بجلی کا بریک ڈاون، ن لیگ نے وفاقی وزراء کے استعفیٰ کے مطالبہ کر دیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ملک میں بجلی کے بریک ڈاون کا معاملہ،وفاقی وزرا کے استعفوں کے مطالبے کی پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع کروا دی گئی
قرارداد مسلم لیگ (ن) کی رکن سمیرا کومل نے جمع کرائی،قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ بریک ڈاؤن کی تحقیقات کیلئے کمیشن قائم کیا جائے، تحقیقاتی کمیشن میں وزیر بجلی و پانی، متعلقہ افسران کو طلب کیا جائے، تحقیقاتی کمیشن ایک ہفتے میں رپورٹ پبلک کرے،
قرارداد کے متن میں مزید کہا گیا ہے کہ تحقیقات ہونے تک عمر ایوب، فیصل واوڈا فوری مستعفی ہوں،
دوسری جانب بریک ڈاون کے 2 روز بعد بھی بجلی کا ترسیلی نظام معمول پر نہ آسکا،ملک میں اکثر شہروں میں بجلی کی آنکھ مچولی جاری ہے،راولپنڈی صدر، راجہ بازار، گنجمنڈی، صادق آباد کے علاقں میں بجلی وقفے وقفے سے غائب ہے،راولپنڈی میں کمرشل مارکیٹ، ڈھوک حسو، پیرودائی، اقر ملحقہ علاقں میں بجلی غائب ہے،سرگودھا، ساہیوال، گجرخان، سوہاوہ، جہلم، سمیت پنجاب کے اکثر علاقں مین بجلی کی متواتر سپلائی معطل ہے
لیسکو کے 320 سے زائد فیڈرز سے بجلی بند ہے،لاہور کے مختلف علاقوں میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ جاری، گلشن راوی، سمن آباد، راج گڑھ، مغلپورہ، مزنگ شامل ہیں،عابد مارکیٹ، شادباغ اور بادامی باغ کے علاقوں میں بھی لوڈشیڈنگ جاری ہے شاہدرہ، کریم پارک، بیگم کوٹ، بلال گنج کے علاقے بھی لوڈشیڈنگ سے متاثر ہیں
شیرانوالہ، بھاٹی گیٹ، شاہ عالم مارکیٹ میں بھی لوڈشیڈنگ جاری ہے،گرین ٹاؤن، بھٹہ چوک، آر اے بازار، گلستان پارک، ڈی ایچ اے میں بجلی ہے،نشاط کالونی، قلعہ گجر سنگھ، گڑھی شاہو، دھرم پورہ میں بھی بجلی غائب ہے ،صدر، گلبرگ، علامہ اقبال ٹاؤن کے علاقے بجلی سے محروم ہیں لیسکو کو بلاتعطل بجلی فراہمی کیلئے 2200 میگاواٹ کی ضرورت ہے
ملک بھرمیں بجلی کی بندش کا سبب بننے والے افسروں کونوکریوں سے فارغ کردیا گیا ،اطلاعات کے مطابق حکام کی طرف سے کہا گیا ہے کہ وہ افسران جن کی وجہ سے ملک بھرمیں بجلی کی بندش ہوئی ہے ان کونوکریوں سے فارغ کردیا گیا ہے
سینٹرل پاورجنریشن کمپنی کی طرف سے ان افسران کی لسٹ بھی جاری کردی گئی حکام کی طرف سے کہا جارہا ہے کہ ان افسران میں محمد سہیل احمد ایڈنشنل پلانٹ مینجر،دیدارعلی چنا جونیئر انجنیئر ، علی حسن گولو فورمین ،ایاز حسین داہڑ،سعید احمد،سراج احمد میمن اورمحمد الیاس کو برطرف کیا گیا ہے