برطانوی وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر کی حکومت نے مہاجرین کے بحران پر اہم پیش رفت کرتے ہوئے ’’ون اِن، ون آؤٹ‘‘ معاہدے کے تحت برطانوی وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر بھیج دیا۔ یہ اقدام نئی پالیسی کے تحت پہلا باضابطہ ڈیپورٹیشن ہے۔

معاہدے کے مطابق جو مہاجرین غیر قانونی طور پر انگلش چینل عبور کر کے برطانیہ آئیں گے، انہیں فرانس واپس بھیج دیا جائے گا۔ اس کے بدلے میں اتنی ہی تعداد میں ایسے مہاجرین کو برطانیہ میں جگہ دی جائے گی جنہوں نے کبھی غیر قانونی طور پر سرحد پار نہیں کی اور جن کے پناہ کے دعوے کو جائز تسلیم کیا جاتا ہے۔حکومت کے مطابق یہ منصوبہ فی الحال پائلٹ پروگرام کے طور پر شروع کیا گیا ہے۔ ابتدائی طور پر ڈیپورٹیشنز کی تعداد محدود ہے، تاہم وقت کے ساتھ اس میں اضافہ کیا جائے گا۔

وزیراعظم کے قریبی ذرائع نے کہا کہ یہ اسکیم غیر قانونی طریقے سے برطانیہ آنے والوں کو واضح پیغام دیتی ہے کہ چینل پار کرنے سے پناہ کا حق نہیں ملے گا۔یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب سر کیئر اسٹارمر ملک میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی میزبانی کر رہے ہیں۔ سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق یہ اقدام حکومت کی مہاجر پالیسی پر اعتماد بڑھانے اور عوام کو یقین دلانے کے لیے اہم ثابت ہو سکتا ہے۔

قطر کی عالمی عدالت کی صدر سے ملاقات، اسرائیلی حملے پر قانونی کارروائی کی کوشش

پاک افغان بارڈر پرٹیکسی اسٹینڈ میں دھماکا، 5 افراد جاں بحق

Shares: