مسلم لیگ ن کے رہنما،نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ سعودی عرب کو سیاسی مفادات کے لیے نشانہ بنانا افسوسناک ہے۔
سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے سعودی عرب سے متعلق بیان پر رد عمل دیتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ یہ اقدام مایوس ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے،سیاسی قوتیں اپنے مقاصد کیلیے خارجہ پالیسی پر سمجھوتہ کرنے سے باز رہیں،پاکستان اور سعودی عرب برادر ملک ہیں، دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات باہمی احترام پر مبنی ہیں، ہمیں سعودی عرب کی ترقی اور خوشحالی کے سفر پر فخر ہے، پاکستان بھی سعودیہ سے قریبی تعلقات پر فخر کرتا ہے، سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے بشریٰ بی بی کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے ان سے گھڑی لے کر بیچ سکتے ہیں، کروڑوں کا منافع بنا سکتے ہیں، اب سٹوری فلوٹ کردی گئی کہ باجوہ نے کسی سے بات کی اس نے کسی اور سے بات کی، یہ سیاسی فائدے کیلئے کس حد تک جا سکتے ہیں، اب شریعت کارڈ کا بھی استعمال ہوگا۔
وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے بشریٰ بی بی کے سعودی عرب سے متعلق بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بشریٰ بی بی نے جس ملک پر الزام لگایا وہیں اپنی بیٹی کی شادی کی، اسی ملک نے انہیں تحائف دیے جنہیں بشریٰ بی بی نے بلیک مارکیٹ میں بیچ دیا۔
دوسری جانب مشیراطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ بشریٰ بی بی خود وضاحت کریں گی کہ یہ ان کا ذاتی بیان ہے یا پارٹی کا مؤقف ہے،بشریٰ بی بی کے پاس پارٹی کا کوئی تنظیمی عہدہ اور کوئی تنظیمی ذمے داری نہیں،پارٹی کا مؤقف تو پارٹی کا چیئرمین یا سیکریٹری جنرل ہی بیان کرے گا، بشریٰ بی بی کا اپنا نکتۂ نظریہ ہے، اس کے ساتھ پارٹی کا تعلق جوڑنا بے بنیاد ہے،عمران خان کو سعودی عرب نے سزا دلوائی یا حکومت سے ہٹایا اس پر پارٹی نے آج تک بیان نہیں دیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بشریٰ بی بی نے دعویٰ کیا تھا کہ عمران خان جب مدینہ ننگے پاؤں گئے اور واپس آئے تو جنرل باجوہ کو کالز آنا شروع ہوگئیں کہ یہ آپ کس شخص کو لے آئے۔
بشری بی بی کے شریعت ختم کرنے کےالزام،جنرل باجوہ کا ردعمل
بشری بی بی کا شریعت ختم کرنے کا الزام، دوست اسلامی ملک پر خودکش حملہ ہے،عظمیٰ بخاری