بشریٰ بی بی کو پیش نہ کرنے پر سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو نوٹس
راولپنڈی کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے بشریٰ بی بی کو پیش نہ کرنے پر سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو نوٹس جاری کر دیا۔
یہ فیصلہ عدالت میں بشریٰ بی بی کے وکیل کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر ہوا۔ درخواست میں عدالت کو بتایا گیا کہ بشریٰ بی بی کو 26 نومبر 2024 کو 31 مقدمات میں عبوری ضمانت کے حوالے سے سماعت کے لیے عدالت میں پیش کیا جانا تھا، تاہم عدالتی احکامات کے باوجود جیل انتظامیہ نے انہیں عدالت میں پیش نہیں کیا۔
درخواست گزار محمد فیصل ملک نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ جیل انتظامیہ کی طرف سے بشریٰ بی بی کو عدالت میں پیش نہ کر کے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کی گئی ہے اور اس سے عدالت کی توہین ہوئی ہے۔ درخواست میں یہ بھی اپیل کی گئی کہ جیل انتظامیہ سے پوچھا جائے کہ بشریٰ بی بی کو کیوں پیش نہیں کیا گیا۔عدالت نے 6 جنوری 2025 کو سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو ذاتی حیثیت میں عدالت میں طلب کر لیا اور ان سے وضاحت طلب کی۔ جج امجد علی شاہ نے اس معاملے کی سماعت کی اور اس سلسلے میں مزید اقدامات کے لیے عدالت کا نوٹس جاری کیا۔ اس پیش رفت سے یہ بات واضح ہوئی ہے کہ عدالت بشریٰ بی بی کی پیشی میں تاخیر کے بارے میں جیل انتظامیہ کے جواب کی توقع کر رہی ہے۔