قصور (ڈسٹرکٹ رپورٹر طارق نوید سندھو)پتوکی میونسپل کمیٹی کی غفلت کے باعث کھلا مین ہول دو قیمتی جانیں نگل گیا، جبکہ ایک نوجوان شدید زخمی ہو کر لاہور ریفر کر دیا گیا۔ شہریوں کے احتجاج اور متاثرہ خاندان کی فریاد پر میونسپل کمیٹی کے اعلیٰ افسران کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔
یہ افسوسناک واقعہ چونیاں روڈ پر امام بارگاہ کے سامنے پیش آیا، جہاں ایک 50 سالہ خاتون عنایت بی بی کھلے گٹر میں جا گریں۔ وہاں موجود دو راہگیر نوجوان انہیں بچانے کے لیے آگے بڑھے، مگر وہ بھی گٹر میں پھنس گئے۔ مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت 15 منٹ کی جدوجہد کے بعد تمام متاثرین کو باہر نکالا اور فوری طور پر تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال پتوکی منتقل کیا، مگر خاتون اور ایک نوجوان ملک محمد کاشف زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے، جبکہ ایک نوجوان کو نازک حالت میں لاہور ریفر کر دیا گیا۔
حادثے کے بعد جاں بحق افراد کے اہل خانہ اور شہریوں نے میونسپل کمیٹی کی نااہلی کے خلاف ملانوالہ بائی پاس پر احتجاج کیا اور انتظامیہ کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ کھلے گٹر کسی بھی وقت بڑے حادثات کا سبب بن سکتے ہیں، مگر انتظامیہ بار بار کی گئی شکایات کے باوجود خاموش تماشائی بنی رہی۔
جاں بحق نوجوان کے بھائی عبد الوحید کی مدعیت میں میونسپل کمیٹی کے چیف آفیسر عمر فاروق، ایم او آئی ذوالقرنین علی اور دیگر ملازمین کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق اہل علاقہ نے کئی بار متعلقہ حکام کو کھلے گٹر کی خطرناک صورتحال سے آگاہ کیا، مگر کوئی اقدام نہ اٹھایا گیا، جس کے باعث یہ حادثہ پیش آیا۔
پولیس اور مقامی انتظامیہ نے مظاہرین کو یقین دلایا کہ معاملے کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی اور غفلت برتنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
یہ واقعہ شہری انفراسٹرکچر کی بدحالی اور انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت کا واضح ثبوت ہے۔ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو مزید قیمتی جانیں ضائع ہونے کا خدشہ برقرار رہے گا۔









