ترکیے کے شہر انقرہ میں حساس ادارے کے دفتر میں زوردار دھماکا ہوا ہے۔
ترک میڈیا کی رپورٹ کے مطابق دھماکے کے بعد شدید فائرنگ جاری ہے۔ترک وزیر داخلہ نے انقرہ میں حساس ادارے کے ہیڈ کوارٹر پر "دہشت گردانہ حملے” میں متعدد افراد کے ہلاک اور زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے،ترکی کے مقامی میڈیا کے مطابق حساس دفاعی ادارے کے ہیڈ کوارٹر پر یہ دھماکہ شفٹ میں تبدیلی کے وقت ہوا ،انقرہ کے میٹروپولیٹن میئر منصور یاواس نے ایک بیان میں دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس خبر سے ’بہت غمزدہ‘ ہیں۔ایک مقامی میئر نے ترک ٹی وی کو بتایا کہ حملے میں تین افراد ہلاک اور پانچ زخمی ہوئے ہیں۔ترک میڈیا کے مطابق دہشتگرد حملہ خاتون سمیت 3 مسلح افراد نے کیا، حملہ آوروں نے صنعتی یونٹ کے متعدد ملازمین کو یرغمال بنالیا ہے،دھماکے کے بعد فائرنگ بھی کی گئی ہے،یہ حملہ حساس مقام پر ہوا، جو ترکی کے ایرو اسپیس اور دفاعی منصوبوں کے لیے ایک اہم مقام ہے۔ سیکیورٹی فورسز جائے وقوعہ پر موجود ہیں اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے۔
حملے کے بعد سیکورٹی فورسز نے فوری کاروائی کی ہے اور دو حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا ہے، عرب میڈیا کے مطابق دو مسلح حملہ آوروں نے دفاعی صنعتی یونٹ پر دھماکا خیز مواد پھینکا اور فائرنگ کی ،سربراہ نیٹو مارک روٹ نے انقرہ میں دہشت گرد حملوں کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ اپنے اتحادی ترکیہ کے ساتھ کھڑے ہیں
Deeply concerning reports of dead and wounded in Ankara. #NATO stands with our Ally #Turkey. We strongly condemn terrorism in all its forms and are monitoring developments closely.
— Mark Rutte (@SecGenNATO) October 23, 2024
ترکی کے وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ ترکی میں ایک دفاعی اور ایرو اسپیس کمپنی کے ہیڈ کوارٹر پر دہشت گردانہ حملے میں متعدد افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ دو حملہ آور مارے گئے تھے، لیکن تین افراد ہلاک اور 14 زخمی ہوئے۔
فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ حملے کے پیچھے کس کا ہاتھ تھا۔
کرد عسکریت پسند، اسلامک اسٹیٹ گروپ اور بائیں بازو کے انتہا پسندوں نے ماضی میں ملک میں حملے کیے ہیں۔سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ رہائشیوں کو کور کے لیے ڈھکتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے کیونکہ بڑے دھماکوں کی آوازیں سنی جا سکتی ہیں، جس کے بعد گولی چلنے کی آوازیں آتی ہیں۔ این ٹی ٹی وی کے مطابق حملہ آوروں کے ایک گروپ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ٹیکسی میں کمپلیکس کے داخلی دروازے پر سیکورٹی کی تبدیلی کے دوران پہنچے تھے،مقامی ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے حملے کی سی سی ٹی وی تصاویر میں ایک شخص کو سادہ کپڑوں میں دیکھا جا سکتا ہے، جس کے پاس ایک بیگ اور ایک اسالٹ رائفل ہے۔تصاویر کے مطابق، حملہ آوروں میں کم از کم ایک خاتون، جس کے پاس اسالٹ رائفل بھی تھی، شامل تھی۔این ٹی وی نے مزید کہا کہ جائے وقوعہ پر فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے اور کمپلیکس میں موجود کچھ اہلکاروں کو یرغمال بنا لیا گیا ہے۔
انقرہ دہشت گردانہ حملہ،صدر مملکت،وزیراعظم کی مذمت،ترکی سے اظہار یکجہتی
صدر آصف علی زرداری نے انقرہ میں ہونے والے دہشتگرد حملے کی شدید مذمت کی ہے اور کہا کہ پاکستان مشکل کی اس گھڑی میں ترک بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتا ہے، صدر مملکت نےحملے میں جانیں گنوانے والوں کے خاندانوں کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا،صدر مملکت نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی اور کہا کہ دہشت گردی ایک عالمی چیلنج ہے،پاکستان نے بھی دہشت گردی کے عفریت کا سامنا کیا،پاکستان ایسی وحشیانہ کارروائیوں کے درد اور تکلیف کو سمجھتا ہے، دہشت گرد امن اور انسانیت کے دشمن ہیں،
وزیراعظم شہبازشریف نےانقرہ میں دہشت گرد واقعہ کی شدید مذمت کی،اور صدر رجب طیب اردوان اور ترکیہ کے عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا،وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دہشت گرد ی کے اس واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہیں،وزیراعظم نےحملے میں جانی نقصان اور غمزدہ خاندانوں کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا،وزیراعظم نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی