پی ٹی آئی کا احتجاجی قافلہ اسلام آباد پہنچ گیا، بشریٰ بی بی کھل کر سامنے آ گئیں، قیادت سنبھال لی، بشریٰ بی بی کارکنان کو لے کر 26 نمبر چونگی سے ریڈ زون کی طرف روانہ ہو گئیں
بلیو ایریا اسلام آباد میں بشریٰ بی بی نے مظاہرین سے حلف لیا کہ جب تک خان باہر نہیں آتے کوئی بھی مجھے اکیلا چھوڑ کر اسلام آباد سے نہیں جائے گا، بشریٰ بی بی کینٹینر پر آئیں اور کارکنان سے کہا کہ مجھے اکیلا چھوڑ کر نہیں جانا، میرے ساتھ رہنا ہے، کوئی مجھے چھوڑ کر نہیں جائے جب تک ہمارے خان ہمارے پاس نہیں آ جاتے کوئی مجھے اکیلا چھوڑ کر نہیں جائے گا، بشریٰ بی بی نے کارکنا ن سے حلف لیا،بشریٰ بی بی نے اس موقع پر وکٹری کا نشان بھی بنایا.
بشری بی بی کی قیادت میں پی ٹی آئی کا مرکزی قافلہ اسلام آباد کے زیروپوائنٹ پہنچ گیا ہے، احتجاجی قافلہ کی منزل ڈی چوک ہے، تحریک انصاف کا احتجاجی قافلہ جی 11 اور جی 9 سے گزرا وہاں پولیس اور پی ٹی آئی کارکنان میں تصادم ہوا، اس وقت بھی دونوں جانب سے ایک دوسرے پر آنسو گیس کی شیلنگ جاری ہے اور پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ بھی کیا جارہا ہے۔قافلے کے شرکا نعرے لگاتے ہوئے آگے بڑھ رہے ہیں، انقلاب ، انقلاب کے نعرے لگائے جا رہےہیں،کئی مقامات پر پولیس پیچھے ہٹ گئی اور قافلے کو آسانی سے آگے بڑھنے کا موقع ملا،پی ٹی آئی کے احتجاجی قافلے میں نوجوان،بزرگ، خواتین بھی شامل ہیں، پی ٹی آئی نے اپیل کی ہے کہ اسلام آباد میں احتجاج کے راستوں پر رہنے والوں سے گزارش ہے اپنے وائی فائی کے پاسورڈ ہٹا دیں تاکہ احتجاج کے شرکاء انٹرنیٹ استعمال کرتے ہوئے احتجاج کے مناظر اور عوام کے خلاف بدترین جبر کے ثبوت دنیا بھر تک پہنچا سکیں۔
پی ٹی آئی احتجاج، شرکاء ڈی چوک کے قریب،زیروپوائنٹ کراس کر گئے
بلیو ایریا میں شہید ملت اسٹیشن کے قریب میبنہ طور پرپی ٹی آئی کارکنان کی طرف سے درختوں کو آگ لگائی جارہی ہے،پولیس کی شیلنگ اور کارکنان کا پولیس پر پتھراؤ کا سلسلہ بھی جاری ہے
قبل ازیں عمران خان کے احتجاج کیلئے متبادل جگہ کی حامی بھرنے کے باوجود بشریٰ بی بی نے ماننے سے انکار کردیا تھا، بشریٰ بی بی کا کہنا تھا کہ چند سازشی عناصر ڈی چوک کے بجائے دوسرے مقام پر ہمیں روکنا چاہتے ہیں، عمران خان نے مجھے ہر صورت ڈی چوک جانے کا کہا ہے، ڈی چوک سے کم کسی بھی مذاکراتی فیصلے پر کارکنان راضی نہیں ہیں
ذرائع کا بتانا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے مذاکراتی معاملات پر مکمل خاموشی اختیار کیے رکھی ہے جبکہ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر بھی کوئی فیصلہ نہیں کر سکے،پی ٹی آئی کےذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت دھرنے کیلئے حتمی مقام کا تعین کرنے میں ناکام نظر آتی ہے، مرکزی قیادت میں کوئی بھی ذمہ داری لینے کو تیار نہیں،پی ٹی آئی کے ذرائع کے مطابق علی امین نے کہا کہ کارکنان کو اسلام آباد حتمی مقام تک لے جانے کیلئے رابطہ کاری میں مشکل ہو رہی ہے۔
قبل ازیں بیرسٹر گوہر کی سربراہی میں پی ٹی آئی وفد کی عمران خان سے دوسری ملاقات کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر، بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور سے ملاقات کیلئے روانہ ہوئے تھے،بیرسٹر گوہر کی قیادت میں پی ٹی آئی وفد کی عمران خان کیساتھ 40 منٹ تک جاری رہنے والی بات چیت میں بیرسٹر گوہر نے احتجاج اور حکومت کی طرف سے آپشنز سےبانی پی ٹی آئی کو آگاہ کیا،دوسری ملاقات میں عمران خان نےبشریٰ بی بی، علی امین گنڈاپور اور کارکنوں کیلئے اہم پیغام ریکارڈ کروایا تھا، بیرسٹر گوہر بشریٰ بی بی اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کو ریکارڈ شدہ ویڈیو پیغام دکھانے کیلئے روانہ ہوئے تھے، عمران خان کے ویڈیو پیغام سننےکےبعد بشریٰ بی بی، علی امین گنڈاپور اور پی ٹی آئی قیادت کی جانب سے آئندہ کےلائحہ عمل کے اعلان کا امکان تھامیڈیا رپورٹس کے مطابق عمران خان کے ویڈیو پیغام میں حکومتی تجاویز میں سے ایک پر اتفاق کیا گیا ہے۔
اس سے قبل وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا تھا کہ ہم نے مظاہرین سے کہا تھا ڈی چوک پر جس نے بھی جلسہ کیا کبھی اجازت نہیں ملی، درخواست دیں اور سنجانی چلے جائیں،پی ٹی آئی قیادت ملاقات کیلئے دو مرتبہ اڈیالہ گئی، انہیں وہاں سے بھی اپروول مل گئی ہے،چاہےدفعہ 144 نافذ کرنی ہو یا ہمیں انتہائی اقدام تک جانا پڑے، پہلے ہی بتارہےہیں، نقصان ہوا تو ہم ذمے دار نہیں ہوں گے،وزیرداخلہ محسن نقوی نے پولیس کانسیٹبل کے قتل کی ایف آئی آر پی ٹی آئی قیادت کے خلاف درج کرانے کا اعلان کیا اور کہا کہ شہدا کی فیملی سے وعدہ ہے ان کا خون رائیگاں نہیں جانے دیں گے، جن لوگوں نے احتجاج کی کال دی، جنہوں نے لوگوں کو بلایا ان سب کو نہیں چھوڑیں گے۔
قبل ازیں مظاہرین کے مبینہ تشدد سے جاں بحق پولیس کانسٹیبل مبشر کی نماز جنازہ پولیس لائن میں ادا کردی گئی،نمازجنازہ میں وزیر داخلہ محسن نقوی آئی جی پنجاب سمیت اعلیٰ پولیس قیادت بھی شریک ہوئی جبکہ وزیراعظم نے بھی مظاہرین کی جانب سے پولیس اہلکار کو شہید کرنے کی مذمت کی۔
تحریک انصاف کے احتجاج کے دوران انتشار سے نمٹنے کیلئے وفاقی دارالحکومت میں فوج طلب کرلی گئی، وزارت داخلہ نے اسلام آباد میں فوج کی طلبی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا جس کے مطابق آرٹیکل 245 کے تحت پاک فوج کو بلایا گیا ہے اور واضح کیا گیا ہے کہ قانون توڑنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا، آرمی کو کسی بھی علاقے میں امن امان کی صورتحال برقرار رکھنے کیلئے کرفیو لگانے کے اختیارات بھی تفویض کیے گئے ہیں، سکیورٹی اداروں کو انتشار پھیلانے والوں کو موقع پر گولی مارنے کے واضح احکامات دیے گئے ہیں۔
اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے احتجاجی مظاہرے کے دوران سری نگر ہائی وے پر شرپسندوں نے رینجرز اہلکاروں پر گاڑی چڑھا دی تھی جس سے 4 رینجرز اہلکار شہید جب کہ 5 رینجرز اور 2 پولیس کے جوان بھی شدید زخمی ہوگئے،سکیورٹی ذرائع کے مطابق شرپسندوں کی جانب سے قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں میں اب تک رینجرز کے 4 اور پولیس کے 2 جوان شہید ہو چکے ہیں جبکہ اب تک 100 سے زائد پولیس اہلکار زخمی ہو چکے ہیں جن میں متعدد شدید زخمی ہیں۔آئی جی پنجاب کا کہنا ہے کہ ہمارے 119 بندے زخمی ہوئے، پولیس بھی اسلحہ چلا سکتی ہے لیکن ہمارے اہلکار مسلح نہیں ہیں، پنجاب پولیس کے 22 ہزار اہلکار یہاں موجود ہیں، پاکستان اور اسلام آباد کو محفوظ بنانے کے لئے ہم یہاں موجود رہیں گے،
26 نمبر چنگی،پی ٹی آئی کارکنوں نے میڈیا ڈی ایس این جیز پر حملہ کیا،جیو نیوز،سما ٹی وی، سنو نیوز ، آج ٹی وی، اے آر وائی نیوز،92 نیوز کی گاڑیوں کے شیشے توڑ دیے گئے ،گاڑیوں پر کارکنان نے پتھر مارے، لوہے کے راڈوں سے حملہ کیا،میڈیا سٹاف بمشکل ہجوم سے جان بچا کر نکلے،
علاوہ ازیں پی ٹی آئی کارکنان کی سنگجانی ٹول پلازہ میں سرکاری سامان چوری کی ویڈیو منظر عام پر آ گئی،پی ٹی آئی کارکنان کمپیوٹرز اور دیگر قیمتی سامان بھی ساتھ لے گئے،پرتشدد مظاہرین کی جانب سے پولیس کی گاڑی بھی جلا دی گئی، پرتشدد کارکنان کے حملوں سے سرکاری املاک کوبھی نقصان پہنچا ،پرتشدد کارروائیوں اور سرکاری املاک کی توڑ پھوڑ کی متعدد ویڈیوز منظرعام پرآ چکی ہیں
پی ٹی آئی کے احتجاج کے سبب اسلام آباد کی چائنہ چوک اور ڈی چوک پر پولیس کی نفری تعینات ہے،سیکرٹری داخلہ نے ڈی چوک کا دورہ کیا اور سکیورٹی انتظامات کا جائزہ بھی لیا،احتجاج کے باعث راولپنڈی اسلام آباد میں سڑکوں کی بندش ہے، اسلام آباد آنے والے تمام راستے بند ہیں اور میٹرو بس سروس معطل ہے جب کہ جڑواں شہروں میں انٹرنیٹ کی فراہمی بھی جزوی معطل ہے،تعلیمی اداروں میں جڑواں شہروں میں آج پھر چھٹی کی گئی ہے، اسلام آباد کے سرکاری ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کی گئی ہے،
میں جیل میں،اب فیصلے بشریٰ کریں گی،عمران خان کے پیغام سے پارٹی رہنما پریشان
پی ٹی آئی احتجاج، بشریٰ کا مشن کامیاب، سیاست میں باضابطہ انٹری،علیمہ "آؤٹ”
عوام نے 24 نومبر کی کال مسترد کر دی، شرجیل میمن
پی ٹی آئی کا سوشل میڈیا بھی "وڑ”گیا
عمران خان کی جانب سے "فائنل کال” پنجاب میں "مس کال” بن گئی
پی ٹی آئی احتجاج،خیبر پختونخوا سے 12 سو سے زائد چھوٹی بڑی گاڑیاں،شرکا کی تعداد
پی ٹی آئی احتجاج،قیادت بشریٰ بی بی نے سنبھال لی،کینٹینر پر چڑھ گئیں
پی ٹی آئی احتجاج، بشریٰ تو آ گئیں، علیمہ خان منظر سے غائب
اسلام آباد، مظاہرین پتھراؤ سے متعدد پولیس اہلکار زخمی
24 نومبردن ختم،لاہورسے نہ قافلہ نکلا نہ کوئی بڑا مظاہرہ
سپریم کورٹ پر حملہ کرنے والوں کو سزا مل جاتی تو نومئی نہ ہوتا، مبشرلقمان
بشریٰ کو خون چاہیے،مولانا کو 3 میسج کس نے بھجوائے؟
بشریٰ کا خطاب،عمران خان تو”وڑ” گیا. مبشر لقمان
خود گرفتاریاں دے رہے،پی ٹی آئی قیادت کہیں نظر نہیں آرہی،مصدق ملک
گاڑیوں میں بیٹھیں،تیز چلیں، خان کو لئے بغیر واپس نہیں آنا، بشریٰ بی بی کا شرکا سے خطاب
پٹھان غیرتمند،ساتھ نہیں چھوڑتے،میرے "میاں” کو لانا ہے،بشریٰ کا کینیٹینر پر خطاب