بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ کے خلاف مقدمہ درج کرانے والا خود بھی مجرم نکلا۔

مدعی غلام یاسین کے خلاف بھی مقدمات درج ہیں۔ ایک مقدمہ میں سزا یافتہ بھی ہے۔ کچھ میں گواہ رہا ہے۔ جس تھانے میں بشری بی بی کے خلاف مقدمہ کرایا اسی تھانے میں ملزم بھی رہا۔یاسین کو تھانہ درخواست جمال کے مقدمہ میں سزا بھی ہو چکی ہے۔ تھانہ کوٹ چھٹہ میں ایک اور مقدمہ میں بشریٰ بی بی پر درج مقدمے کا بھی گرفتار ہو چکا ہے،غلام یاسین چار مقدمات میں مدعی اور کچھ مقدمات میں گواہ رہا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق غلام یاسین مقدمات بازی کا عادی ہے۔

واضح رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے ویڈیو بیان کے خلاف ایف آئی آر ڈیرہ غازی خان میں درج کی گئی ہے،ایف آئی آر کے متن کے مطابق بشریٰ بی بی نے لوگوں کو ورغلانے کے لیے نفرت انگیز بیان دیا،پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمہ کے خلاف دفعہ 126 ٹیلی گراف ایکٹ اور دیگر قوانین کے تحت کارروائی کی جا رہی ہے۔بشریٰ بی بی کے خلاف مقدمہ غلام یسین ولد غازی خان، سکنہ ڈاک خانہ نواں جنوبی، چاه سمی والا، تحصیل و ضلع ڈیرہ غازی خان کی مدعیت میں دفعہ 126 ت پ -دی ٹیلی گراف ایکٹ، 1885 – 29 کے تحت درج کیا گیا،

بشریٰ کو خون چاہیے،مولانا کو 3 میسج کس نے بھجوائے؟

بشریٰ کا بیان غیر ذمہ دارانہ، بے بنیاد ہے ،جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ

بشریٰ کا بیان، جنرل باجوہ کو خود سامنے آکر تردید کرنی چاہیے۔خواجہ آصف

بشریٰ کا خطاب،عمران خان تو”وڑ” گیا. مبشر لقمان

بشریٰ کے پاس پارٹی عہدہ نہیں، بیرسٹر سیف،بیان قابل مذمت ہے،اسحاق ڈار

بشری بی بی کا شریعت ختم کرنے کا الزام، دوست اسلامی ملک پر خودکش حملہ ہے،عظمیٰ بخاری

Shares: