسے کے لیے تفصیلی ٹریفک پلان اور ایڈوائزری جاری کرےگی،منتظمین ضلعی پولیس کےساتھ لاہور رنگ روڈ اور کاہنہ میں خاردار تار نصب کریں گے اور جلسہ گاہ کے گردبیرونی دیوار پر خاردار تار اور قنات نصب کریں گے،ہ کسی کو بھی زبردستی اپنا کاروبار بند کرنے پر مجبور نہیں کیا جائے گا، کسی کو بھی ڈنڈے لے کر جلسے کے مقام پر داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی، اسلحے کی نمائش سختی سے منع ہوگی اور آتش بازی کا استعمال نہیں کیا جائے گا،اشتعال انگیزیا گستاخانہ نعرے لگانے کی اجازت نہیں ہوگی،کسی بھی سیاسی یا مذہبی جماعت یا کسی ملک سے تعلق رکھنے والے فرد کا پتلا یا جھنڈا جلانے کی اجازت نہیں ہوگی،جلسے کے احاطے اور اردگرد کا سکیورٹی انتظام منتظمین کی ذمہ داری ہوگی، کسی بھی ناگہانی واقعے کی صورت میں منتظمین کو ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا، مجموعی سکیورٹی صورتحال اور مختلف ذرائع سے موصول ہونے والے خطرے کی اطلاعات کے پیش نظر، منتظمین کو دوبارہ خبردار کیا جاتا ہے کہ شرکا اور عوام کی حفاظت کے لیے جلسہ گاہ کے اندر اور باہر تمام ضروری احتیاطی تدابیر کریں۔

پنجاب حکومت اور پولیس نے بھی جلسہ کے حوالے سے حکمت عملی اختیار کی ہے جس کے تحت رات گئے راولپنڈی پولیس کو خصوصی ٹاسک سونپ دیے گئے ہیں،پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ افسران سے کہا گیا ہے کہ شہر ،کینٹ یا دیہی علاقے سے ریلی کی صورت میں جلسے میں شرکت کے لیے جانے کی اجازت نہیں ہوگی تاہم انفرادی طور پر جانے والوں کونہیں روکا جائے گا، رات گئے پولیس نے الرٹ ظاہر کرنے کے لیے ضلع بھر میں تحریک انصاف کے سرکردہ رہنماؤں و کارکنوں کے گھروں پر ڈور ناکنگ بھی شروع کردی ڈور ناکنگ مہم میں پولیس تھانوں کی سطح پر تحریک انصاف کے سرکردہ رہنماؤں و کارکنوں کے گھروں پر جاکر ان کے متعلق دریافت کر رہی ہے تاہم اکثر رہنما و کارکن پہلے ہی انڈر گراؤنڈ ہونے میں کامیاب ہوگئے

لاہور جلسے کے لئے خیبر پختونخوا کے سرکاری وسائل کا استعمال
علاوہ ازیں تحریک انصاف نے لاہور جلسے کے لئے خیبر پختونخوا کے سرکاری وسائل کا استعمال شروع کر دیا ہے،لاہور جلسے کے لئے سرکاری گاڑیاں صوابی پہنچا دی گئی ہیں، پی ٹی آئی کے جلسے کیلئے ریسکیو، پی ڈی اے اور پی ایم ایس کی گاڑیاں اور دیگر سامان استعمال کیا جا رہا ہے، ابھی سے ریسکیو 1122 کی درجنوں گاڑیاں صوابی پہنچا دی گئی ہیں، گاڑیوں میں ایمبولینسیں، فائر بریگیڈ کی اسنارکلز بھی شامل ہیں جبکہ ان گاڑیوں کے ساتھ عملہ بھی موجود ہے، پی ٹی آئی قیادت کا کہنا ہے کہ 50 سے زائد کرینیں بھی صوابی پہنچائی گئی ہیں جو خیبر پختونخوا کے قافلے کے ساتھ لاہور آئیں گی

پی ٹی آئی جلسہ، کارکنان ڈنڈے لے کر نکل آئے
لاہور جلسے کے لیے خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع سے کارکنان آئیں گے، ڈی آئی خان سے کارکن ڈنڈوں کے ساتھ نکل آئے،تصاویر سامنے آئی ہیں جن میں پی ٹی آئی کارکنان نے ڈنڈے پکڑے ہوئے ہیں، پی ٹی آئی کارکنان ڈنڈوں کے ساتھ جلسے میں شریک ہوں گے،لاہور انتظامیہ نے جلسے کی شرائط میں ڈنڈے لانے سے منع کر رکھا ہے اسکے باوجود کارکنان ڈنڈے لار ہے ہیں،مشیرِ اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ کارکنوں نے لاٹھیاں ذاتی حفاظت اور راستہ صاف کرنے کے لیے اٹھا رکھی ہیں۔

جلسے سے قبل تمام نظر بندیوں کے احکامات کو کالعدم قرار دینے کے لیے ہائیکورٹ میں درخواست
لاہور کے جلسے سے قبل تمام نظر بندیوں کے احکامات کو کالعدم قرار دینے کے لیے ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی،متفرق درخواست سابق ایم پی اے زنیب عمیر نے اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر کی ،درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ پنجاب بھر میں پی ٹی آئی کے کارکنوں اور رہنماؤں کی نظر بندیوں کے احکامات جاری ہوئےنظر بندیوں کے احکامات قانون اور آئین کے منافی ہیں عدالت فوری نظر بندیوں کے احکامات کو کالعدم قرار دے،نظر بند تمام افراد کو رہا کرنے کا حکم دیا جائے ،

لاہور جلسہ،شرکاء کی سکیورٹی کےلیے12ہزار سے زائد افسران واہلکار ڈیوٹی پر مامور
لاہور پولیس نے کاہنہ جلسہ گاہ کے سکیورٹی انتظامات مکمل کر لئے۔ شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر سکیورٹی الرٹ، چیکنگ جاری ہے، ڈی آئی جی آپریشنز محمد فیصل کامران کا کہنا ہے کہ امن و امان کا قیام اور شہریوں کا تحفظ لاہور پولیس کی اولین ترجیح ہے، لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال کو ہر صورت برقرار رکھا جائے گا، شرکاء کی سکیورٹی کےلیے12ہزار سے زائد افسران واہلکار ڈیوٹی پر مامور ہیں ، 15ایس پیز، 63ڈی ایس پیز،165 ایس ایچ اوز/انسپکٹرز سمیت1002 اَپر سب آرڈینیٹس تعینات ہیں،خواتین شرکاء کی چیکنگ کیلئے 324 لیڈیز اہلکار بھی ڈیوٹی پر مامور ہیں،ڈولفن سکواڈ کی ٹیمیں بھی جلسہ گاہ سے ملحقہ شہراؤں پر موثر گشت یقینی بنا رہی ہیں، سیف سٹی کیمروں کی مدد سے جلسہ گاہ اور اطراف مانیٹرنگ کی جا رہی ہے،موٹر سائیکل و گاڑیوں کی پارکنگ کے لیے ایریا مختص کیا گیا ہے،شہریوں کی جان و مال کا تحفظ ہر صورت یقینی بنایا جائے گا، شہری امن و امان برقرار رکھنے میں لاہور پولیس کا ساتھ دیں،

نومئی کے اشتہاریوں کی گرفتاری کے لئے پولیس کا”خاص” انتظام
9 مئی کے اشتہاریوں کی گرفتاریوں کے لئے پولیس نے شکنجہ تیار کر لیا،کاہنہ میں تحریک انصاف کے جلسے سےاشتہاریوں کی گرفتاریوں کا ٹاسک پولیس کو مل گیا ،تحریک انصاف کے جلسے کے اطراف میں فیس ڈیٹیکشن کیمرے نصب کر دئے گئے ،جلسے میں آنے والوں کی شناخت سے اشتہاریوں کی گرفتاری کی جائے گی ،سیف سٹی اتھارٹی کے دفتر میں فیس ڈیٹیکیٹ کرنے والی ٹیمیں تعینات ہیں ،جو اشتہاری یہاں موجود ہوا اسے فوری گرفتار کیا جائے گا ، جو ضمانت پر ہیں اگر انہوں نے کوئی شرانگیزی دوبارہ کی تو انہیں گرفتار کیا جائے گا، جلسہ گاہ کے اطراف میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ،9 مئی کی کیسز کی انویسٹی گیشن ٹیموں کو بھی الرٹ کر دیا گیا ،

Leave a reply