پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ، بشریٰ بی بی نے اڈیالہ جیل میں اپنی بہتر سہولتوں کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔
بشریٰ بی بی نے عدالت میں دائر اپنی درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ سابق خاتون اول کی حیثیت سے وزیر اعظم ہاؤس میں ان کی زندگی کا معیار بہت بہتر تھا، اور اسی بنیاد پر وہ قانون کے مطابق جیل میں بھی بہتر سہولتوں کی حقدار ہیں۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ بشریٰ بی بی نے جیل حکام کو اپنی سہولتوں کے حوالے سے درخواست دی تھی، تاہم سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے اس پر کوئی توجہ نہیں دی۔بشریٰ بی بی نے اپنی درخواست میں مزید یہ بھی کہا کہ ان کے شوہر، عمران خان، جنہیں اسی جیل میں قید کیا گیا ہے، انہیں بھی بہتر سہولتیں فراہم کی گئی ہیں۔ اس لیے بشریٰ بی بی کا مؤقف ہے کہ انہیں بھی وہی سہولتیں ملنی چاہیے جو ان کے شوہر کو فراہم کی گئی ہیں۔ درخواست میں جیل رولز 1978 کے تحت بشریٰ بی بی کو بہتر سہولتوں کی فراہمی کی درخواست کی گئی ہے۔
بشریٰ بی بی نے وفاقی حکومت، سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل اور چیف کمشنر اسلام آباد کو فریق بنایا ہے۔ ان کی اس درخواست میں یہ موقف بھی شامل ہے کہ وہ اس وقت اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ کے کیس میں 7 سال کی قید کی سزا کاٹ رہی ہیں۔