مزید دیکھیں

مقبول

تربیلا ڈیم میں پانی کی کمی،لوڈشیڈنگ کا خدشہ

تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح کم ہو...

کراچی: کورنگی آئل ریفائنری کے نزدیک گیس پائپ لائن میں شدید آگ

کراچی(باغی ٹی وی رپورٹ) کورنگی کراسنگ کے قریب آئل...

سیالکوٹ:کشمیر روڈ اور خواجہ صفدر روڈ کو ماڈل روڈ بنانے کا آغاز

سیالکوٹ(بیوروچیف شاہدریاض)کشمیر روڈ اور خواجہ صفدر روڈ کو ماڈل...

کراچی میں دفعہ 144 نافذ

کمشنر کراچی سید حسن نقوی نے شہر میں دفعہ...

بھارتی اسٹار ہاکی اولمپئینز نے شادی کر لی

بھارتی اسٹار ہاکی اولمپئینز رشتہ ازدواج میں منسلک ہو...

بی آرٹی کیس،پرویز خٹک کو”کلین چٹ” مل گئی، کیس بند

نیب خیبر پختون خوا نے پرویز خٹک اور شہاب علی شاہ کے خلاف پشاور بی آر ٹی منصوبے میں مبینہ کرپشن کیس کی کارروائی روک دی

قومی احتساب بیورو (نیب) خیبر پختون خوا نے پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) منصوبے میں مبینہ کرپشن کے حوالے سے پرویز خٹک اور شہاب علی شاہ کے خلاف کارروائی روک دی ہے۔ نیب کے ترجمان نے ایک اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ پشاور بی آر ٹی کرپشن کیس میں ان دونوں افراد کے خلاف کوئی ٹھوس شواہد نہیں ملے۔نیب نے اس معاملے میں پشاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (پی ڈی اے) کو ایک مراسلہ بھیجا ہے، جس میں انہیں اس کیس میں مزید کارروائی سے آگاہ کیا گیا ہے۔ ترجمان کے مطابق، اس کیس میں سابق چیف سیکریٹری خیبر پختون خوا اور مختلف کنٹریکٹرز کے خلاف بھی کارروائی روک دی گئی ہے، جن میں تین چینی کنٹریکٹرز بھی شامل ہیں۔

یہ منصوبہ سابق وزیرِ اعلیٰ پرویز خٹک کے دورِ حکومت میں شروع کیا گیا تھا، اور شہاب علی شاہ اس وقت خیبر پختون خوا کے سیکریٹری منصوبہ بندی و ترقی تھے۔ نیب کی کارروائی میں ان افراد کے کردار کی تحقیقات کی جا رہی تھیں، تاہم اب ان کے خلاف کارروائی روک دی گئی ہے۔

بی آر ٹی منصوبے پر خیبر پختون خوا میں مختلف حلقوں کی جانب سے سوالات اٹھائے گئے تھے، اور یہ منصوبہ مختلف مراحل میں تاخیر اور مالی طور پر غیر ضروری اخراجات کی وجہ سے زیر بحث رہا تھا۔ لیکن اب نیب کے فیصلے کے بعد ان افراد کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں کی جائے گی جب تک مزید شواہد سامنے نہیں آتے۔

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan