بتا دیتے،میں گھرآکرنوٹس دے دیتا،عدالت نے خواجہ برادران کیس میں کس پر کیا برہمی کا اظہار؟
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پیراگون اسکینڈل کے حوالہ سے احتساب عدالت میں خواجہ برادران کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی،ڈی آئی جی آپریشنزنے بدنظمی کے معاملے پرجواب جمع کرادیا عدالت نے نیب کوبھی نوٹس جاری کیے تھے، نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ مجھے کوئی نوٹس موصول نہیں ہوا، جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بتا دیتے،میں گھرآکرنوٹس دے دیتا،
عدالت نے نیب پراسیکیوٹر کو کہا کہ مجھےتحریری طورپرجواب دیں،
احتساب عدالت لاہورمیں خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈرز پیش کر دئے گئے،وکیل نے عدالت میں کہا کہ قائمہ کمیٹی سائنس و ٹیکنالوجی کے اجلاس کے لیے پروڈکشن آرڈرز جاری کیے گئے،خواجہ سعدرفیق کو پروڈکشن آرڈزپراسلام آباد بھجوانے کی استدعا کی گئی،
خواجہ برادران کی عدالت پیشی کے موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے، پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی، عدالت پہنچنے پر خواجہ سعد رفیق آج پھر پولیس اہلکاروں سے الجھ پڑے؛
آپ نے بحث مکمل کرنی ہے یا باہر جانا ہے؟ عدالت کے استفسار پر خواجہ سعد رفیق نے کیا کہا؟
لاہور کی احتساب عدالت نے 4 ستمبر کو مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی میں بے ضابطگیوں پر دائر ریفرنس میں فرد جرم عائد کی تھی۔ خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق نے صحت جرم سے انکار کیا تھا۔
میں ملنے گئی تو زرداری وہیل چیئر سے اٹھے، پولیس نے کہا دفعہ ہو جاؤ، آصفہ بھٹو
آصف زرداری کا طبی معائنہ، کونسی بیماری اور ڈاکٹر نے کیا تجویز کیاِ؟
واضح رہے کہ 11 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد نیب نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔ خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔