پشاور ہائی کورٹ نے بشریٰ بی بی کو درج مقدمات میں 14 روز تک گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔

باغی ٹی وی : بشریٰ بی بی کی راہداری ضمانت اور مقدمات کی تفصیل سے متعلق درخواستوں کی پشاور ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی، جسٹس شکیل احمد اور جسٹس صاحبزادہ اسد اللّٰہ نے درخواست پر سماعت کی،دوران سماعت پشاور ہائی کورٹ نے عدالت نے نیب، ایف آئی اے، وفاق اور صوبائی حکومت سے مقدمات کی تفصیل طلب کر لیں،بعد ازاں بشریٰ بی بی کو حفاظتی ضمانت دے دی اور درج مقدمات میں 14 روز تک گرفتار نہ کرنے کا حکم بھی دیا۔

دوسری جانب بشریٰ بی بی کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا امکان ہے، ذرائع کاکہنا ہے کہ بشریٰ بی بی کچھ دیر بعد اڈیالہ جیل روانہ ہوں گی،پشاور ہائیکورٹ سے راہداری ضمانت کے بعد بشریٰ بی بی کسی بھی صوبے میں جا سکتی ہیں،ذرائع کے مطابق بشریٰ بی بی بانی پی ٹی آئی سے کئی اہم معاملات پر گفتگو کریں گی۔

واضح رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ کو گزشتہ جمعرات کو رہا کیا گیا تھا جس کے ایک دن قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے سرکاری تحائف کی غیر قانونی فروخت سے متعلق کیس میں ان کی ضمانت منظور کی تھی، اڈیالہ جیل راولپنڈی سے ان کی رہائی کے نتیجے میں ان کی تقریباً 9 ماہ کی قید ختم ہوئی، بشریٰ بی بی کی رہائی کو عمران خان ​​اور ان کی فیملی کیلئے گزشتہ سال اگست کے بعد سے سب سے بڑا قانونی ریلیف سمجھا جا رہا ہے،عمران خان مسلسل یہ کہتے رہے ہیں کہ ان کی اہلیہ کو غیر منصفانہ طور پر گرفتار کیا گیا اور ان پر دباؤ ڈالنے کیلئے مختلف مقدمات میں پھنسایا گیا-

متعلقہ حکام اور پی ٹی آئی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ بشریٰ بی بی کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے میرٹ پر ضمانت دی تھی لیکن ماضی کے برعکس اس مرتبہ انہیں جیل میں مزید عرصہ کیلئے قید رکھنے کیلئے کسی اور کیس میں گرفتار نہیں کیا گیا،ایک اہم سرکاری ذریعے نے بتایا تھا کہ بشریٰ بی بی کی رہائی کسی ڈیل کا نتیجہ نہیں لیکن انہوں نے یہ انکشاف کیا تھا کہ عدالت کی جانب سے ضمانت منظور ہونے پر انہیں جیل میں نہ رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

Shares: