لاہور ہائیکورٹ ،سیکورٹی اداروں کو شہریوں کے فون کالز کی ریکارڈنگ کی اجازت دینے کے خلاف متفرق درخواست پر سماعت ہوئی
عدالت نے متفرق درخواست ابتدائی دلائل سننے کے بعد نمٹا دی ،لاہور ہائیکورٹ کی چیف جسٹس عالیہ نیلم نے کہا کہ اگر کوئی ایسا معاملہ آتا ہے تو جسٹس فاروق حیدر ایسے کیسز کی سماعت کریں گے۔ وفاقی حکومت کی طرف سے اسسٹنٹ اٹارنی جنرل رفاقت ڈوگر پیش ہوئے ،چیف جسٹس عالیہ نیلم نے جوڈیشل ایکٹوزم پینل کی متفرق درخواست پر سماعت کی،درخواستوں میں 8 جولائی کے حکومتی نوٹیفکیشن کو چیلنج کیا گیا ہے ،درخواست میں استدعا کی گئی کہ شہریوں کی کالز ریکارڈ کرنا آئین کے منافی ہے،عدالت نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دے۔
لاہور ہائیکورٹ میں پنجاب میں درج مقدمات کے چالان عدالتوں کو بھیجوانے کے کیس کی سماعت ہوئی
لاہور ہائیکورٹ کی چیف جسٹس عالیہ نیلم نے کہا کہ پراسکیوشن کی جانب سے بھیجوائے گے کیسز اور سیشن ججز کی رپورٹس میں تضاد ہے،عدالت نے پراسکیوشن کو سیشن ججز کی رپورٹس کا جائزہ لیکر آئندہ اعدادوشمار سے متعلق رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی ،عدالت نے کہا کہ رپورٹس میرے آفس میں بھیج دیں تاکہ پھر اس کیس کو نمٹایا جائے،پراسیکیوٹر نے کہا کہ 31 جولائی 2024 تک کے تمام مقدمات کے چالان عدالتوں میں بھیجوا دیے ہیں،عدالت نے کہا کہ اٹک ،ملتان ،قصور ،چکوال ،ٹوبہ ٹیک سنگھ میں پراسکیوشن اور سیشن ججز کی رپورٹ درست ہے،باقی اضلاع میں اعداد شمار میں فرق آرہا ہے،چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ عالیہ نیلم نے درخواست پر سماعت کی
اپووا کی تربیتی ورکشاپ،لکھاریوں کی تحسین
یوم اقبال پر اپووا کی تقریب،تحریر:عینی ملک
اپووا تربیتی ورکشاپ کی یادیں،تحریر: فیصل رمضان اعوان
اپووا کی سنگ رنگی تقریب،تحریر:ریاض احمد احسان
اپووا تربیتی ورکشاپ کے یادگار لمحات،تحریر:اورنگزیب وٹو