سیالکوٹ (باغی ٹی وی، بیورو چیف شاہد ریاض)سیالکوٹ کی بزنس کمیونٹی نے وفاقی بجٹ 2025-26 کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے 11 جولائی کو بھرپور احتجاج کا اعلان کر دیا ہے۔ سیالکوٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر اکرام الحق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ بجٹ کاروباری طبقے کے خلاف ایک کھلی جنگ ہے، جس کے ذریعے معیشت کا گلا گھونٹنے کی سازش کی گئی ہے۔
اس موقع پر سینیئر نائب صدر شہباز وسیم لودھی، نائب صدر عمر خالد، محمد خلیل (صدر چیمبر آف سمال ٹریڈرز اینڈ سمال انڈسٹری)، محمد اعجاز غوری (چیئرمین میڈیا کمیٹی)، لالہ ظفر (چیئرمین پولیس کمیٹی)، شیخ خالد اور مقامی صحافی بھی موجود تھے۔
اکرام الحق کا کہنا تھا کہ پورے ملک کی بزنس کمیونٹی سراپا احتجاج ہے، لیکن حکومت مسلسل ان کی آواز کو نظر انداز کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ آخر کس کو خوش کرنا چاہتے ہیں؟ مقامی صنعت کو تباہ کر کے کیا حاصل ہوگا؟ ٹیکسز کا ایسا بوجھ ڈالا جا رہا ہے جو ناقابل برداشت ہے۔ ہم فیصلہ کر چکے ہیں کہ اس بار ٹیکس ریٹرن جمع نہیں کرائیں گے۔ اگر حکومت نے ہوش کے ناخن نہ لیے تو ہم سڑکوں پر آنے پر مجبور ہوں گے۔
صدر سیالکوٹ چیمبر نے مزید کہا کہ ایف بی آر کے رویے اور پالیسیوں سے بزنس کمیونٹی سخت نالاں ہے، متعدد بار شکایات کے باوجود مسائل حل نہیں کیے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم آئی ایم ایف کے ایجنڈے کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ 11 جولائی کو سیالکوٹ میں بھی ملک گیر احتجاج میں بھرپور شرکت کی جائے گی تاکہ حکومت کو باور کروایا جا سکے کہ یہ بجٹ ناقابل قبول ہے۔








