پنجاب کابینہ نے مالی سال 26-2025 کے لیے 5535 ارب روپے کے بجٹ کی منظوری دے دی۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں بجٹ الاوکیشن کی منظوری دی گئی، جبکہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اور پنشن میں 5 فیصد اضافے کی بھی منظوری دے دی گئی، مزدور کی کم از کم اجرت کو بڑھا کر 40 ہزار روپے مقرر کر دیا گیا،کابینہ سے منظوری کے بعد پنجاب اسمبلی میں بجٹ پیش کیا جارہا ہے۔
پنجاب اسمبلی میں اجلاس کے دوران اسپیشلائزڈ میڈیکل انسٹیٹیوشنز پنجاب 2025 بل کو کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا، جب کہ اپوزیشن کی جانب سے پیش کردہ تمام ترامیم مسترد کر دی گئیں صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے عوامی آگاہی اور معلومات کی فراہمی پنجاب 2025 بل ایوان میں پیش کیا، جس پر اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان نے ترامیم کی تجاویز دی۔
اسمبلی میں بلوں کی مرحلہ وار منظوری پر اپوزیشن نے سخت اعتراض کیارکن اسمبلی اعجاز شفیع ڈوگر نے کہا کہ بلز پاس کرانے کی ایسی کیا جلدی ہے؟ حکومت کو کس چیز کا خوف ہے؟ قیدی نمبر 804 تو جیل میں بیٹھا ہے، یہاں ایک ہی وقت میں تین تین، چار چار بل منظور کیے جا رہے ہیں، اپوزیشن کے اعتراضات پر صوبائی وزیر خواجہ سلمان رفیق نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ آپ کے دور کے منصوبے بھی ہم مکمل کر رہے ہیں، آپ سالوں میں کام کرتے تھے، ہم مہینوں میں کر رہے ہیں۔ یہ قوم کا وقت ہے، اسے ضائع نہیں ہونے دیں گے۔
پنجاب اسمبلی میں بجٹ اجلاس کے دوران وزیر خزانہ پنجاب مجتبیٰ شجاع الرحمان نے بجٹ تقریر پیش کرتے ہوئے ملکی اور بین الاقوامی امور پر دوٹوک مؤقف اختیار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج نے بھارت کا غرور خاک میں ملا دیا ہے اور قوم کو تاریخی کامیابی دلائی ہے۔ وزیر خزانہ نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کو بھی زبردست خراج تحسین پیش کیا۔
انہوں نے اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملے کو بلاجواز قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم کی مخالفت کرتے ہیں اور ایران میں شہادتوں اور نقصانات پر دلی افسوس ہے انہوں نے اسرائیلی دہشتگردی کو عالمی امن کے لیے خطرہ قرار دیا۔
بجٹ تقریر کے دوران وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کے خلاف تاریخی کامیابی حاصل کی اور پوری قوم کو اس فتح پر مبارکباد پیش کرتا ہوں ان کا کہنا تھا کہ جب ہم نے حکومت سنبھالی تو نظام مفلوج تھا، اب پنجاب میں دن رات ترقی ہو رہی ہے سڑکیں بن رہی ہیں، اسپتال اور اسکول قائم کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مریم نواز پنجاب کی ترقی کے لیے بھرپور کام کر رہی ہیں، غربت کے خاتمے اور نوجوانوں کی فلاح کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ وزیر خزانہ کے مطابق پنجاب میں طلبہ کو لیپ ٹاپ دئیے جا رہے ہیں، بچوں کو معیاری تعلیم دی جا رہی ہے اور نوجوانوں کے لیے ترقی کے راستے کھول دیے گئے ہیں موجودہ بجٹ عوامی خدمت کا بجٹ ہے اور اس میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جا رہا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم ترقی کے سفر کو مزید آگے بڑھائیں گے اور عوام کو بہتر سہولیات فراہم کریں گے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ وزیرخزانہ پنجاب نے کہا ہے کہ صوبے کا مجموعی بجٹ 5335 ارب روپے پر مشتمل ہے، جبکہ ترقیاتی بجٹ میں 47 فیصد کا تاریخی اضافہ کیا گیا ہےاب تک 50 ہزار طلبا کو لیپ ٹاپ فراہم کیے جا چکے ہیں اور 10 ارب روپے سے ’’وزیراعلیٰ پنجاب لیپ ٹاپ اسکیم‘‘ کا باقاعدہ آغاز ہو چکا ہے۔ وزیر خزانہ نے مزید بتایا کہ پنجاب بھر کے 3,500 سے زائد سرکاری اسکولوں میں بچوں کی غذائی ضروریات پوری کرنے کے اقدامات کیے گئے ہیں۔
صحت کے شعبے میں نمایاں اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لاہور میں نواز شریف کینسر اینڈ ریسرچ انسٹیٹیوٹ قائم کیا جا رہا ہے، جبکہ جناح انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی بھی زیر تعمیر ہے انہوں نے انکشاف کیا کہ موٹرویز پر ایمرجنسی ایمبولینس سروسز متعارف کرائی جا رہی ہیں اور پنجاب میں اب تک 20 ہزار مریضوں کو ڈائلیسز کی مفت سہولیات فراہم کی گئی ہیں، صحت کے لیے مجموعی طور پر 631 ارب روپے رکھے گئے ہیں، جن میں ترقیاتی مد میں 181 ارب روپے اور غیرترقیاتی اخراجات کے لیے 450 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں-
وزیر خزانہ کے مطابق نواز شریف انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے لیے 2.6 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے دو بڑے منصوبے—ہیلتھ کلینک پروگرام اور کمیونٹی ہیلتھ پروگرام—کے لیے بالترتیب 9 ارب اور 12.6 ارب روپے رکھے گئے ہیں ”اپنی چھت، اپنا گھر“ منصوبہ شروع کیا گیا ہے، جس پر 85.5 ارب روپے خرچ کیے جائیں گے-
وزیر خزانہ نے بتایا کہ تعلیم کے میدان میں اسکولوں کو بنیادی سہولتوں سے آراستہ کرنے کے لیے 5 ارب روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔ بجٹ میں عوامی مفاد کے منصوبوں اور فلاحی پروگرامز کو ترجیح دی گئی ہے لاہور میں 67 کروڑ روپے کی لاگت سے جدید آٹنرم اسکول کا آغاز ہو چکا ہے، جو تعلیمی میدان میں ایک انقلابی قدم ہے وزیراعلیٰ مریم نواز کی قیادت میں صوبے میں گورننس کی رفتار اور معیار یکسر تبدیل ہو چکا ہے، اور ان کی قیادت میں صرف ایک سال کے دوران 6,104 منصوبے مکمل کیے جا چکے ہیں، جو پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے حکومت غریب عوام کے لیے اپنی چھت، طلبہ کے لیے لیپ ٹاپ اور اسکولوں میں بچوں کو معیاری تعلیم کے ساتھ خوراک و دودھ کی فراہمی جیسے انقلابی اقدامات کر رہی ہے۔
بجٹ دستاویز کے مطابق محکمہ تعلیم کے غیر ترقیاتی اخراجات کے لیے 661 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، جو گزشتہ برس کے مقابلے میں 127 فیصد اضافہ ظاہر کرتے ہیں ہونہار طلبہ کے لیے اسکالرشپس کی مد میں 15 ارب روپے رکھے گئے ہیں، جبکہ 4.5 ارب روپے سے طلبہ کو وظائف دیے جائیں گےلیپ ٹاپ اسکیم کے تحت پنجاب بھر کے 112,000 طلبہ کو لیپ ٹاپ دیے جائیں گے تاکہ تعلیمی میدان میں ڈیجیٹل سہولیات فراہم کی جا سکیں انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ صوبے میں عوام کو مفت ادویات کی فراہمی کے لیے بھی خطیر رقم رکھی گئی ہے، جس سے لاکھوں مریضوں کو براہ راست فائدہ پہنچے گا۔
ابہوں نے کہا کہ صوبائی بجٹ مکمل شفافیت اور منصفانہ تقسیم کے اصولوں کے تحت ترتیب دیا گیا ہے، جس کا محور صرف اور صرف عوامی فلاح ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب بھر کے 3500 سے زائد سرکاری اسکولوں میں بچوں کی غذائی ضروریات کا خیال رکھا جا رہا ہے، جب کہ صحت اور تعلیم کے شعبوں پر بجٹ میں ریکارڈ فنڈز مختص کیے گئے ہیں ہم نے نوجوانوں کے لیے آگے بڑھنے کے نئے مواقع پیدا کیے ہیں، آئی ٹی سیکٹر کو فروغ دیا جا رہا ہے اور 50 ہزار سے زائد طلبہ کو لیپ ٹاپ فراہم کیے جا چکے ہیں ان کا کہنا تھا کہ مریم نواز کی وژنری قیادت میں صوبہ تیزی سے ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔
پنجاب حکومت کے بجٹ 2025-26 کی سرکاری دستاویزات کے مطابق مختلف شعبہ جات کے لیے بجٹ میں نمایاں اور ریکارڈ اضافہ کیا گیا ہے، جس کا مقصد صوبے میں بنیادی سہولیات اور سروسز کا معیار بہتر بنانا ہے۔
دستاویزات کے مطابق پنجاب میں تعلیم کے شعبے کے بجٹ میں 127 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، اسی طرح صحت کے شعبے میں بھی بجٹ میں 41 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔
پولیس کے بجٹ میں حیران کن طور پر 132 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، جس کا مقصد امن و امان کے نظام کو جدید تقاضوں کے مطابق اپ گریڈ کرنا اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی کو بہتر بنانا ہے۔
زرعی شعبے کے بجٹ میں 24 فیصد اضافہ کیا گیا ہے تاکہ کسانوں کو سہولیات، سبسڈی اور جدید ٹیکنالوجی تک رسائی حاصل ہو اور زرعی پیداوار میں اضافہ ممکن بنایا جا سکے۔
ٹرانسپورٹ کے شعبے کو سب سے زیادہ ترجیح دی گئی ہے، جہاں بجٹ میں 359 فیصد کا زبردست اضافہ کیا گیا ہے۔
ماحولیات کے تحفظ کے لیے بھی بجٹ میں 50 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔
بجٹ میں عوامی ریلیف، ترقیاتی منصوبوں اور فلاحی اقدامات کو نمایاں ترجیح دی گئی ہے بجٹ دستاویزات کے مطابق ترقیاتی بجٹ کا تخمینہ 1240 ارب روپے رکھا گیا ہے، جو صوبے کی تاریخ کا ایک بڑا ترقیاتی پیکج قرار دیا جا رہا ہے۔
وفاقی محاصل سے پنجاب کو 4062.2 ارب روپے کی منتقلی متوقع ہے جبکہ صوبائی سطح پر محاصل کا ہدف 828.1 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔ بجٹ میں ٹارگٹڈ سبسڈیز کے لیے 72.27 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں تاکہ مستحق طبقات کو مہنگائی کے اثرات سے بچایا جا سکے۔
سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اور پنشن میں 5 فیصد اضافے کا اعلان کیا گیا ہے۔ بجٹ میں تعلیم کے لیے 811.8 ارب روپے، صحت کے لیے 630.5 ارب روپے، اور امن و امان کے لیے 299.3 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ بلدیاتی نظام کی مضبوطی کے لیے 411.1 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
زراعت کے شعبے کے لیے 129.8 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، جبکہ تنخواہوں کی مد میں 630 ارب اور پنشن ادائیگیوں کے لیے 462 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ پنجاب ریونیو اتھارٹی کو 340 ارب روپے کا ہدف دیا گیا ہے، بورڈ آف ریونیو کا ہدف 135.5 ارب جبکہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کا ہدف 70 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے مائنز اینڈ منرلز ڈیپارٹمنٹ کے لیے 97.9 ارب روپے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ بجٹ میں مفت ادویات کی فراہمی کے لیے 79.5 ارب روپے اور رمضان پیکج کے لیے 35 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا صوبائی کابینہ کے اجلاس سے خطاب
صوبائی کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں آئندہ مالی سال 2025-26 کے لیے پیش کردہ بجٹ کو ملک کی تاریخ کا لاثانی بجٹ قرار دیتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے عوامی خدمت کے عزم کو دہرایا اور کہا کہ یہ زیرو ٹیکس بجٹ ہے، لیکن اس کے باوجود صوبے کی تاریخ کا سب سے بڑا ترقیاتی بجٹ دیا جا رہا ہے پائی پائی عوام کی امانت ہے اور ہم اللہ تعالیٰ کے سامنے جوابدہ ہیں مریم نواز شریف نے فنانشل ڈسپلن، ای ٹینڈرنگ اور گڈگورننس کی وجہ سے اسکینڈل فری ترقیاتی عمل کو حکومت پنجاب کی بڑی کامیابی قرار دیا۔
وزیراعلیٰ نے اعلان کیا کہ 700 سڑکوں کی تعمیر و توسیع پر کام جاری ہے، جس سے 12 ہزار کلومیٹر سڑکوں کا نیٹ ورک مکمل ہوگا۔ تعلیم و صحت کے شعبوں میں بجٹ کی موجودہ سطح کو تاریخ کا سب سے بڑا اقدام قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فری میڈیسن ہر اسپتال میں فراہم کی جائے گی جب کہ اسکولوں میں تمام بنیادی سہولیات مہیا کی جائیں گی۔
انہوں نے بتایا کہ بجٹ میں 94 نئے ترقیاتی پروگرامز اور 100 منصوبے شامل کیے گئے ہیں، جو ماضی میں کسی حکومت نے نہیں دیے۔ پچھلا بجٹ بھی ریکارڈ تھا، لیکن اب ہم اپنے ہی ریکارڈ توڑ رہے ہیں پنجاب میں 40 ہزار سے زائد گھروں کی تعمیر 40 سال میں نہ ہو سکی، لیکن ان کی حکومت مختصر وقت میں یہ ہدف حاصل کرے گی،عید کے موقع پر پورے صوبے میں صفائی کے ریکارڈ قائم کیے گئے، افسران خود سڑکوں پر نکلے، عوامی خدمت کو مشن سمجھ کر کام کیا گیا۔
وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ ٹیکس بڑھانے کے بجائے ٹیکس نیٹ کو وسعت دی جائے گی جب کہ سرکاری ملازمین کو کارکردگی کی بنیاد پر ایڈیشنل پرفارمنس بونس دینے پر بھی غور کیا جا رہا ہے مزدور کی کم از کم اجرت 40 ہزار مقرر کر دی گئی ہے اور اجرتوں کے نظام کو مکمل طور پر ڈیجیٹلائز کیا جائے گاانہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرتے ہوئے بھی حکومت نے 740 ارب روپے کا سرپلس بجٹ پیش کیا جب کہ مقامی قرضوں کی شرح میں 94 فیصد کمی آئی ہے۔
مریم نواز شریف نے کہا کہ تمام اعداد و شمار خود زبانی یاد ہیں اور صوبائی اسمبلی میں مکمل شفافیت کے ساتھ فنڈز کے استعمال کی تفصیل پیش کی جائے گی انہوں نے چیف سیکرٹری، وزیر خزانہ، وزیر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ مریم اورنگزیب اور تمام ٹیم کو زبردست خراج تحسین پیش کیا کہاکہ اقتدار اللہ تعالیٰ کی امانت اور عوام کی خدمت ہمارا مشن ہے کامیابی صرف نیت اور محنت سے حاصل ہوتی ہے، اور ہم یہ سفر جاری رکھیں گے۔
پنجاب بجٹ 2025-26 کے اہم نکات
کل بجٹ کا حجم: 5335 ارب روپے
ترقیاتی بجٹ: 1240 ارب روپے
وفاقی محاصل سے آمدن: 4062.2 ارب روپے
صوبائی محاصل کا ہدف: 828.1 ارب روپے
ٹارگٹڈ سبسڈیز: 72.27 ارب روپے
تنخواہوں میں اضافہ: 10 فیصد
پنشن میں اضافہ: 5 فیصد
تعلیم کے لیے مختص: 811.8 ارب روپے
صحت کے لیے مختص: 630.5 ارب روپے
بلدیاتی اداروں کے لیے: 411.1 ارب روپے
امن و امان کے لیے: 299.3 ارب روپے
زراعت کے لیے: 129.8 ارب روپے
تنخواہوں کی مد میں: 630 ارب روپے
پنشن ادائیگیوں کے لیے: 462 ارب روپے
پنجاب ریونیو اتھارٹی کا ہدف: 340 ارب روپے
بورڈ آف ریونیو کا ہدف: 135.5 ارب روپے
ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کا ہدف: 70 ارب روپے
مائنز اینڈ منرلز کا ہدف: 97.9 ارب روپے
مفت ادویات کے لیے مختص: 79.5 ارب روپے
رمضان پیکج کے لیے مختص: 35 ارب روپے
پنجاب کابینہ نے مالی سال 26-202
پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں وقت کی کمی کے باعث مجموعی طور پر پیش کیے گئے سات میں سے پانچ بلز کو کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔ اجلاس میں حکومت نے قانون سازی کے متعدد اہم نکات پیش کیے، جن پر مختصر بحث کے بعد ایوان نے منظوری دے دی۔
اسمبلی نے متفقہ طور پر ”سینٹر آف ایکسیلنس آن کاؤنٹرنگ وائلنٹ ایکسٹریم ازم پنجاب بل“ کو منظور کیا، جس کا مقصد پرتشدد انتہا پسندی کی روک تھام کے لیے تحقیقی اور تربیتی اقدامات کو فروغ دینا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ تحفظِ صارف پنجاب 2025 کا مسودہ قانون بھی کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا، جس کے تحت صوبے میں صارفین کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا اور شکایات کے فوری ازالے کے لیے مؤثر نظام تشکیل دیا جائے گا۔
مزید برآں، بوائلرز اینڈ پریشر ویسلز ایکٹ 2025 کو بھی ایوان نے اکثریتی رائے سے منظور کیا۔ اس قانون کا مقصد صنعتی حفاظتی معیارات کو بہتر بنانا اور انسانی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔
اجلاس میں پیش کیا گیا ”سپیشلائزڈ میڈیکل انسٹیٹیوشنز پنجاب بل“ بھی منظوری پا گیا، جس کے تحت خصوصی طبی اداروں کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے گا تاکہ عوام کو بہتر علاج کی سہولیات میسر آسکیں۔
پانچویں منظور شدہ قانون ”آگاہی اور معلومات کی فراہمی 2025 بل“ تھا، جو سرکاری اداروں سے معلومات کے حصول میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے ایک اہم قدم قرار دیا گیا۔