معاشرے میں خرابیوں کی وجوہات اور اس کا حل

معاشرے میں خرابیوں کی وجوہات اور اس کا حل
تحریر: کنور اویس سمیع
آج جس دور سے ہم گُزر رہے ہیں اس دور میں انسان خود کو ہر دوسرے فرد سے بہتر سمجھتا ہے ہر انسان کی یہ سوچ ہوتی ہے کہ وہ ہر لحاظ سے بالکل ٹھیک ہے اگر وہ کوئی بھی بات کر رہا ہے وہ 100 فیصد صحیح کر رہا ہے کسی کو کوئی اختیار نہیں اس کی بات کے برعکس سوچنے اور بولنے کا ۔آج کا انسان سُنی سنائی باتوں پر زیادہ یقین رکھتا ہے بجائے اس کے کہ وہ خود اسے اگے بتانے سے پہلے اس کی تصدیق کرے صرف یہیں تک نہیں بلکہ اُس سُنی سنائی کو مکمل کنفیڈنس سے ڈیفینڈ بھی کرتا ہے ،میرے مطابق معاشرے میں خرابی اور اختلافات میں زیادہ ہونے کی ایک وجہ کم علمی اور ایسی باتوں پر یقین کر لینا ہے جو غیر تصدیق شدہ ہوں ۔ ہم اکثر دیکھتے ہیں جیسے جیسے دنیا ترقی کر رہی ہے ہمارے پاس سورس آف نالج کا ذریعہ بھی وسیع ہو گیا ہے مگر جہاں ہمیں سہولت ملی ہے ساتھ میں انفارمیشن میں صحیح غلط کا فیصلہ کرنا بھی مشکل ہو گیا ہے ایسی صورت میں ہم کچھ لوگوں کو اپنی نالج کا ذریعہ بنا لیتے ہیں یہ سوچے بغیر کہ وہ اُس شخص کا مائنڈ سیٹ کیا ہے اُس کی نظر میں کیا صحیح کیا غلط ہے وہ کیا پسند کرتا ہے کیا نہیں (ایک میڈیا کا سٹوڈنٹ ہونے کی وجہ سے میں اس چیز کی اہمیت جانتا ہوں ) یقین کریں اگر آپ کسی ایک بندے یا گروپ پر اپنی نالج انفارمیشن کے لئے ڈیپنڈنٹ ہیں تو وہ شخص یا گروپ آپ کی سوچ کو کنڑول کر رہا ہے یقیناََ آپ خود اس کی اجازت دے رہے ہیں ۔ میری نظر میں اختلاف کی بنیادی وجہ کم علمی ہے ۔ کوشش کریں اپنی نالج اور انفارمیشن کا راستہ وسیع کریں اور ایک تصدیق شدہ انفارمیشن لوگوں تک پہنچائیں ۔ کم علم ہونے کی صورت میں بحث نہ کریں ۔ اگر کوئی آپ کی کسی بات سے اختلاف کرے تو اُس کے پوائنٹ آف ویو کو سُنیں اور سمجھیں (سمجھیں تاکہ آپ اُس کو اچھے سے سمجھا سکیں ) معاشرہ ایک ایسی چیز ہے جو کسی بھی جگہ پر ایک فرد کی وجہ سے بھی اس میں خرابیاں پیدا ہو سکتی ہیں معاشرے میں ہر فرد کا کردار سوچ اخلاق بہتر ہونا ضروری ہوتا ہے یقیناََ ایک اچھے معاشرے کے لیے بہت محنت درکار ہے سب یہی سوچیں جو آپ کے اختیار میں ہے اُسے بخوبی سرانجام دیں انشاللہ بہتری ہوگی۔

Leave a reply