پنجاب میں حالیہ سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے باعث اموات کی تعداد 97 تک پہنچ گئی جبکہ اب تک 45 لاکھ 98 ہزار افراد متاثر ہو چکے ہیں۔ پی
ڈائریکٹوریٹ جنرل آف آرکیالوجی پنجاب نے ہڑپہ کی کھدائی کی 100 ویں سالگرہ پر صوبے بھر میں نئے سائنسی کھدائی پروگرام کا آغاز کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ تفصیلات کے
اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے سیلاب سے نقصان کا تخمینہ لگانے کے لیے با اختیار کمیٹی بنانے کا فیصلہ کر لیا۔ کمیٹی سیلاب سے بچاؤ کے لیے
پنجاب کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پاک فوج کی ریسکیو اور ریلیف سرگرمیاں جاری ہیں- سیلاب سے متاثرہ علاقے جھنگ اور اس کے گردونواح میں پاک فوج کے جوان
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق بھارت نے پاکستان کو دریاؤں میں اونچے درجے کے سیلاب کی اطلاع دے دی۔ این ڈی ایم اے کے مطابق
دریائے ستلج اور فیروزپور بیراج کے قریب بھارتی وارننگ پر ہائی الرٹ جاری کرتے ہوئے شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کی ہے۔ محکمہ موسمیات نے 8 سے 14 ستمبر
ڈائریکٹر جنرل صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے کہا ہے کہ 9 ستمبر تک مون سون بارشوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔ ڈی جی پی ڈی ایم
گنڈا سنگھ والا سے اوچ شریف تک سیلابی ریلے، بستیاں اجڑ گئیں، ہزاروں ایکڑ فصلیں تباہ،بھارت سے چھوڑا گیا پانی، دریائے ستلج اور چناب بپھر گئے، جنوبی پنجاب تباہی کی
دریائے چناب میں شیر شاہ کے مقام پر پانی انتہائی خطرے کی سطح سے اوپر آ گیا جبکہ دریائے راوی میں ہیڈ سدھنائی کینال میں شگاف پڑنے سے بڑی آبادی
بھارت نے دریائے ستلج میں سیلابی صورتحال کے حوالے سے پاکستان سے سفارتی سطح پر 24 گھنٹے میں دوسرا رابطہ کیا ہے۔ وزارت آبی وسائل کے مطابق بھارتی ہائی کمیشن