بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کےلیے انکم ٹیکس میں کتنا اضافہ ہوا؟

حکومت نے تنخواہ دار طبقے کو پیس کر رکھ دیا، نجی ملازمین کی تنخواہیں بڑھنے کی کوئی گارنٹی نہیں، مگر ان پر ٹیکس کا مزید بوجھ لاد دیا گیا، آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کےلیے انکم ٹیکس میں اضافہ کر دیا گیاوفاقی بجٹ 2024ء میں 6 لاکھ سالانہ آمدن پر انکم ٹیکس چھوٹ کو برقرار رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا کہ ایف بی آر نے 2019 سے 2023 تک کارپوریٹ انکم ٹیکس اصلاحات نافذ کیں۔سالانہ 12 لاکھ سے 22 لاکھ روپےآمدن پر ٹیکس 15 فیصد کر دیا گیا ہے۔ ماہانہ 1 لاکھ 83 ہزار 344 روپےتنخواہ والوں پر انکم ٹیکس 15 فیصد عائد کردیا گیا ہے۔ ان افراد کا انکم ٹیکس 11667 سے بڑھا کر 15 ہزار روپے ماہانہ کردیا گیا ہے۔
سالانہ 22 لاکھ سے 32 لاکھ روپے آمدن پر ٹیکس 25 فیصد عائد کیا گیا ہے۔ ماہانہ 2 لاکھ67 ہزار 667 روپے تنخواہ پر ٹیکس 25 فیصد کر دیا گیا ہے۔ ان کا انکم ٹیکس 28 ہزار 770 سے بڑھا کر 35 ہزار 834 ماہانہ کر دیا گیا ہے۔سالانہ 32 لاکھ سے 41 لاکھ روپے آمدن پر ٹیکس 30 فیصد عائد کیا گیا ہے۔ ماہانہ 3 لاکھ 41 ہزار 667 تک تنخواہ پر ٹیکس 30 فیصد کر دیا گیا ہے۔ ان افراد کا ٹیکس 47 ہزار 408 روپے سے بڑھ کر 53 ہزار 333 روپے ماہانہ ہوگیا ہے۔سالانہ 41 لاکھ روپے تنخواہ پر 35 فیصد ٹیکس لاگو کیا جائےگا۔انہوں نے بجٹ تقریر میں کہا کہ اب پرسنل انکم ٹیکس اصلاحات لاگو کرنے کی ضرورت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ تنخواہ دار طبقے میں زیادہ سے زیادہ ٹیکس سلیب میں اضافہ نہ کرنے کی بھی تجویز ہے جبکہ ٹیکس سلیب میں کچھ ردوبدل تجویز کیا جا رہا ہے۔

Comments are closed.