امریکی صدارتی انتخاب 2024: کاملا ہیرس کو ڈونلڈ ٹرمپ پر معمولی برتری حاصل
امریکی صدارتی انتخاب 2024 کے لیے سیاسی منظر نامہ میں حالیہ دنوں میں اہم تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں۔ موجودہ صدر جو بائیڈن کے دستبردار ہونے کے بعد، ڈیموکریٹک پارٹی کی نمائندگی اب نائب صدر کاملا ہیرس کر رہی ہیں۔ تازہ ترین سروے کے مطابق، ہیرس نے ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ پر معمولی لیکن اہم برتری حاصل کر لی ہے۔رائٹرز کے سروے میں ہیرس کو 44 فیصد جبکہ ٹرمپ کو 42 فیصد حمایت حاصل ہوئی۔ یہ تبدیلی خاص طور پر قابل ذکر ہے کیونکہ گزشتہ ہفتے کے سروے میں ٹرمپ کو برتری حاصل تھی۔ یہ تبدیلی بائیڈن کے انتخابی مہم سے دستبردار ہونے اور ہیرس کی حمایت کا اعلان کرنے کے بعد آئی ہے۔
سروے سے ظاہر ہوتا ہے کہ ووٹرز ہیرس کو ذہنی طور پر زیادہ تیز اور چیلنجز سے نمٹنے کے قابل سمجھتے ہیں۔ 56 فیصد ووٹرز نے ہیرس کے حق میں یہ رائے دی، جبکہ ٹرمپ کے لیے یہ شرح 49 فیصد تھی۔ سابق صدر بائیڈن کے لیے یہ شرح صرف 22 فیصد تھی، جو ان کے دستبردار ہونے کی ایک وجہ بھی ہو سکتی ہے۔ڈیموکریٹک ووٹرز میں ہیرس کی مقبولیت نمایاں ہے۔ 91 فیصد ڈیموکریٹک ووٹرز نے ان کی حمایت کا اظہار کیا، جو بائیڈن کی 80 فیصد حمایت سے کہیں زیادہ ہے۔ اس کے علاوہ، دو تہائی ڈیموکریٹک ووٹرز کا خیال ہے کہ پارٹی کو ہیرس کی مکمل حمایت کرنی چاہیے۔
تاہم، ٹرمپ کی کیمپ نے ہیرس کی اس برتری کو معمولی قرار دیا ہے، اس کا کہنا ہے کہ یہ صرف عارضی اضافہ ہے جو نامزدگی کے بعد ملنے والی میڈیا کوریج کا نتیجہ ہے۔
یہ سروے امریکی انتخابی نظام کی پیچیدگیوں کو بھی ظاہر کرتا ہے۔ قومی سطح کے سروے اہم اشارے فراہم کرتے ہیں، لیکن حتمی نتیجہ چند اہم ریاستوں کے نتائج پر منحصر ہوگا جو الیکٹورل کالج میں فیصلہ کن کردار ادا کرتے ہیں۔آنے والے مہینوں میں یہ مقابلہ مزید سخت ہونے کی توقع ہے، جیسے جیسے دونوں امیدوار اپنی مہمات تیز کریں گے اور ووٹرز کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔