برطانوی جوڑے کریگ اور لنڈسے فارمین کو ایران میں حراست میں لے لیا گیا ہے، اور ان کے خاندان کا کہنا ہے کہ وہ "ان کی محفوظ واپسی کو یقینی بنانے” کے لیے پرعزم ہیں۔
یہ واضح نہیں ہے کہ ایرانی حکام نے کب ان جوڑے کو گرفتار کیا، لیکن ایرانی ریاستی میڈیا نے جمعرات کو ان کی گرفتاری کی خبریں شائع کیں، جس میں کہا گیا کہ ان پر سکیورٹی سے متعلق الزامات کے تحت حراست میں لیا گیا ہے۔کریگ اور لنڈسے فارمین نے دنیا بھر کا موٹر سائیکل کے ذریعے سفر کرنے کا آغاز کیا تھا، اور ان کی آخری پوسٹ جنوری کے آغاز میں آئی تھی۔برطانوی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں ان کے خاندان نے کہا: "ہم اس موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کریگ اور لنڈسے فارمین کی حراست کے بارے میں اس پریشان کن صورتحال کو بیان کرنا چاہتے ہیں، جو اس وقت ایران کے شہر کرمان میں حراست میں ہیں۔””اس غیر متوقع واقعے نے ہمارے پورے خاندان میں گہری تشویش پیدا کی ہے، اور ہم اس مشکل وقت میں ان کی حفاظت اور خیریت کو یقینی بنانے پر گہری توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں،”
خاندان نے کہا کہ وہ "برطانوی حکومت اور متعلقہ حکام کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں، اور اس معاملے کے پیچیدہ پہلوؤں کو حل کرنے کے لیے محنت کر رہے ہیں۔””ہم پورے خاندان میں اس بات پر متفق ہیں کہ ہم ان کی محفوظ واپسی کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔ ہم دوستوں، خاندان اور کمیونٹی کی طرف سے حاصل ہونے والی حمایت کے لیے انتہائی شکر گزار ہیں، جس سے ہمیں اس آزمائش میں طاقت اور حوصلہ ملا ہے،”
ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے ارنا نے یہ رپورٹ کیا کہ برطانوی سفیر ہیوگو شورٹر نے بدھ کے روز کرمان کے دفترِ استغاثہ میں دونوں برطانوی باشندوں سے ملاقات کی۔ ان کے کیس کی تفصیلات بعد میں اعلان کی جائیں گی، اور کرمان کے عوامی استغاثہ کے دفتر نے اس بارے میں مزید معلومات دینے کا وعدہ کیا ہے۔
ایران کے سرکاری میڈیا نے اس ملاقات کی ایک تصویر بھی شائع کی ہے جس میں برطانوی سفیر دکھائے گئے ہیں، تاہم جوڑے کے چہرے نہیں دکھائے گئے اور نہ ہی ان کے نام جاری کیے گئے۔
کریگ اور لنڈسے فارمین کی آخری انسٹاگرام پوسٹ 2 جنوری کو آئی تھی، جس میں لنڈسے نے کہا تھا: "سفر ہمیں وہ چیزیں یاد دلاتا ہے جو واقعی اہم ہیں۔ دنیا بھر کے اس سفر میں ہم نے گہری جڑوں کا احساس کیا ہے – اور یہاں ایران میں اس کا کوئی اور مقام نہیں۔”








