بنگلہ دیش میں موجود چینی سفارتخانے نے چینی شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ غیر قانونی سرحد پار شادیوں سے گریز کریں اور آن لائن رشتوں اور میچ میکنگ اسکیموں سے ہوشیار رہیں۔
اتوار کے روز ایک ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے سفارتخانے نے چینی شہریوں کو متنبہ کیا ہے کہ وہ مختصر ویڈیو پلیٹ فارمز پر دکھائے جانے والے ”بین الاقوامی ڈیٹنگ“ کے گمراہ کن مواد کے دھوکے میں نہ آئیں، اور نہ ہی کسی غیر رسمی نیٹ ورک یا کمرشل میچ میکنگ ایجنسیز کے ذریعے غیر ملکی خواتین کی تلاش کریں، کیونکہ ایسا کرنا چینی قانون کے تحت سخت ممنوع ہے غیر ملکی دلہنوں کی خریدوفروخت کے ارادوں کو مسترد کریں اور بنگلہ دیش میں شادی کرنے سے قبل اچھی طرح سوچ بچار کریں۔
بنگلہ دیشی اخبار دی ڈیلی اسٹار کی ایک حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بنگلہ دیشی خواتین کو مبینہ طور پر چین میں شادی کے بہانے فروخت کیا جا رہا ہے، اور ان کارروائیوں کے پیچھے کئی مجرمانہ گروہ سرگرم ہیں چینی سفارتخانے کے مطابق ان میں سے زیادہ تر شادیاں غیر قانونی یا استحصالی ذرائع سے انجام پاتی ہیں جن کے نتیجے میں سنگین قانونی نتائج سامنے آ سکتے ہیں۔
سفارتخانے نے خبردار کیا کہ چینی قانون کے مطابق کسی بھی شادی کی ایجنسی (Marriage Agencies) کو بین الاقوامی رشتوں کو فروغ دینے یا ان کی آڑ میں کام کرنے کی اجازت نہیں ہے، اور افراد کے لیے بھی اس قسم کی سرگرمیوں سے منافع کمانا یا فریب کے ذریعے شادیاں کروانا ممنوع ہے سفارتخانے نے شادی کے فراڈ کا شکار ہونے والے افراد پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر چین کے عوامی سلامتی کے اداروں کو اطلاع دیں، بنگلہ دیش میں غیر قانونی بین الاقوامی شادیاں کرنے والے افراد کو انسانی اسمگلنگ کے الزامات کے تحت گرفتار کیا جا سکتا ہے۔