کراچی کے علاقے نیپا چورنگی میں 3 سالہ بچے ابراہیم کے گٹر میں گر کر جاں بحق ہونے کے دردناک واقعے پر بی آر ٹی ریڈ لائن انتظامیہ نے بلدیہ عظمیٰ کراچی کو خط لکھ کر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔

خط میں بتایا گیا ہے کہ بچہ ایک پرانے سیوریج چینل کے کھلے مین ہول میں گرا، جو بی آر ٹی ریڈ لائن پروجیکٹ کے آپریشنل کنٹرول میں شامل نہیں تھا۔ انتظامیہ کے مطابق واقعے کا مقام بی آر ٹی کی تعمیراتی سرگرمیوں سے بھی خاصا دور ہے۔بی آر ٹی انتظامیہ نے مزید واضح کیا کہ پروجیکٹ کا اس علاقے کے سیوریج یا نالے کے انفراسٹرکچر سے کوئی تعلق نہیں۔ جہاں واقعہ پیش آیا وہ جگہ ایک ڈپارٹمنٹل اسٹور کے پارکنگ ایریا کے زیر استعمال ہے۔ انتظامیہ نے کہا کہ بی آر ٹی ریڈ لائن ایشیائی ترقیاتی بینک کے تعاون سے بننے والا منصوبہ ہے جس میں سخت حفاظتی اصولوں کی پیروی کی جاتی ہے۔

یاد رہے کہ اتوار کی شب گلشن اقبال میں ڈپارٹمنٹل اسٹور کے باہر 3 سالہ ابراہیم مین ہول کے اوپر کھڑا تھا، جسے ڈھکن نہ ہونے کے باعث عارضی طور پر گتے سے بند کیا گیا تھا۔ گتہ بچے کا وزن برداشت نہ کر سکا اور بچہ گٹر میں گر گیا۔بچے کی لاش 14 گھنٹے بعد تقریباً ایک کلومیٹر دور نالے سے برآمد ہوئی تھی

گیارہواں این ایف سی اجلاس آج، وفاق اور صوبے بریفنگ دیں گے

پاکستانی سی-130 طیارہ امدادی ٹیم کے ساتھ کولمبو پہنچ گیا

قائد اعظم ٹرافی فائنل: کراچی بلیوز کی سیالکوٹ ریجنز پر 276 رنز کی برتری

پاکستان کا بیرونی قرض 2022ء کے بعد نہیں بڑھا، گورنر اسٹیٹ بینک

Shares: