عمران خان کے جیل میں تحفظ سے متعلق بشریٰ بی بی کی درخواست پر نوٹس جاری

جو گنجائش ہے اور جو کچھ عدالت کرسکتی ہے تو اس پرمیں آرڈرکردوں گا
0
56
bushra imran

اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کے جیل میں تحفظ سے متعلق بشریٰ بی بی کی درخواست پر نوٹس جاری کردئیے۔

باغی ٹی وی: اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامرفاروق نے عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی اپنے شوہرکی جیل میں سکیورٹی اور تحفظ کے لیے دائر درخواست پر سماعت کی جس سلسلے میں بشریٰ بی بی کی جانب سے لطیف کھوسہ عدالت میں پیش ہوئے۔

لطیف کھوسہ نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو گھر کا کھانا فراہم کرنے کی اجازت دی جائے ، ان کو جس سیل میں رکھا گیا وہاں نماز بھی بمشکل ادا کی جاسکتی ہےہماری تاریخ رہی ہے جو بھی صدر یا وزیراعظم بنے بعد میں اڈیالہ اور اٹک جیل کا مہمان بنتا ہے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ جو گنجائش ہے اور جو کچھ عدالت کرسکتی ہے تو اس پرمیں آرڈرکردوں گا۔

بعد ازاں عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت اگلے ہفتے تک ملتوی کردی۔

اڈیالہ جیل میں قید عمران خان کی 71 ویں سالگرہ

واضح رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ نے شوہر کی سکیورٹی اور تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے عدالت سے رجوع کیا بشریٰ بی بی نے لطیف کھوسہ کے ذریعے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست جمع کرائی جس میں وزارت داخلہ، وزارت دفاع، وزارت قانون کے سیکرٹریز، آئی جی جیل خانہ جات، سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل، ڈی جی انٹیلی جنس بیورو اور ڈی جی ایف آئی اے کو فریق بنایا گیا-

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل میں خوراک کے ذریعے زہر دیا جاسکتا ہے اس لیے خدشہ ہے میرے شوہر کو جیل میں کھانے کے ذریعے زہر دیا جائے،میرے شوہرکو جیل مینوئل کے مطابق وہ سہولیات نہیں دی جارہیں جس کے وہ حقدار ہیں، شوہرکے ساتھ جیل میں غیرانسانی سلوک آئین کے آرٹیکل 9 اور 14کی خلاف ورزی ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل میں واک اور ایکسرسائز کی سہولت فراہم کی جائے، انہیں گھر کے کھانے کی اجازت بھی نہیں دی گئی، جیسا ماضی میں قیدیوں کو سہولت دی گئی۔

عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں بڑی کمی

درخواست میں استدعا کی گئی ہےکہ چیئرمین پی ٹی آئی کی جیل میں سکیورٹی اور تحفظ کویقینی بنانےکے اقدامات کیے جائیں، ذمہ دار میڈیکل افسر کے ذریعےخالص خوراک کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے کیونکہ ملاوٹ زدہ خوراک شوہرکی زندگی کے لیے نقصان دہ ہوسکتی ہے چیئرمین پی ٹی آئی انڈر ٹرائل قیدی ہیں اور ملزم جرم ثابت ہونے تک بے قصوریام عصوم تصور ہوتا ہے لہٰذا جیل میں سہولیات کی فراہمی سے متعلق عدالتی حکم پر عملدرآمد کرایا جائے۔

Leave a reply