خواجہ آصف کا بشریٰ بی بی کے بیان پر ردعمل: پی ٹی آئی رہنما پریشانی میں متضاد بیانات دینے لگے
اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے رہنما،وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے حالیہ متنازعہ بیان کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں کے رویے پر سخت تنقید کی ہے۔ خواجہ آصف نے اپنے بیان میں کہا کہ بشریٰ بی بی کا یہ بیان پی ٹی آئی کے لیے ایک "سیاسی خودکش حملہ” ثابت ہوا ہے، جس کے بعد پارٹی رہنما بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔خواجہ آصف نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کے رہنما گزشتہ 24 گھنٹوں میں بیان کی مختلف تشریحات کرتے ہوئے عوام کے سامنے اپنی بے بسی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، "اگر بشریٰ بی بی میں ہمت ہے تو وہ خود اپنے بیان کی وضاحت کریں یا قوم سے معذرت کریں۔ یہ تماشا ختم ہونا چاہیے۔”خواجہ آصف نے مزید کہا کہ بشریٰ بی بی کے متنازعہ الفاظ کے بعد پی ٹی آئی کے رہنما اپنے موقف کا دفاع کرتے کرتے "رل گئے ہیں”۔ ہر کوئی ایک الگ وضاحت پیش کر رہا ہے، لیکن عوام کے ذہنوں میں سوالات مزید گہرے ہو رہے ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے دیگر رہنما بھی بشریٰ بی بی کے بیان اور پی ٹی آئی کی موجودہ صورت حال پر تبصرے کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی قیادت نے ہمیشہ دوسروں پر الزامات لگائے ہیں، لیکن اب خود ان کے بیانات نے ان کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے۔
بشریٰ بی بی کے سعودی عرب کے حوالہ سے بیان سے نہ صرف پی ٹی آئی کے اندر اختلافات نمایاں ہو رہے ہیں بلکہ ان کی عوامی حمایت پر بھی سوالیہ نشان کھڑا ہو گیا ہے۔ خواجہ آصف کے مطابق، یہ واقعہ پی ٹی آئی کی سیاسی ساکھ کے لیے مزید نقصان دہ ثابت ہوگا۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں یہ معاملہ مزید شدت اختیار کر سکتا ہے، اور پی ٹی آئی کو اپنے بیانیے کو درست کرنے کے لیے بڑے فیصلے لینے پڑیں گے۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی مرکزی قیادت کی اکثریت نےخود کو بشری بی بی بیان سے الگ کرنے کافیصلہ کیا ہے،بشری بی بی کے بیان پر پاکستان تحریک انصاف کی قیادت میں تشویش کی لہر دوڑچکی ہے، میڈیا رپورٹس کے مطابق پی ٹی آئی قیادت نے بشری بی بی کو کسی بھی معاملے سے پہلے بانی پی ٹی آئی یا پارٹی سے مشاورت کا کہہ دیا گیا، بشری بی بی نے اپنی مشیر مشعال یوسفزئی کے ذریعے بانی پی ٹی آئی کو پیغام پہنچانے کی کوشش کی تاہم مشال یوسفزئی کو اڈیالہ میں عمرا ن خان سے ملاقات کی اجازت نہ مل سکی۔ پارٹی قیادت کی تشویش پر بانی پی ٹی آئی کا بشری بی بی کو سیاست سے دور رہنے کا حکم دیا ہے، رہنماؤں کا کہنا ہے کہ بشریٰ بی بی کا ویڈیو پیغام ایڈیٹ کر کے اپلوڈ ہوا لیکن اتنی بڑی غلطی کیسے نظر انداز ہوئی, ویڈیو ایڈیٹ کرنے کے بعد بھی جاری کردہ بیان کی ٹائمنگ درست نہیں تھی،
دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ بشریٰ بی بی نے جو کچھ کہا مکمل تیاری اور سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کہا ہے، اُس کی نظیر پی ٹی آئی کی فتنہ و فساد سے بھری تاریخ میں بھی نہیں ملتی،دوست ملکوں کو ناراض کر کے پاکستان سے دور کرنا بانی پی ٹی آئی کی سیاست کا خاصہ رہا ہے، "خان نہیں تو پاکستان نہیں” کا نعرہ مکہ و مدینہ کی مقدس سرزمین تک آ پہنچا ہے، ننگے پاؤں اور مدینہ کے نام پر لوگوں کے مذہبی جذبات سے کھیلا گیا، یہ بھی نہ سوچا گیا کہ عظیم دوست اسلامی ملک پر کتنا گھناؤنا الزام لگایا جا رہا ہے۔
بشریٰ کو خون چاہیے،مولانا کو 3 میسج کس نے بھجوائے؟
بشریٰ کا بیان غیر ذمہ دارانہ، بے بنیاد ہے ،جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ
بشریٰ کا بیان، جنرل باجوہ کو خود سامنے آکر تردید کرنی چاہیے۔خواجہ آصف
بشریٰ کا خطاب،عمران خان تو”وڑ” گیا. مبشر لقمان
بشریٰ کے پاس پارٹی عہدہ نہیں، بیرسٹر سیف،بیان قابل مذمت ہے،اسحاق ڈار
بشری بی بی کا شریعت ختم کرنے کا الزام، دوست اسلامی ملک پر خودکش حملہ ہے،عظمیٰ بخاری
10،دس ہزار بندے لانے کی شرط،شیر افضل مروت نے بشریٰ بی بی کو آئینہ دکھا دیا، آڈیو لیک
بشریٰ بی بی کیا سالن بنانے کا طریقہ بتا رہی ہے؟ عظمیٰ بخاری
مذاکرات سے معاملات حل ہو جائیں تو بہتر ہے،عمران خان کا گنڈاپور کو مشورہ