بجٹ کی منظوری کے بعد قومی اسمبلی کا سیشن آج ہو گا ختم

وفاقی بجٹ کی منظوری کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس آج اختتام پذیر ہو گا

بجٹ میں ٹیکسوں کے اضافے کے سوا کچھ نہیں، شاہد خاقان عباسی

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بجٹ سال 20-2019 کے لئے قومی اسمبلی کا 10 جون سے شروع ہونے والا بجٹ اجلاس آج اختتام پذیر ہوگا۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے بجٹ اجلاس کے اعداد وشمار پیش کر دیئے ہیں.

بجٹ پاس نہیں ہوتا تو حکومت فارغ ہو جاتی ہے، عدالت کے ریمارکس

اگر ہتھیار استعمال کرتے تو یہ تھوڑے سے تھے، زرداری نے اسمبلی میں ایسا کیوں کہا؟

حکومت کو نکالنے کیلئے سیاسی قوتوں کو آگے ہونا ہو گا، آصف زرداری

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ حزب اقتدار اور حزب اختلاف کی جانب سے ایوان میں موجودگی بر قرار رکھنے پران کا شکر گزار ہوں۔ تمام اراکان کا ایوان کی کارروائی میں فعال طور پر شریک ہونے پر مشکور ہوں۔ قومی اسمبلی میں کارروائی اور طریق کار کے قواعد، 2008ء کے مطابق ایوان کی کارروائی انجام دی۔ کوشش کی کی حزب اختلاف کو جتنا ہو سکے موقع فراہم کروں۔

شہباز شریف نے وفاقی بجٹ کیا مسترد کہا بجٹ بنایا آئی ایم ایف نے

اسپیکر قومی اسمبلی نے مزید کہا کہ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے شعبہ قانون سازی کی طرف سے مرتب کردہ متعلقہ اعداد و شمار کا ذکر کرنا چاہتا ہوں۔ بجٹ 19-20 پر عام بحث دس دن تک جاری رہی۔ بحث میں 123حکومتی اور اپوزیشن کے 101ارکان نے بجٹ پر بات کی۔ حزب اقتدار جماعتوں کے لئے اسمبلی میں 21 گھنٹے31 منٹ مختص کئے گئے تھے ،زائد وقت میں سے حزب اختلاف کے لئے 18 گھٹنے 21 منٹ مختص ہوئے۔ بجٹ پر بحث کے لئے مختص کر دہ 40 گھنٹو ں کے مقابلے میں بحث کا دورانیہ 58 گھنٹے رہا .29گھنٹے 54 منٹ حکومت نے صرف کئے ،حزب اختلاف نے 28 گھٹنے 6منٹ تقاریر کی۔ طے شدہ 40گھنٹوں سے 18 گھنٹے زیادہ صرف ہوئے ۔18 گھنٹوں میں سے 9گھنٹے 45منٹ حزب اختلاف نے لئے۔ ارکان نے صبح سے لے کر رات 12بجے بحث میں حصہ لیتے رہے ۔

سپیکر قومی اسمبلی نے مزید کہا کہ حزب اختلاف کی جانب سے منتخب کردہ 10 وزارتوں پر غیر تصویبی اخراجات کے علاوہ اخراجات(20۔2019)کے ضمن میں بحث اور رائے شمار ی کے لئے 1622 تحریکات تخفیف پیش کی گئی ،تحریکات تخفیف پر بحث اڑھائی دن تک جاری رہی۔ مالی بل اور ضمنی مطالبات زر اور زائد مطالبات زر کی منظوری پر علی الترتیب ایک ایک دن صرف ہوا .

اسد عمرنے کی بجٹ کی مخالفت، غریب عوام کے دل جیت لئے

محمد اویس

Comments are closed.