ایران: یزد بس حادثے کے شہداء کی میتیں پاکستان روانہ کردی گئیں

0
50
iran bus

یزد بس حادثے میں جاں بحق ہونے والے پاکستانی زائرین کی میتیں آج صبح ایران سے پاکستان روانہ کردی گئیں۔ سفارتی ذرائع کے مطابق، میتوں کو لے کر آنے والا سی 130 طیارہ پاکستانی وقت کے مطابق صبح 6 بجے اور ایرانی وقت کے مطابق 4 بجے یزد ہوائی اڈے سے روانہ ہوا۔ اس موقع پر ایرانی حکام نے پورے پروٹوکول کے ساتھ میتوں کو رخصت کیا۔ روانگی سے قبل یزد ہوائی اڈے پر ایک تعزیتی تقریب کا اہتمام بھی کیا گیا۔تقریب میں یزد کے گورنر، مقامی حکام اور پاکستانی سفارت خانے کے سیکنڈ سیکرٹری سمیت دیگر اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔ اس موقع پر زائرین کے علاوہ ایران میں مقیم پاکستانی بھی بڑی تعداد میں موجود تھے۔ میتوں کو پاکستانی اور ایرانی پرچموں میں لپیٹ کر روانہ کیا گیا، اور امام رضا (ع) کے روضے کی خاک بھی میتوں کے ساتھ ہدیے کے طور پر دی گئی۔میتوں کے ہمراہ پاکستانی قونصلر برائے زاہدان، محمد صدیق بھی سفر کر رہے ہیں۔ محمد صدیق پاکستان پہنچنے کے بعد میتوں کو ورثاء کے حوالے کریں گے۔ اس سے قبل، میتوں کی شناخت کا عمل صبح مکمل کیا گیا تھا، جس کے بعد ان کی قانونی دستاویزات تیار کی گئیں۔
ایرانی حکام نے میتوں کو ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری کیے اور ضروری کاغذی کارروائی مکمل ہونے کے بعد میتیں پاکستان روانہ کی گئیں۔سفارتی ذرائع کے مطابق، آج صبح پاکستانی سفیر مدثر ٹیپو نے یزد کے ڈپٹی گورنر کے ساتھ ایک اجلاس منعقد کیا جس میں میتوں کی پاکستان روانگی کے انتظامات کو حتمی شکل دی گئی۔ بتایا گیا ہے کہ میتوں کے ہمراہ کچھ زخمی بھی پاکستان پہنچ رہے ہیں۔ ایرانی حکومت نے بس حادثے میں زخمی ہونے والے زائرین کا مفت علاج کیا اور ان کے ویزے کے ختم ہونے کی صورت میں مکمل صحتیابی تک بغیر ویزا رہائش کی سہولت بھی فراہم کی۔سفارتی ذرائع کے مطابق، میتیں لے کر آنے والا طیارہ پاکستانی وقت کے مطابق رات 8:30 بجے جیکب آباد ہوائی اڈے پر پہنچے گا، اور رات 10 سے 11 بجے کے درمیان میتوں کو ورثاء اور لواحقین کے حوالے کیے جانے کا امکان ہے۔ حادثے میں زخمی ہونے والے زائرین کے ساتھ ان کے اہل خانہ کو بھی مکمل تعاون فراہم کیا جا رہا ہے، اور ایرانی حکومت نے ہر ممکن مدد فراہم کرنے کا یقین دلایا ہے۔حادثے کے بعد ایرانی اور پاکستانی حکام کے درمیان مسلسل رابطہ رہا اور دونوں ممالک نے شہداء کے لواحقین اور زخمیوں کے لئے ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

Leave a reply