اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق خاتونِ اول اور بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو جیل میں بہتر سہولیات فراہم کرنے سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔
جسٹس راجہ انعام امین منہاس نے کیس کی سربراہی کی، جبکہ بشریٰ بی بی کی جانب سے وکلا عثمان گل اور ظہیر عباس ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے،ایڈووکیٹ جنرل آفس کی جانب سے اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کی تیار کردہ رپورٹ عدالت میں جمع کروا دی گئی، جس میں بشریٰ بی بی کو دی جانے والی سہولیات کی تفصیل شامل تھی۔ عدالت نے رپورٹ درخواست گزار کے وکیل کو فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ وہ آئندہ سماعت پر اس کا جائزہ لے کر موقف پیش کریں۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت روسٹر کے مطابق ملتوی کر دی۔
جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق بشریٰ بی بی کو جیل میں نہ صرف ایک علیحدہ کشادہ کمرے میں رکھا گیا ہے، بلکہ اس کمرے میں چہل قدمی کی گنجائش بھی موجود ہے۔ کمرے میں روشنی، پنکھا اور گرمی کے موسم میں روم کولر بھی فراہم کیا گیا ہے، جبکہ ایل سی ڈی اور علیحدہ کچن میں کوکنگ کی سہولت بھی موجود ہے، بشریٰ بی بی کا دن میں دو مرتبہ طبی معائنہ کیا جاتا ہے، اور خاتون میڈیکل ایگزامنر بھی ان کی دیکھ بھال پر مامور ہے، کمرے میں میز، کرسی، گدا، اور کتابوں کی الماری بھی فراہم کی گئی ہے، کھانے کا بھی میڈیکل آفیسر باقاعدہ معائنہ کرتا ہے ، بشریٰ بی بی کو اہلِ خانہ اور وکلا سے ملاقات میں کوئی رکاوٹ نہیں دی جا رہی، اور تمام ملاقاتیں باقاعدگی سے کرائی جا رہی ہیں۔