الحمدللہ بنیان المرصوص کے ہم فاتح ہوئے جس پر دنیا کے باشعور پڑھے لکھے ان پڑھ لوگوں نے ہماری افواج کے اس معرکہ حق کو سراہا بلکہ کہا اور دنیا کے بڑے بڑے میڈیا چینلز و اخبارات میں افواج پاکستان کے فاتح ہونے پر تعریفوں کے اداریئے و کالم لکھے گئے مگر اندرون ملک دشمن جو ابھی تک اس معرکہ حق کو ماننے کیلئے بالکل تیار نہیں ہیں اور اس جنگ کو فرضی جنگ قرار دیتے ہیں وہ لوگ اس جنگ کو نہیں مانتے اور کہتے ہیں کہ فیلڈ مارشل ایسے ہی بن گئے یہ سب فلمی تھا بغض اور ملک دشمنی کی انتہا ھے کہ یہ لوگ دوران جنگ بھی سوشل میڈیا پر افواج پاکستان پر بھونکتے رھے کیا ان لوگوں نے ڈرون تباہ ہوتے نہیں دیکھے کیا ان لوگوں نے فضائیہ کے شاہینوں کا جنگی جنون نہیں دیکھا کیا ان لوگوں نے زمین سے زمین تک مار کرنے والے میزائلوں کو چلتے نہیں دیکھا کیا ان لوگوں سے اپنے باپ مودی کو اور اس کے حواریوں کو روتے ہوئے نہیں دیکھا یہ سب دنیا نے دیکھا مگر ان ملک دشمنوں نے دیکھتے ہوئے بھی نہیں دیکھا جو بڑی بڑی باتیں کرتے تھے ان کو بارڈرز پر ڈیوٹی دینی چاہیئے ہم جنگ کے قابل نہیں ہمارے پاس تیل ختم ھے وہ سب پراپیگنڈا اللہ تعالیٰ نے ختم کردیا اور ان انتشاریوں کے باپ مودی نے جنگ میں پہل کی بعد ازاں پھر مرشدِ اعظم امت مسلمہ چیف آف آرمی سٹاف جنرل حافظ سید عاصم منیر صاحب نے بنیان المرصوص کی طرح دشمن کو جواب دیا جس کے نتیجے میں دشمن کے ایئر بیس تباہ کردئیے ٹیکنالوجی کا سسٹم تباہ کردئیے دشمن کو بلین ٹریلین ڈالرز کا نقصان پہنچایا جس پر اس انتشاری ٹولے کے دادا ابو نے مرشدِ اعظم امت مسلمہ چیف آف آرمی سٹاف جنرل حافظ سید عاصم منیر صاحب سے معافی مانگی اور جنگ روکنے کا مطالبہ کیا جس پر امن پسند ملک ہونے کے ناطے ہم نے جنگ روک دی اور اس جنگ کے ہم فاتح قرار پائے جس پر عوام نے اپنے فاتح بنیان المرصوص کے ہیرو جنرل حافظ سید عاصم منیر صاحب کو فیلڈ مارشل کیلئے منتخب کیا ہم نے حکومت وقت سے مطالبہ کیا تھا کہ فیلڈ مارشل سے بھی بڑا کوئی اعزاز ھے تو وہ مرشدِ اعظم امت مسلمہ جنرل حافظ سید عاصم منیر صاحب کو ملنا چاہیئے اور الحمدللہ رب العالمین نے مرشدِ اعظم کو فیلڈ مارشل کے اعزاز سے نوازا گیا اور ہم عوام اپنے مرشدِ اعظم امت مسلمہ فیلڈ مارشل جنرل حافظ سید عاصم منیر صاحب کو سلام پیش کرتے ہیں کہ انہوں نے ہمیں سوتے ہوئے جنگ کا فاتح بنایا اس ہائبرڈ وار میں انہوں نے بیرونی دشمنوں کیساتھ ساتھ اندرون ملک دشمنوں کو بھی ننگا کیا جو لوگ اس جنگ کو دشمن کی خوشنودی کے لئے فرضی جنگ کہہ کر رہے ہیں وہ اپنی ماں بہن بیٹی کا کی عصمت کی قسم کھا کر بتائیں کہ یہ جنگ فرضی تھی جس میں ہمارے قیمتی جوانوں نے شہادتوں کو ملک کی بقاء کیلئے اہم سمجھا اور قربان ہوئے
اے دشمنان اسلام اب تجھے سبق ھم دیں گے
دین ھے ہمارا اسلام اور ہم نگہبان ہیں اس کے