تاریک راہیں ،بحران،امید کی کرن کہاں؟ تحریر:ڈاکٹرغلام مصطفےٰ بڈانی پاکستان آج کل ایسے بحرانوں کا شکار ہے جو لمحہ بھرمیں تبدیل ہورہے ہیں، جہاں ایک طرف قدرتی آفات ملک کو
بعض اوقات حضرت انسان کو دیکھ کر حیرت ہوتی ہے مٹی کا بنا انسان جو ذر اور اپنی شہرت کے پیچھے بھاگتا بھاگتا خالی ہاتھ مٹی میں چلا جاتا ہے۔
نواز شریف کا متبادل بھی نواز شریف کی بیٹی دور حاضر سفارتکاری اور سرمایہ کاری کا زمانہ ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف اس عصری تقاضے سے پوری طرح
پاکستان کی سیاسی تاریخ میں جب جمہوریت کو نقصان پہنچا یا اس کا خاتمہ ہوا تو اس جمہوریت میں صرف اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت ہی شامل نہیں رہی بلکہ اکثر سیاسی
قوموں کی تاریخ میں کچھ ایسے لمحات آتے ہیں جو ہمیشہ کے لیے ان کے اجتماعی حافظے کا حصہ بن جاتے ہیں۔ یہ وہ مواقع ہوتے ہیں جب ایک قوم
الاسکا میں ٹرمپ اور پوٹن ملاقات ہوئی ہے اس ملاقات کے باوجود کوئی امن معاہدے یا جنگ بندی پر سمجھوتہ نہیں ہوا روس نے کوئی جنگ بندی قبول نہیں کی
ملکی سیاسی جماعتیں کسی زمانے میں قومی جماعتیں ہوا کرتی تھیں آج وہی جماعتیں صوبوں تک محدود ہو چکی ہیں زیادہ تر جماعتیں یا تو علاقائی سیاسی قوتیں ہیں یا
مہنگائی اور واپڈا کی سلیب گردی، کیا یہی ہے آزادی؟ تحریر: ڈاکٹر غلام مصطفےٰ بڈانی کل 14 اگست 2025 ہے، پاکستان کا 78 واں یومِ آزادی۔ سبز ہلالی پرچم لہرائیں
پاک امریکہ تعلقات ،فیلڈ مارشل کے دوروں سے بھارت پریشان ،اصلی چہرہ دنیا نے دیکھ لیا سینیٹر اسحاق ڈار کےعالمی رہنمائوں سے مسلسل رابطے،بھارت کو بے نقاب کردیا پاکستان کو
ہم نے قائد اعظم کے دیگر بہت سے اقوال کے ساتھ ساتھ اس قول پر بھی جتنا عمل کیا ہے اس کا جو نتیجہ ہونا چاہیے تھا وہ آج پاکستانی