برکینا فاسو میں شدت پسندوں کا حملہ،53 افراد ہلاک،30 زخمی
افریقی ملک برکینا کی فوج کے مطابق، ملک کے شمال میں باغی جنگجوؤں کے ساتھ شدید جھڑپوں کے دوران برکینا فاسو کی سکیورٹی فورسز کے کم از کم 53 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
باغی ٹی وی: فوج نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ 17 فوجی اور فوج کی مدد کرنے والے 36 شہری رضاکار فوجی پیر کو یاٹینگا صوبے میں کومبری کمیون میں شدت پسندوں کے ایک "حملے” کے دوران مارے گئےشدت پسندوں کے حملے میں 30 سکیورٹی اہلکار زخمی بھی ہوئے قصبے میں سیکورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا تھا تاکہ دو سال سے زیادہ عرصہ قبل جنگجوؤں کے ذریعہ علاقہ سے باہر جانے والے مکینوں کی دوبارہ آباد کاری کو ممکن بنایا جا سکے۔
بیان میں کہا گیا کہ انتہائی بزدلی کا یہ عمل سزا سے محفوظ نہیں رہے گا فرار ہونے والے باقی دہشت گرد عناصر کو ناکارہ بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے کئی درجن جنگجو بھی مارے گئے اور ان کے جنگی ساز و سامان کو تباہ کر دیا گیافوج نے بتایا کہ علاقے میں آپریشن ابھی بھی جاری ہے-
سعودی عرب اور ایران عالم اسلام اور اس خطے کے دو بااثر ممالک ہیں ،ایرانی …
برکینا فاسو کی فوج نے جوابی حملے میں شدت پسندوں کے بیشتر جنگجوؤں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے تاہم حکام کی جانب سے اس حوالے سے مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل برکینا فاسو میں 28 افراد کی گولیاں لگی لاشیں برآمد ہوئی تھیں جس سے متعلق حکام کی جانب سے کہا گیا تھا کہ معاملے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
مشرقی افریقی ملک برکینا فاسو گزشتہ ایک دہائی سے انتہاپسندی اور دہشتگردی کا شکار ہے، دہشتگردی کے خلاف جنگ کے دوران اب تک ہزاروں شہری اور سینکڑوں فوجی ہلاک جبکہ لاکھوں افراد ہجرت کر چکے ہیں۔