ورلڈ بینک کے وفد کی وزیر اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن سے ملاقات ہوئی ہے
ورلڈ بینک وفد نے سندھ کے صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن کی زیر صدارت ییلو لائن بی آر ٹی پروجیکٹ کے حوالے سے ریویو اجلاس میں بھی شرکت کی،سیکریٹری ٹرانسپورٹ سلیم راجپوت، ایم ڈی سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کمال دایو اور دیگر بھی اجلاس میں شریک تھے ،ورلڈ بینک کی جانب سے ٹاسک ٹیم لیڈر لنکولن فلور، پریکٹس مینیجر جین جنگئن، پروگرام لیڈر انفرا اسٹرکچر ٹیوٹا ککانکو نے اجلاس میں شرکت کی ،اجلاس میں ییلو لائن بی آر ٹی پروجیکٹ کے مسائل اور ان کے حل کے حوالے سے گفتگو کی گئی،
شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ ٹرانسپورٹ سے متعلقہ عوامی منصوبوں کو جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچانا چاہتے ہیں، بی آر ٹی منصوبے صوبے بھر میں شروع کئے جائیں گے تاکہ عوام کو بہتر، سستی اور آرامدہ سفری سہولیات مل سکیں،سندھ کے تمام اضلاع کے عوام پیپلز بس سروس جیسی سروس شروع کرنے کا بول رہے ہیں،حکومت سندھ عوام کی سہولیات میں اضافے کے لئے مزید گاڑیاں خریدنے کا ارادہ رکھتی ہے
دوسری جانب حکومت سندھ کا اطلاعات تک رسائی کے قانون پر تمام محکموں کو عملدرآمد کرنے کا حکم دے دیا،چیف سیکریٹری سندھ ڈاکٹر محمد سہیل راجپوت کی زیر صدارت اجلاس ہوا،اجلاس میں ایڈووکیٹ جنرل سندھ محمد حسن اکبر ، سیکریٹری اطلاعات ندیم الرحمان میمن اور چیف انفارمیشن کمشنر سید جاوید علی اور دیگر شریک تھے ،مختلف محکموں کی جانب سے قانون پر عمل نہ کرنے پر چیف سیکریٹری سندھ نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے،چیف سیکریٹری سندھ ڈاکٹر محمد سہیل راجپوت نے کہا کہ تمام صوبائی محکمے، ان کے ذیلی ادارے اور خودمختار ادارے اطلاعات تک رسائی کے قانون پر مکمل عمل کریں ،تمام محکموں میں ایک پبلک انفارمیشن افسر (فوکل پرسن) کا تقرر کیا جائے۔ سیکشن 6 کے تحت اپنے تمام محکمے معلومات ویب سائٹ پر رکھیں ۔ 10 روز کے اندر تمام محکمے سیکشن 6 کے تحت انفارمیشن کو ویب سائیٹ پر اپلوڈ کریں۔ چیف انفارمیشن کمشنر نے کہا کہ انفارمیشن کمیشن میں اس وقت 72 درخواستیں زیر غور ہیں۔
پاکستان پیپلزپارٹی آزادی صحافت کی حمایت جاری رکھے گی۔
شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ عمران خان رونا رو رہے ہیں کہ میرے ساتھ ظلم ہورہا ہے
ہم نے ملک کی اکانومی کو آگے بڑھانا ہے،
چیف سیکریٹری سندھ نے چیف انفارمیشن کمشنر کو ہدایت کی کہ تمام درخواستوں 45 روز کے اندر حل کیا جائے ،انفارمیشن کمیشن کی کارکردگی کو صوبائی کابینہ کے اجلاس میں رکھا جائے۔ چیف سیکریٹری سندھ نے چیف انفارمیشن کمشنر کو ہدایت کی کہ محکمہ معلومات کی فراہمی نہیں کرتا تو متعلقہ آفیسر کے خلاف کاروائی کی جائے۔