پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی جانب سے سیاسی فیصلوں میں مداخلت پر پارٹی کی سینئر قیادت میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ پارٹی کے ذرائع کے مطابق بشریٰ بی بی خیبرپختونخوا میں ہونے والی مختلف سیاسی ملاقاتوں اور فیصلوں میں براہ راست شریک ہو رہی ہیں اور اس حوالے سے وہ پارٹی رہنماؤں کے ساتھ مشاورت بھی کرتی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بشریٰ بی بی نے حالیہ دنوں میں مذاکراتی عمل کے حوالے سے پارٹی کے اہم رہنماؤں سے بھی مشاورت کی، جس کے بعد پارٹی کی اعلیٰ قیادت میں تشویش بڑھ گئی۔ پارٹی رہنماؤں کا خیال ہے کہ بشریٰ بی بی کی اس مداخلت سے پارٹی کے اندرونی معاملات اور فیصلوں پر اثر پڑ رہا ہے، جو پارٹی کی سیاست کے حوالے سے تشویش کا باعث بن رہا ہے۔ذرائع کے مطابق گزشتہ ہفتے پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو بشریٰ بی بی کی سیاسی معاملات میں مداخلت کے حوالے سے آگاہ کیا تھا۔ اس پر عمران خان نے بشریٰ بی بی کو سیاسی فیصلوں سے دور رہنے کی ہدایت کی تھی۔ تاہم، ذرائع کا کہنا ہے کہ بشریٰ بی بی کے سیاسی مصروفیات پر سرگرمیوں کا سلسلہ جاری ہے، جس سے پارٹی رہنماؤں میں مزید تشویش پیدا ہو رہی ہے۔
پارٹی کے اندرونی ذرائع کے مطابق، بشریٰ بی بی کی مداخلت کے معاملے پر پارٹی کے رہنماؤں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ آئندہ ملاقات میں بانی پی ٹی آئی عمران خان سے اس مسئلے پر بات کریں گے تاکہ مستقبل میں اس نوعیت کی مداخلت کو روکا جا سکے۔ پارٹی قیادت کا خیال ہے کہ بشریٰ بی بی کی مداخلت سے پارٹی کے اندر اتحاد اور تنظیمی ڈھانچہ متاثر ہو سکتا ہے، جس سے پی ٹی آئی کی سیاسی پوزیشن کمزور ہو سکتی ہے۔اس صورتحال پر پارٹی کے مختلف حلقوں میں مختلف آراء پائی جا رہی ہیں، لیکن اس بات پر سب متفق ہیں کہ پارٹی کے اندرونی معاملات میں بیرونی اثرات اور مداخلت سے بچنا ضروری ہے تاکہ پی ٹی آئی کو اپنے سیاسی اہداف میں کامیابی حاصل ہو سکے۔