بجٹ میں ٹیکسوں کے اضافے کے سوا کچھ نہیں، شاہد خاقان عباسی
سابق وزیراعظم، مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ جہاں شفاف الیکشن نہیں ہوتے وہ ملک ترقی نہیں کرتے ،یہ حکومت صرف عوام کی تکلیف میں اضافہ کر سکتی ہے .
بجٹ پاس نہیں ہوتا تو حکومت فارغ ہو جاتی ہے، عدالت کے ریمارکس
اگر ہتھیار استعمال کرتے تو یہ تھوڑے سے تھے، زرداری نے اسمبلی میں ایسا کیوں کہا؟
حکومت کو نکالنے کیلئے سیاسی قوتوں کو آگے ہونا ہو گا، آصف زرداری
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت جاری ہے، قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ بجٹ کے ذریعے ترجیحات طےکی جاتی ہیں ،حکومت نےعوام پر1500ارب کااضافی بوجھ ڈالا. شاہد خاقان عباسی کا مزید کہنا تھا کہ اس بجٹ میں ٹیکسوں میں اضافےکے سوا کچھ نہیں،بجٹ کا مطلب عوام کو ریلیف دینا اورکاروبارکومراعات دینا ہوتا ہے.
اسد عمرنے کی بجٹ کی مخالفت، غریب عوام کے دل جیت لئے
پاکستان کی شنگھائی تعاون تنظیم میں سفارتی کامیابی پر بھارتی برہم
شاہد خاقان عباسی نے اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ آج حکومت اپنےاخراجات کےلیےضمنی گرانٹ مانگ رہی ہے،واویلا مچاتے ہیں کہ کرنٹ خسارہ کم کردیا حالانکہ بجٹ کا خسارہ 3500ارب کا ہے ،ٹارگٹ پورا کرنے کا مطلب جو بچا وہ بھی تباہ ہوجائے گا
شہباز شریف نے وفاقی بجٹ کیا مسترد کہا بجٹ بنایا آئی ایم ایف نے
سپیکر قومی اسمبلی نے شہباز شریف کی ایسی بات مان لی جو حکومت رد کر چکی
واضح رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی سے بجٹ منظور ہو چکا ہے ،اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں فنانس بل کو بھی شق وار کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا جب کہ اپوزیشن کی بجٹ میں کٹوتی کی تمام تحاریک مسترد ہو گئیں۔حکومتی ارکان کی جانب سے فنانس بل کی منظوری پر وکٹری کے نشان بنائے گئے بجٹ منظور ہوتے ہیں پاکستان پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے اراکین احتجاجاً اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے