اردن کے کنگ عبداللّٰہ نے اسرائیل کے ساتھ 1994 میں ہونے والے امن معاہدے کو ختم کرنے کی دھمکی دے دی :—از—-یونیق خان

0
44

اردن کے کنگ عبداللّٰہ نے اسرائیل کے ساتھ 1994 میں ہونے والے امن معاہدے کو ختم کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر اسرائیل نے اردن عرب متنازغہ علاقے کو اسرائیل میں شامل کردیا تو اسرائیل پر ہم جنگ مسلط کرسکتے ہیں

یہ علاقہ غزہ سٹرپ کے ایک تہائی کے برابر ہے اور اردن سرحد تک 97 کلومیٹر طویل ہے

1948 کے عرب اسرائیل جنگ میں اردن نے غزہ سمیت یہ علاقہ قبضہ کیا تھا اور یہاں کے لوگوں کو اردن کی شہریت دی گئی تھی لیکن بعد میں اسرائیل نے اس علاقے کو قبضہ کیا جو اب اقوام متحدہ نے متنازغہ قرار دیا ہے_ یہ علاقہ قدرتی وسائل سے مالامال ہے، زرعی لحاظ سے بھی ذرخیز زمین ہے جبکہ سٹریٹجک سے بھی ایک اہم علاقہ ہے،

جولائی کے مہینے میں اسرائیل نے اس علاقے کو اسرائیل میں شامل کرنے کا اعلان کیا ہے، جس کیلئے کل کرونا وائرس کی وجہ سے سفری پابندیوں کے باوجود جناب پومپیو اسرائیلی قیادت کو یہ یقین دہانی کرانے آئے تھے کہ امریکہ عرب اردن کے مقبوضہ عرب علاقوں کے اسرائیل سے الحاق کی مکمل حمائت کرتا ہے

اردن کے کنگ عبدللّٰہ سپیشل فورس کے کمانڈر رہ چکے ہیں ١٩٨٠ میں آرمی میں شمولیت اختیار کیا اور 1997 میں میجر جنرل کے عہددے تک پہنچ گئے باپ کے موت کے بعد اس نے اقتدار سنبھال لیا اس کے دور حکومت میں معیشت نے ریکارڈ ترقی پائی، 1993 میں اس نے ایک فلسطینی لڑکی سے شادی کی

آج جرمنی کہ ایک نیوز ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کنگ عبداللّٰہ نے کہا کہ جولائی میں غزہ کے اس علاقے کو اسرائیل میں شامل کرنے سے فلسطینی اتھارٹی ختم ہوجائے گی جس سے علاقے میں بدامنی پیدا ہوسکتی ہے اور اردن اسرائیل کے درمیان بڑے پیمانے پر جنگ چھڑسکتی ہے

دسمبر 2019 میں مغربی سرحد پر اردن کے فوج نے "karameh swords 2019” کے نام سے جنگی مشقیں کیے تھے جس میں اسرائیلی سرحد سے بڑے پیمانے پر حملے کو روکھنے کی کی سیمیولیشن کی گئی تھی

Leave a reply