آئندہ مالی سال کے بجٹ میں روزمرہ کھانے پینے کے چیزوں کے قیمتوں میں اضافے کا خدشہ ہے ،ذرائع کا کہنا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے برانڈ ڈبوں کے دودھ پر مرحلہ وار ٹیکس لگانے کی ہدایت کی ہے۔برانڈڈ دودھ کے ڈبوں کیلئے ٹیکس استثنی ٰختم اور نان برانڈڈ پر ٹیکس استشنیٰ برقرار رکھے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق فیصلے سے دودھ والی کمپنیوں سے اربوں روپے کا ٹیکس ملنے کا تخمینہ ہے۔دوسری جانب بجٹ میں پتی، چینی، چاول اور آٹا مزید مہنگا ہونے کا بھی خدشہ ہے، آئی ایم ایف نے سیلز ٹیکس کی چھوٹ مزید کم کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ذرائع کے مطابق اگلے مالی سال بجٹ کے بعد مہنگائی مزید بڑھنے کا خدشہ ہے، آئی ایم ایف کی جانب سے سیل ٹیکس کی رعایتیں ختم کرنے اور محدود کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔بجٹ میں دودھ، چائے کی پتی اور چینی مہنگی ہونے کا خدشہ ہے، ذرائع کے مطابق بجٹ میں پیکٹ دودھ، چاول اور آٹا بھی مزید مہنگا ہونے کا امکان ہے۔آئی ایم ایف کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ فاٹا اور پاٹا میں کھلی چائے کی پتی پر سیلز ٹیکس عائد کیا جائے۔عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے زیرو ریٹڈ سیل ٹیکس سیکٹر پر 5 سے 10 فیصد سیلز ٹیکس لگانے کا مطالبہ کیا ہے ،

Shares: