سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے بشریٰ بی بی کے قوم سے ویڈیو خطاب پر اپنا تبصرہ کیا ہے
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی کی آج کی تقریر نے عمران خان کو اس سے کہیں زیادہ نقصان پہنچایا جتنا وہ تصور کر سکتے تھے۔ اس تقریر میں بشریٰ بی بی نے مولانا فضل الرحمان کو اپنی حمایت کے لیے بھیجے گئے تین پیغامات کا ذکر نہیں کیا۔مبشر لقمان نے علی امین گنڈاپور کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ وہ محتاط رہیں، کیونکہ حالات کسی ممکنہ قربانی کی نشاندہی کر رہے ہیں۔
ایکس پرایک اور پوسٹ میں سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی اس بات پر ناراض ہیں کہ کسی ایم این اے یا ایم پی اے نے ان کی ڈیمانڈ کے مطابق کوئی رقم ان کے پاس جمع نہیں کروائی۔ اطلاعات کے مطابق، بشریٰ بی بی کو شدید مالی مشکلات کا سامنا ہے اور وہ فوری طور پر رقم چاہتی ہیں،کچھ ذرائع نے بتایا ہے کہ کئی افراد نے رقم عمران خان کی بہن علیمہ خان کو دے دی ہے، بشریٰ بی بی اور علیمہ خان کے درمیان بات چیت نہیں ہو رہی، اس لیے دونوں ایک دوسرے سے اس حوالے سے تصدیق نہیں کر سکتیں۔
واضح رہے کہ بشریٰ بی بی نے قوم سے خطاب میں سعودی عرب اور جنرل ر باجوہ بارے متنازعہ باتیں کی ہیں جس ٔپر حکومت کی جانب سے بھی شدید ردعمل سامنے آیا ہے تو وہیں پی ٹی آئی کہہ رہے کہ بشریٰ کے پاس پارٹی عہدہ نہیں، یہ بیان ذاتی ہے یا پارٹی کا بشریٰ خود وضاحت دیں گی، بشریٰ بی بی 24 نومبر کے احتجاج کے لئے پشاور سے متحرک ہیں اور انہوں نے پارٹی رہنماؤں کو بندے لانے اور پیسے جمع کرنے کا بھی ٹاسک دیا تھا،
بشریٰ کے پاس پارٹی عہدہ نہیں، بیرسٹر سیف،بیان قابل مذمت ہے،اسحاق ڈار
بشری بی بی کے شریعت ختم کرنے کےالزام،جنرل باجوہ کا ردعمل
بشری بی بی کا شریعت ختم کرنے کا الزام، دوست اسلامی ملک پر خودکش حملہ ہے،عظمیٰ بخاری
24 نومبر حتمی ، سب نکلیں،بشری بی بی کا برقع میں خطاب
10،دس ہزار بندے لانے کی شرط،شیر افضل مروت نے بشریٰ بی بی کو آئینہ دکھا دیا، آڈیو لیک
بشریٰ بی بی کیا سالن بنانے کا طریقہ بتا رہی ہے؟ عظمیٰ بخاری
مذاکرات سے معاملات حل ہو جائیں تو بہتر ہے،عمران خان کا گنڈاپور کو مشورہ
پی ٹی آئی احتجاج، بشریٰ بی بی پر اراکین کا عدم اعتماد
بشریٰ بی بی کی ویڈیو”لیک”ہونے کا خطرہ
24 نومبر کےجلسے کی حتمی کامیابی کیلئے خواجہ آصف کا عمران خان اور بشریٰ کو مشورہ
24 نومبر احتجاج:بشریٰ بی بی کی تمام اراکین اسمبلی کو اپنے ساتھ 5 ہزار افراد لے کر آنے کی ہدایت