کینیڈا اس بات پر غور کر رہا ہے کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا جائے اور فلسطین کو تسلیم کرنے کا فیصلہ مشروط ہونا چاہیے یا نہیں۔

ٹی آر ٹی گلوبل کی رپورٹ کے مطابق منگل کو شائع ہونے والی رپورٹس میں نامعلوم ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا، لیکن وزیرِ اعظم مارک کارنی بدھ کو مشرقِ وسطیٰ کی صورتحال پر بات چیت کے لیے کابینہ کا ورچوئل اجلاس منعقد کرنے والے ہیں۔

یہ رپورٹس اس کے فوراً بعد سامنے آئیں جب کارنی نے اپنے برطانوی ہم منصب کیئر اسٹارمر سے محصور غزہ کی صورت حال اور فلسطین کو تسلیم کرنے کے برطانیہ کے بیان پر گفتگو کی تھی،پیر کو، کینیڈا کی وزیرِ خارجہ انیتا آنند نے دو ریاستی حل کے لیے اوٹاوا کے عزم کو دہرایا تھا۔
انہوں نے کہا کہ تھا کہ ’صورتحال کی پیچیدگی کے باوجود، ہماری یہاں مشترکہ موجودگی ایک ایسے مذاکراتی حل کے لیے مضبوط عالمی حمایت کی عکاسی کرتی ہے، جو فلسطینی خود ارادیت اور اسرائیلی سلامتی دونوں کو یقینی بنائے۔

گزشتہ ہفتے، فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے کہا تھا کہ پیرس ستمبر میں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے دوران فلسطین کو تسلیم کرے گا،اس ہفتے، اسٹارمر نے بھی اسی موقف کو اپنایا اور کہا کہ اگر اسرائیل نے غزہ میں قتل و غارت گری روکنے کے لیے اقدامات نہ کیے تو ان کی حکومت اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کو تسلیم کرے گی۔

اسرائیل نے برطانیہ کے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ’حماس کے لیے انعام‘ ہوگافی الحال اقوامِ متحدہ کے 193 رکن ممالک میں سے 149 فلسطین کو تسلیم کر چکے ہیں، اور یہ تعداد اکتوبر 2023 میں اسرائیل کی غزہ میں نسل کشی کے آغاز کے بعد بڑھتی جا رہی ہے۔

Shares: